بنگلا دیش کے سابق جنرل کا پاک بھارت جنگ کی صورت میں بھارت پر حملے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے سابق میجرجنرل فضل الرحمان نے پاک بھارت جنگ کی صورت میں بھارت پر حملے کا مشورہ دے دیا۔
میجر جنرل ریٹائرڈ فضل الرحمان کا کہناتھا کہ جنگ چھڑ گئی تو بنگلہ دیش کو 7 مشرقی بھارتی ریاستوں پر قضبہ کرنا چاہیے ، بنگلہ دیش چین کے تعاون سے ساتوں ریاستوں کو بھارت سے کاٹ سکتا ہے ۔
میجر جنرل ریٹائرڈ فضل الرحمان بنگلہ دیش بارڈر گارڈ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ بھارتی میڈیا کا کہناہے کہ میجر جنرل ریٹائرڈ فضل الرحمان بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے قریب ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فضل الرحمان بنگلہ دیش
پڑھیں:
ایران میں اسرائیلی بمباری سے شہادتوں کی تعداد 65 تک جا پہنچی، 20 معصوم بچے بھی شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی دارالحکومت میں واقع ایک رہائشی عمارت پر اسرائیل کے تباہ کن حملے کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 65 تک جا پہنچی ہے، جن میں 20 معصوم بچے بھی شامل ہیں جبکہ اسرائیلی حکام نے مزید کارروائیوں کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی حکومت نے اپنی فوج کو مکمل فری ہینڈ دے دیا، تازہ اسرائیلی حملے میں 2 ایرانی جنرل، 3 جوہری سائنسدان اور 20 بچوں سمیت کم از کم 65 ایرانی شہری شہید ہوگئے، جائے وقوعہ پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور اب تک ملبے سے 38 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
اسرائیل نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ایران کے مختلف شہروں کو جنگی طیاروں، بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے شدید حملوں کا نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت، سائنسدانوں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے ایران کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں، جن میں اہم فوجی و جوہری تنصیبات اور سینئر عسکری قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری اور میجر جنرل غلام علی راشد سمیت چھ معروف جوہری سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔
ایرانی حکام نے اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے آپریشن وعدہ صادق سوم کا آغاز کیا۔ اس جوابی کارروائی میں ایران نے ہائپر سونک میزائلوں سمیت سینکڑوں میزائل اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کی جانب فائر کیے۔
تہران پر ہونے والے اسرائیلی حملے کو شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا کھلا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے، جہاں رہائشی کمپلیکس کو تباہ کر کے نہ صرف مرد و خواتین بلکہ بڑی تعداد میں بچے بھی نشانہ بنے۔ امدادی ادارے شب و روز تلاش اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جبکہ ملبے تلے مزید افراد کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔