لاہور؛ شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
لاہور:
شوہر کے سامنے خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق چوہنگ اجتماعی زیادتی کے واقعے میں مفرور 2ملزمان کی شناخت بھی ہوگئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت عمران اور زاہد کے نام سے ہوئی ہے، جو وقوعہ کے وقت نشے کی حالت میں تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لاہور، چوہنگ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی، پولیس مقابلے میں دو مرکزی ملزمان ہلاک
واضح رہے کہ گرفتار ملزم ارسلان کی نشاندہی پر واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے نشتر کالونی کے علاقے میں سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن نے چھاپا مارا تھا، جہاں ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی اور فائرنگ کے تبادلے میں 2 ملزم مارے گئے۔ اسی دوران کانسٹیبل نثار زخمی جب کہ 2 اہلکاروں کی بلٹ پروف جیکٹس پر گولیاں لگیں۔
مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن پولیس کے چھاپے جاری ہیں، جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اجتماعی زیادتی ملزمان کی
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے بچے قتل
ہزاروںمحصور، شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا،عینی شاہدین کا انکشاف
سیٹلائٹ تصاویر سے الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں
سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔