City 42:
2025-06-18@08:59:49 GMT
اچھرہ میں وکیل کی مبینہ خودکشی، مالی دباؤ وجہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سٹی42: لاہور کے علاقے اچھرہ میں ایک وکیل نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ جاں بحق ہونے والے کی شناخت 50 سالہ ایڈووکیٹ عمران اصغر کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق عمران اصغر اچھرہ میں ایک کرائے کے فلیٹ میں مقیم تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق وہ مالی لین دین کے دباؤ کا شکار تھا جو ممکنہ طور پر خودکشی کی وجہ بن سکتا ہے۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
پولیس کا کہنا ہے کہ خودکشی کی اصل وجہ کا تعین پوسٹ مارٹم اور مزید تحقیقات کے بعد کیا جائے گا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ کا مقامی قرض صفر ہو گیا
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 جون2025ء) خیبرپختونخواہ کا مقامی قرض صفر ہو گیا، صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران مزید 55 ارب روپے کا قرض واپس کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے قرضوں کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت صوبہ خیبرپختونخواہ کے ذمے کوئی مقامی قرض نہیں ہے۔ صوبے کا مقامی قرض اس وقت صفر ہے۔ بتایا گیا ہے کہ صوبے پر اس وقت جتنا بھی واجب الادا قرض ہے اور بیرونی ذرائع سے حاصل کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال میں حکومت نے 30 ارب 70 کروڑ روپے کا قرضہ واپس کیا، اصل تخمینے کے مطابق 67 ارب روپے کی ادائیگی متوقع تھی جس میں40 ارب روپے اصل زر، 27 ارب روپے مارک اپ شامل تھے۔ نظر ثانی شدہ تخمینہ کے مطابق صرف 55 ارب روپے کی ادائیگی ہوئی جس میں 35 ارب روپے اصل زر، 20 ارب روپے مارک اپ شامل ہیں جبکہ اگلے مالی سال کے لیے 65 ارب روپے کی ادائیگی کا منصوبہ ہے جس میں 40 ارب اصل زر اور 25 ارب مارک اپ شامل ہے۔(جاری ہے)
مزید بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا پر ایک سال کے دوران قرضوں کے بوجھ میں 43 ارب 59 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد قرضوں کا مجموعی حجم 723 ارب 23 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال کے آغاز پر قرضہ 679 ارب 54 کروڑ روپے تھا، سب سے زیادہ قرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا ہے جو 323 ارب 63 کروڑ روپے بنتا ہے، آئی ڈی اے سے لیے گئے قرضے 307 ارب روپے ہیں جبکہ باقی دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے حاصل کیے گئے۔