اسحاق ڈار کا صومالی ہم منصب عبدالسلام عبدی علی سے ٹیلیفونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
سٹی 42 : نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے آج صومالی ہم منصب عبدالسلام عبدی علی سے ٹیلیفون پر گفتگو کی ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے صومالی وزیرِ خارجہ کو صومالیہ کا وزیرِ خارجہ مقرر ہونے پر مبارکباد پیش کی, انہوں نے بھارت کے بے بنیاد پراپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات بشمول سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے باعث خطے میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ صومالی وزیرِ خارجہ نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا, انہوں نے خطے میں امن و سلامتی کے لیے سفارتی ذرائع سے مسائل کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔
دبئی پاورلفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل چیمپئن شپ: پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے دونوں رہنماؤں نے کثیرالملکی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا, فریقین نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
اپنے ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کیساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کھسیانی بلی گھمبا نوچے والی مثال اپناتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والی اس پیشرفت سے پہلے سے ہی آگاہ تھی۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے پر دستخط کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔
مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ میں منہ کی کھانے اور متعدد بار بین الاقوامی سطح پر پسپائی کا سامنا کرنے والے بھارت کے ترجمان نے اپنے تازہ بیان میں قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کا راگ بھی الاپا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایٹمی طاقت پاکستان کے درمیان ریاض میں جامع دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ریاض میں گذشتہ روز ہونے والے تاریخی معاہدے کے تحت کسی بھی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔