پاناما کے وزیر خارجہ اور اسحاق ڈار میں رابطہ، پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاناما کے وزیر خارجہ ہاویئر ایڈورڈو مارٹنز اچا واسکیز سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور انہیں خطے کی موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کے اشتعال انگیز پراپیگنڈے، پاکستان کے خلاف اس کے غیر قانونی یک طرفہ اقدامات اور بھارت کے سندھ طاس معاہدے سے الگ ہونے کے اعلان اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی سے متعلق آگاہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاناما کے وزیر خارجہ نے دونوں فریقوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔
ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن ہونے کے ناطے، دونوں فریقوں نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔