WE News:
2025-06-15@18:50:53 GMT

کیا پینشنرز پر ٹیکس عائد ہونے والا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

کیا پینشنرز پر ٹیکس عائد ہونے والا ہے؟

پاکستانی معیشت کو گزشتہ چند سالوں سے سخت مشکلات کا سامنا ہے، آمدن سے زائد اخراجات اور پھر قرضوں کی واپسی، قرضوں پر سود کی ادائیگی، حکومتی اخراجات اور پھر سب سے بڑھ کر ریٹائرڈ ملازمین کو ماہانہ پینشن کی ادائیگی جیسے اخراجات معیشت کو سنبھلنے ہی نہیں دیتے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب: سرکاری ملازمین کے لیے نئی پنشن پالیسی میں خاص کیا ہے؟

رواں سال کے بجٹ میں سول اور ملٹری پینشن کی ادائیگی کے لیے 882 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، تنخواہ وصول کرنے والوں سے تو حکومت ٹیکس وصول کر لیتی ہے تاہم پینشنرز سے ٹیکس وصولی کا کوئی نظام موجود نہیں، تاہم اب ایف بی آر پینشنرز سے بھی 5 فیصد تک ٹیکس وصول کرنے پر غور کر رہا ہے۔

وزارت خزانہ اور ایف بی آر اس تجویز پر غور کر رہی ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں پینشنرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، تجویز سامنے آ رہی ہے کہ ماہانہ ایک لاکھ سے زائد پینشن لینے والوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے اور کم پینشن وصول کرنے والوں پر 2 فیصد جبکہ زیادہ پینشن وصول کرنے والوں سے 5 فیصد تک ٹیکس وصول کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:سری لنکا میں تنخواہوں اور پنشن کے لالے پڑ گئے

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ایف بی آر کو اپنی ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی ہو رہی ہے، اس لیے ایف بی آر غور کر رہا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں مزید لوگوں کو شامل کیا جائے اور پہلے سے بھاری ٹیکس ادا کرنے والے تنخواہ درا طبقے پر بوجھ نہ ڈالا جائے۔ ایک تجویز تو یہ بھی سامنے آ رہی ہے کہ ماہانہ 60 ہزار پینشن وصول کرنے والوں سے بھی 2 فیصد پینشن وصول کی جائے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں اس وقت ایسے ریٹائرڈ افسران بھی ہیں جن کی ماہانہ پینشن 5 لاکھ، 10 لاکھ، حتیٰ کہ 14 لاکھ روپے سے بھی زیادہ ہے۔

ریٹائرڈ ججز کی پینشن 10 سے 14 لاکھ روپے سے زائد ہے، 32 ایسے ریٹائرڈ جج ہیں کہ جن کی ماہانہ پینشن 10 سے 14 کے درمیان ہے۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ، لاہور، سندھ اور پشاور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ 6 چیف جسٹس ایسے ہیں کہ جن کی ماہانہ پینشن 16 لاکھ روپے سے بھی زائد ہے، 95 ریٹائرڈ افسران کی ماہانہ پینشن 5 لاکھ روپے سے زائد جبکہ 3 ہزار 81 ریٹائرڈ افسران ایسے ہیں کہ جن کی ماہانہ پینشن 2 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آر پنشن پنشنر ٹیکس ججز سپریم کورٹ ہائیکورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر ٹیکس سپریم کورٹ ہائیکورٹ جن کی ماہانہ پینشن وصول کرنے والوں لاکھ روپے سے پینشن وصول ٹیکس وصول ایف بی آر کیا جائے وصول کر سے بھی رہی ہے

پڑھیں:

پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ٹیکس دینا ہے، وہ بھی نہیں دے رہے: چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد (آئی این پی )چیئرمین ایف بی آ  ر راشد محمد لنگڑیال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ہی ٹیکس دینا ہے لیکن وہ بھی نہیں دے رہے، ملک میں سالانہ 7100 ارب روپے کے ٹیکس گیپ کی نشاندہی کی گئی ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر سے 3100 ارب روپے کا ٹیکس نہیں آتا، بارڈر پر سمگلنگ سے 500 ارب روپے ریونیو کے نقصانات ہورہے ہیں، شوگر سیکٹر کی مانیٹرنگ بہتر ہونے سے ٹیکس ریونیو میں 50 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے  قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ میں کیا ۔ سید نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد  ہوا، جس میں چیئرمین ایف بی آ ر  نے کہا کہ ملک میں سالانہ 7100 ارب روپے کے ٹیکس گیپ کی نشاندہی کی گئی ہے، پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب دوسرے ملکوں سے کم ہے، رواں مالی سال اس شرح کو 8 فیصد سے بڑھا کر 10.5 فیصد کیا ہے، بھارت 13.4 فیصد سے 18.5 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو لے کر گیا ہے۔راشد محمد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آمدن کے لحاظ سے 6 لاکھ 70 ہزار گھرانے ٹاپ کیٹیگری میں شامل ہیں، ملک کی 6 کروڑ 70 لاکھ آبادی برسر روزگار ہے، بچوں اور بوڑھوں سمیت 13 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی لیبر فورس سے باہر ہے، ان میں 18 سال سے کمر عمر کے 12 کروڑ 70 لاکھ افراد شامل ہیں، بزرگ یا بوڑھے افراد کی تعداد 50 لاکھ سے زیادہ ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان میں 5 فیصد افراد نے ہی ٹیکس دینا ہے، 5 فیصد لوگوں نے جو ٹیکس دینا ہے وہ نہیں دے رہے ہیں، مینوفیکچرنگ سیکٹر سے 3100 ارب روپے کا ٹیکس نہیں آتا، اس وقت چاغی ضلع کے بارڈر سے اسمگلنگ ہورہی ہے، بارڈرز کے باقی علاقوں میں سختی ہے، چاغی کا بارڈر بڑا ہے، بارڈر پر سمگلنگ سے 500 ارب روپے ریونیو کے نقصانات ہورہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شوگر سیکٹر کی مانیٹرنگ بہتر ہونے سے ٹیکس ریونیو میں 50 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، ایرانی پیٹرول کی سمگلنگ روکنے سے ملک کا درآمدی بل بڑھ جاتا ہے، پاکستان میں 94 فیصد گھرانوں کے پاس ایئرکنڈیشن کی سہولت نہیں ہے،سمگلنگ روکنے کیلئے کارگو ٹریکنگ سسٹم متعارف کرا رہے ہیں، مختلف علاقوں میں ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز قائم کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خزانہ کمیٹی کی اسٹیشنری پر سیلز ٹیکس ختم ، آن لائن اشیا پر ٹیکس عائد کرنیکی سفارش
  • نئے ٹیکس عائد ہونے کے بعد سولر پینلز کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کی سفارش
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ: مزدور کی کم از کم تنخواہ 40ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کی سفارش
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: بار بار التوا کی درخواست پر نجی بینک پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد
  • پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ٹیکس دینا ہے، وہ بھی نہیں دے رہے: چیئرمین ایف بی آر
  • پاکستان میں صرف 5 فیصد افراد نے ٹیکس دینا ہے وہ بھی نہیں دے رہے، چیئرمین ایف بی آر
  • ہوشیار!نان فائلرز کیلئے گھیرا مزید تنگ،حکومت نے شکنجہ کس لیا
  • سولر پینلز پر ٹیکس کا فیصلہ رجعت پسند اقدام ہے، ندیم افضل چن
  • شمالی کوریا نے ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا