پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ دے دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر ایوانجی لوس سیکیرس کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کشیدگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر جلد ہنگامی اجلاس بلا سکتے ہیں، مختلف ممالک پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں۔ایوانجی لوس سیکیرس نے کہا کہ ہم جانتے ہیں بہت کچھ دا پر لگا ہوا ہے، امید ہے کشیدگی کم کروانے کی کوششیں موثر ثابت ہوں گی، ہم بھی کشیدگی میں کمی اور بات چیت میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی، تو صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں اور سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت کشیدگی، قومی اسمبلی کا اجلاس 5 مئی کو طلب کرنے کا فیصلہ پاک بھارت کشیدگی، قومی اسمبلی کا اجلاس 5 مئی کو طلب کرنے کا فیصلہ نواز شریف سے عرفان صدیقی کی ملاقات، سینیٹ میں پارٹی کارکردگی پر گفتگو چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس، مجموعی کارکردگی کا جائزہ پی ٹی آئی 26 نومبر احتجاج: 82 ملزمان کا اعتراف جرم، عدالت نے سزا سنادی افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا: وفاقی وزیر خزانہ وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی یقین دہانیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل
پڑھیں:
جرمنی: اسٹٹگارٹ کے قریب مسجد کو گرانے کا حکم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جولائی 2025ء) جرمنی کی جنوب مغربی ریاست باڈن-ویورٹمبرگ میں اسٹٹگارٹ کے قریب لائنفیلڈن-ایخٹرڈنگن قصبے کی سٹی کونسل نے ایک تقریباً مکمل مسجد کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔
کونسل نے اکثریتی ووٹ کے ذریعے فیصلہ کیا کہ کولون میں قائم اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم، جو یہ مسجد تعمیر کر رہی ہے، اس سال کے اختتام تک اپنی لاگت پر مسجد کو گرا دے۔
اس تنظیم کو 2014 میں لائنفیلڈن-ایخٹرڈنگن میں مسجد تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
تاہم، اس پر یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ تعمیر چار سال کے اندر مکمل ہونی چاہیے، جو کہ تنظیم پوری نہ کر سکی۔
جب اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم نے معاہدے میں طے شدہ مدت سے تجاوز کیا تو مقامی حکام نے اس کی تعمیراتی اجازت منسوخ کرنے کے لیے قانونی اقدامات کیے۔
(جاری ہے)
کونسل نے نئی جگہ تلاش کرنے میں مدد دینے کا وعدہ کیاایک قانونی جنگ کا آغاز ہوا، جس میں جرمن وفاقی آئینی عدالت نے جنوری 2024 میں بلدیاتی حکام کے حق میں فیصلہ دیا۔
جب مسئلے کے حل کے لیے مزید بات چیت ناکام رہی تو کونسل نے مسجد کو گرانے کا حکم دے دیا۔
اگرچہ کونسل نے اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم کو کسی نئی جگہ پر مسجد کی تعمیر کے لیے مدد کی پیشکش بھی کی ہے، لیکن تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ مسجد کو نہیں گرائے گی۔
تنظیم کے ترجمان نے ایک مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''ہم، اسلامی ثقافتی مراکز کی تنظیم لائنفیلڈن-ایخٹرڈنگن کی اپنی مقامی شاخ کے فیصلے کے عین مطابق، مسجد کے انہدام پر غور نہیں کر سکتے۔ ہم ایسا مطالبہ نہ مان سکتے ہیں اور نہ ہی اس پر عمل کریں گے۔‘‘
میئر اوٹو روپانر نے اخبار کو بتایا کہ شہر کی کونسل صرف اصل معاہدے کی شرائط پر عمل کر رہی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ ''یہ معاملہ عدالت میں لے جانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
ادارت: صلاح الدین زین