بھارتی سپراسٹار ایئرپورٹ پر ہجوم کے ہاتھوں زخمی؛ اسپتال میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
تمل فلموں کے سپر اسٹار اجیت کمار نئی دہلی سے پدما بھوشن ایوارڈ لے کر چینئی ایئرپورٹ پر پہنچے تھے جہاں ایک ناخوشگوار پیش آیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایئرپورٹ پر اپنے پسندیدہ اداکار کا والہانہ استقبال کرنے کے لیے مداحوں کا سیلاب امڈ آیا تھا۔
اداکار کو اپنے درمیان پاکر جذبات میں بہتے ہوئے مداحوں کا ہجوم بے قابو ہوگیا جس کے نتیجے میں اجیت کمار گر گئے۔
اداکار اجیت کمار کے پیر میں معمولی چوٹ آئی اور انھیں چلنے میں تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں ان کی فزیوتھراپی کی جارہی ہے۔
اہل خانہ نے بتایا کہ اجیت کمار اب کافی بہتر محسوس کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر آج شام تک ڈسچارج ہو جائیں گے۔
بھارت کا تیسرا سب سے بڑا سول ایوارڈ پدما بھوشن حاصل کرنے والے اجیت کمار اپنی سادگی اور مداحوں سے قریبی تعلق کے لیے جانے جاتے ہیں۔
ایوارڈ کی تقریب میں وہ اپنی اہلیہ شلینی اور بچوں کے ہمراہ شریک ہوئے تھے۔ مداحوں نے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اجیت کمار
پڑھیں:
بھارتی بوکھلاہٹ ،چھاونی میں برسوں سے کام کرنیوالے موچی کوجاسوسی کے الزام میں گرفتارکرلیا
بھارت کی بوکھلاہٹ عروج پر پہنچ گئی، پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں بھٹنڈہ چھاؤنی میں کئی برسوں سے کام کرنے والے موچی سنیل کمار کو گرفتار کر لیا گیا۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے رکنے میں نہیں آ رہے، بھارت کی جانب سے پاکستان میں سرحدی دہشت گردی کا نیٹ ورک دنیا میں بے نقاب ہو گیا، ڈی جی آیس پی آر کی پریس کانفرنس کے جواب میں بوکھلاہٹ کی شکار بھارتی حکومت نے اپنی ناکامیوں کا ملبہ اپنے ہی شہریوں پر ڈالنا شروع کر دیا۔
ریپلک ٹی وی کے مطابق بھٹنڈہ چھاؤنی میں 8،7 سال سے کام کرنے والے بہار کے ایک 26 سالہ موچی سنیل کمار کو گرفتار کر لیا گیا ہے، سنیل کمار کو بھارتی حکومت نے قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے کا الزام لگا کر گرفتار کیا، الزام لگایا گیا کہ سنیل کمار حساس معلومات شیئر کر رہا تھا اور پاکستانی ہینڈلرز سے رابطے میں تھا۔
ریپلک ٹی وی کے مطابق حکام نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ سنیل ایک پاکستانی خاتون کے ساتھ واٹس ایپ کے ذریعے فوجی علاقے سے متعلق تصاویر اور دیگر حساس تفصیلات شیئر کر رہا تھا، اور اسے ان معلومات کے لیے ادائیگی کی جا رہی تھی۔