چراغ تلے اندھیرا، راوی ٹاؤن کے قریب تجاوزات کی بھرمار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سٹی42: شہر میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے باوجود راوی ٹاؤن کے قریب پیکو روڈ پر تجاوزات کی بھرمار نے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بادامی باغ اور پیکو روڈ کے فٹ پاتھوں پر ریڑھی بانوں، ٹی سٹالز، جوس کارنرز اور دیگر دکانوں نے قبضہ جما رکھا ہےجس کی وجہ سے پیدل چلنا بھی دشوار ہو چکا ہے۔
شہریوں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر شاہ عالم اور دیگر علاقوں میں آپریشن ممکن ہے تو پیکو روڈ کیوں اس سے مستثنیٰ ہے؟ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ تجاوزات کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
شہریوں نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ کچھ انتظامی اہلکار خود تجاوزات لگوانے میں ملوث ہیں، اور ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر شہر کی باقی سڑکیں صاف ہو سکتی ہیں تو بادامی باغ اور پیکو روڈ کو بھی تجاوزات سے پاک کیا جانا چاہیے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
پاکستان میں گرم ترین مہینہ، 65 سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کے قریب
اسلام آباد:ملک میں ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے اثرات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں رواں سال اپریل کا مہینہ ملکی تاریخ کے گرم ترین مہینوں میں شامل ہو گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اپریل 2025ء ملک کے 65 سالہ موسمیاتی ریکارڈ میں دوسرا گرم ترین مہینہ ثابت ہوا ہے۔ اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ اپریل کے دوران درجہ حرارت اوسطاً معمول سے 3.37 ڈگری سینٹی گریڈ زائد ریکارڈ کیا گیا۔
گزشتہ ماہ (اپریل میں) دن کے وقت گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور اوسط درجہ حرارت معمول سے 4.66 ڈگری زائد رہا۔ اسی طرح راتوں کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ نوٹ کیا گیا، جو معمول سے 2.57 ڈگری زیادہ ریکارڈ ہوا۔
ملک کا سب سے گرم دن 17 اپریل کو شہید بےنظیر آباد (سابقہ نوابشاہ) میں ریکارڈ کیا گیا، جہاں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔
موسمیاتی ماہرین کے مطابق یہ گرمی صرف درجہ حرارت تک محدود نہیں رہی بلکہ بارشوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اپریل کے دوران ملک میں بارشوں کی شرح معمول سے 59 فیصد کم رہی، جس نے خشکی اور موسمی شدت کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین اس صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ مہینے مزید خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔