غیر قانونی کال سینٹر چلانے کا الزام، ملزم ارمغان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سائبر کرائم کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
سائبر کرائم حکام کے مطابق ملزم سے تکنیکی تحقیقات کے لئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔ عدالت نے ملزم ارمغان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سائبر کرائم کی تحویل میں دے دیا۔ عدالت نے جیل حکام کو ارمغان کی کسٹڈی سائبر کرائم حکام کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے غیر قانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے میں ملزم ارمغان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سائبر کرائم کی تحویل میں دے دیا۔ کراچی میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں غیر قانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، ملزم ارمغان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم حکام نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم ارمغان کیخلاف غیر قانونی کال سینٹر چلانے اور کرپٹو کرنسی کی منتقلی کا الزام ہے۔ ملزم سے تکنیکی تحقیقات کے لئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔ عدالت نے ملزم ارمغان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سائبر کرائم کی تحویل میں دے دیا۔ عدالت نے جیل حکام کو ارمغان کی کسٹڈی سائبر کرائم حکام کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غیر قانونی کال سینٹر چلانے سائبر کرائم حکام ملزم ارمغان کو عدالت نے
پڑھیں:
بچوں میں جارحانہ رویے اور چیخنے چلانے کی وجہ اسمارٹ فونز کا استعمال، تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اگر آپ کے بچے غصے میں آ کر چیختے چلاتے ہیں یا لاتیں مارنے جیسا رویہ اختیار کرتے ہیں تو اس کی ایک بڑی وجہ ان کا اسمارٹ فونز اور دیگر اسکرینز کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق بچوں کا اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا ان کے رویے میں بگاڑ، ذہنی مسائل اور سماجی کمزوریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق میں 10 سال سے کم عمر 117 بچوں کو شامل کیا گیا اور ان کی اسکرین ٹائم عادات اور رویوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا، جو بچے روزانہ دو گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت اسمارٹ فون یا ویڈیو گیمز پر صرف کرتے ہیں، ان میں انزائٹی، ڈپریشن اور جارحانہ رویوں کا امکان کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔
مطالعے میں خاص طور پر بتایا گیا کہ2 سال سے کم عمر بچوں کے لیے اسکرین کا ہر لمحہ منفی اثر رکھتا ہے،2 سے 5 سال کی عمر میں اگر بچے روزانہ ایک گھنٹے سے زیادہ اسکرین کے سامنے وقت گزارتے ہیں تو ان میں جذباتی بگاڑ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
6 سے 10 سال کے بچے اگر روزانہ دو گھنٹے یا اس سے زائد اسمارٹ فون یا ویڈیو گیمز استعمال کرتے ہیں تو نہ صرف ان کے اندر غصہ اور چڑچڑاپن بڑھتا ہے بلکہ وہ جذبات کو سمجھنے اور کنٹرول کرنے میں بھی ناکام رہتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق اسمارٹ فونز پر گیمز کھیلنے والے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کیونکہ یہ سرگرمی نہ صرف انہیں حقیقت سے دور کرتی ہے بلکہ ان کی سماجی مہارتیں اور ہمدردی جیسے جذبات بھی متاثر ہوتے ہیں۔
ماہرین والدین کو تجویز کرتے ہیں کہ وہ بچوں کے اسکرین ٹائم کو محدود کریں اور انہیں حقیقی زندگی کی سرگرمیوں میں مشغول کریں تاکہ وہ بہتر جذباتی، ذہنی اور سماجی نشوونما حاصل کر سکیں۔
یہ تحقیق والدین، اساتذہ اور پالیسی سازوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے کہ اسمارٹ فونز بچوں کی ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ بچوں کی اسکرین سے دوستی کو متوازن بنایا جائے۔