پہلگام واقعہ: پاکستان نے تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کا کمیشن بنانےکی پیشکش کردی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پہلگام واقعہ: پاکستان نے تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کا کمیشن بنانےکی پیشکش کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کا کمیشن بنانے کی پیشکش کردی۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئےو زیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کرچکے ہیں، اس معاملے پر یا تو 2، 3 ملک مل کر تحقیقات کرلیں یا پھر اقوام متحدہ کا کمیشن بنا دیں۔
انہوں نے کہا کہ بحران میں جس کے ہاتھ صاف ہوں تحقیقات کی پیشکش وہی کرتا ہے، بھارت تحقیقات کی پیشکش اس لیے قبول نہیں کر رہا کیونکہ اسے خوف ہےکہ کچھ اور نہ نکل آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بات چیت کے امکان کو کسی بھی حالات میں خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا، کشیدگی جتنی بھی ہو مذاکرات کا راستہ اپنایا جاتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کہ پاک – بھارت تصادم کا امکان کم ہوا ہے مگر بھارت میں اس وقت بہت بوکھلاہٹ ہے، ساری دنیا کہہ رہی ہےکہ معاملہ بات چیت سے حل ہونا چاہیے، امریکا، روس، چین، ترکیہ، ایران یا کوئی بھی ملک اس تحقیقات کی ابتدا کرے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہلگام میں ایک طرف واقعہ ہو رہا ہے اور 10 منٹ میں ایف آئی آر درج ہوگئی، پہلگام واقعے کی ساکھ پر بھارت کے اندر سے ہی کریک پڑ گئے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت پاکستان کی جانب سے مشیر قومی سلامتی کے تقرر کا مذاکرات کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شہری کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شہری کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کا حکم اعجاز چوہدری کیخلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، سپریم کورٹ پاکستان پر حملہ ہوا تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے، سفیر پاکستان پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان؛ انڈیکس میں 2900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ پاکستان کا بھارت میں پھسنے پاکستانیوں کیلئے واہگہ بارڈر کھلا رکھنے کا اعلان عاصم افتخار کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر گفتگوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کا کمیشن
پڑھیں:
پاکستان، ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی سے کھڑا ہے،(شہباز شریف)
اسرائیل کی اشتعال انگیزی، مہم جوئی کو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کیلئے سنگین خطرہ قرار
وزیراعظم کا ایرانی صدر کو ٹیلیفون، اسرائیلی حملوں کی مذمت ، پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے اسرائیل کے ایران پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان، اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر حکومت ایران اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، جو اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر پزشکیان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا ذکر کیا۔وزیراعظم نے اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔انہوں نے اسرائیل کی جانب سے بہادر فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ نسل کشی کی بلا روک ٹوک کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی۔وزیراعظم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ رویے اور اس کے غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کے لیے فوری اور قابل اعتبار اقدامات کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس تناظر میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس مشکل وقت بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو اسرائیل کے ساتھ بحران پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مل جل کر کام کریں۔ دونوں رہنماوں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔