واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کے سابق صدر دمتری میدوی ایدف کے ’انتہائی اشتعال انگیز‘ بیانات کے جواب میں دو امریکی جوہری آبدوزوں کو مناسب خطوں میں پوزیشن سنبھالنےکی ہدایات جاری کر دی ہیں۔خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ انھوں نے یہ اقدام اس وجہ سے اُٹھایا ہے کیونکہ یہ احمقانہ اور اشتعال انگیز بیانات صرف الفاظ سے زیادہ بھی ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ الفاظ بہت اہم ہوتے ہیں اور اکثر ان کے غیر ارادی نتائج بھی سامنے آتے ہیں۔ مجھے اُمید ہے کہ ایسا موقع نہیں آئے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ وہ یہ اقدام اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تاہم یہ واضح نہیں تھا کہ امریکی صدر کی ہدایت کا جوہری آبدوزوں پر کیا اثر پڑے گا جو دنیا کے ’ہاٹ سپاٹس‘ میں معمول کے مطابق گشت پر رہتی ہیں تاہم یہ حکم روس کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کے تعلقات کے ایک نازک لمحے میں سامنے آیا ہے۔

واضح رہے جمعرات کی صبح ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ میدوی ایدف روس کے ناکام سابق صدر ہیں۔ صدر ٹرمپ نے انہیں اپنی زبان پر قابو رکھنےکی بھی تنبیہہ کی تھی۔سابق روسی صدر دمتری میدوی ایدف نے گھنٹوں بعد جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ روس ہر معاملے پر ٹھیک ہے اور اپنے راستے پر چلتا رہے گا۔میدوی ایدف نے رواں ہفتے کے اوائل میں لکھا تھا کہ ہر نیا الٹی میٹم ایک خطرہ ہے اور جنگ کی طرف ایک قدم ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میدوی ایدف تھا کہ

پڑھیں:

وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی افواج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا، جس میں منشیات فروش دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا اور انسدادِ منشیات اور داخلی سلامتی کے حوالے سے کئی اہم اعلانات کیے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے حکم پر آج صبح امریکی افواج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا۔ حملے میں تین دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی فوج نے وینزویلا کے منشیات فروش کارٹیل کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا، جو امریکی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور مفادات کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے بتایا کہ کارروائی کے وقت دہشت گرد منشیات کی منتقلی میں مصروف تھے تاہم امریکی افواج کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا، انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر ضرورت پڑی تو اگلا قدم شکاگو کی جانب ہوگا۔

داخلی معاملات پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ میمفس میں بدامنی عروج پر ہے اس لیے نیشنل گارڈز کی تعیناتی مرحلہ وار کی جائے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ شکاگو اور نیو اورلینز میں بھی نیشنل گارڈز تعینات کیے جائیں گے تاکہ جرائم کا خاتمہ کیا جا سکے۔

صدر ٹرمپ نے خبردار کیا کہ ٹیفا سمیت تمام شدت پسند مظاہرین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ احتجاج کے نام پر پیشہ ور مظاہرین جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں، جبکہ بائیں بازو کے شدت پسند انٹرنیٹ کے ذریعے نوجوانوں کو برین واش کر رہے ہیں۔ چارلی کرک کے قاتل کی ذہن سازی کو بھی انہی عناصر سے جوڑا گیا۔

بین الاقوامی امور پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ قطر امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور اسرائیل قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، انہوں نے بتایا کہ حماس نے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے میمفس سیف ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے بیانیے کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے جو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے مثبت اشارہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
  • دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی