پاکستان سے سونے کے زیورات اور نیم قیمتی پتھروں کی ایکسپورٹ بند ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
کراچی:
ایس ار او کی معطلی سے پاکستان سے سونے کے زیورات اور نیم قیمتی پتھروں کی ایکسپورٹ بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ملک سے سونے کے زیورات اور نیم قیمتی پتھروں کی ایکسپورٹ کی اسکیم معطل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
سونے کے زیورات اور نیم قیمتی پتھروں کی ایکسپورٹ کا ایس آر او 760 معطل کرنے کی سفارشات تیار کر لی گئیں جس پر کابینہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
ایس ار او 760/2013 کے تحت سونے کے زیورات اور نیم قیمتی پتھروں کی ایکسپورٹ کی ریگولیشن سخت کی گئی تھی۔
ایکسپورٹرز کے مطابق ایس ار او 760 ایکسپورٹ میں 98 فیصد تک کمی کا سبب بنا، ایس ار او کی معطلی سے زیورات کی تیاری کے لیے درآمد کردہ سونے پر امپورٹ ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس جمع کرنا ہوگا۔
برآمد کنندگان کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کی مد میں پھنس جائیں گے جس سے سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ جاری رکھنا ناممکن ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے سونے کے زیورات ایس ار او
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش: بھارتی ائیرلائن کو 600 ملین ڈالرز کے نقصان کا خدشہ
پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے بندش سے بھارتی ائیرلائنز کیلئے بڑے نقصان کا خطرہ منڈلانے لگا۔ پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان نے دوٹوک فیصلہ کرتے ہوئے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان کی قومی ائیرلائن ائیر انڈیا نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر پاکستانی فضائی حدود مزید ایک سال کے لیے بند رہیں تو اسے 600 ملین امریکی ڈالر یعنی 60 کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا ہوگا۔
پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئر لائنز کے لیے گزشتہ ہفتے پہلگام حملے کے بعد بھارت کے سفارتی اقدامات کے جواب میں بند کر دی گئی تھی۔
اب ایئر انڈیا کی جانب سے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے جو نقصان ہو رہا ہے اس کی تلافی کی جائے۔
متعدد ایئر لائنز، جن میں ایئر انڈیا، انڈی گو اور سپائس جیٹ شامل ہیں، نے وزارت شہری ہوابازی کو پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے اثرات سے متعلق اپنی آراء اور تجاویز دیں، جو 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد سامنے آئیں، جس میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت اس صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور مسئلے کے حل کے لیے ممکنہ اقدامات پر کس طرح غور کیا جائے۔
Post Views: 1