سابق روسی صدر کا بیان، امریکی صدر ٹرمپ کا 2 جوہری آبدوزیں’مخصوصی علاقوں میں تعینات کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
سابق روسی صدر اور روسی سلامتی کونسل کے چیئرمین دمتری میدویدیف کے بیانات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 امریکی جوہری آبدوزیں ’ممکنہ فوجی خطرات‘ کے پیش نظر مخصوص علاقوں میں تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ دمتری میدویدیف نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر ایک بیان میں امریکا کو روس کی ’خودکار جوہری حملے‘ کی صلاحیت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو چاہیے کہ وہ ’دی واکنگ ڈیڈ‘ سیریز دیکھیں۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق، اس بیان کو ٹرمپ نے امریکا کے لیے ممکنہ خطرہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیے ‘یوکرین کے بارے میں بکواس کر رہا ہے‘، ٹرمپ روسی صدر پر برہم، مزید ہتھیار بھیجنے کا اعلان
ٹرمپ نے جمعے کے روز ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا:
’میں نے 2 جوہری آبدوزیں مناسب علاقوں میں روانہ کرنے کا حکم دے دیا ہے، صرف اس لیے کہ اگر یہ بیانات صرف باتیں نہ نکلیں بلکہ کچھ اور ہوں۔ الفاظ بہت اہم ہوتے ہیں اور بعض اوقات نادانستہ نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ امید ہے کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا۔‘
ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس کے سابق صدر کی جانب سے ایک دھمکی دی گئی ہے، اور ہم اپنے لوگوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
تاہم، ٹرمپ انتظامیہ یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ آبدوزیں کہاں تعینات کی جا رہی ہیں اور ان کی صلاحیتیں کیا ہیں۔ ایک وائٹ ہاؤس اہلکار نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ صدر ’اس معاملے میں اسٹریٹیجک ابہام’ کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق روسی صدر میدویدیف نے اس ہفتے کے اوائل میں ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کو 50 دن سے کم کرکے 10 دن کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’پاگل‘ قرار دے دیا
میدویدیف نے کہا کہ ٹرمپ روس کے ساتھ الٹی میٹم کا کھیل کھیل رہے ہیں: 50 دن یا 10۔ اُنہیں 2 باتیں یاد رکھنی چاہئیں: روس نہ تو اسرائیل ہے اور نہ ہی ایران۔ ہر نیا الٹی میٹم جنگ کی طرف ایک قدم ہوتا ہے۔
انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے مزید کہا وہ سلیپی جو (بائیڈن) کے راستے پر نہ چلیں۔!
قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ روسی صدر پیوٹن پر یوکرین میں جنگ بندی میں تاخیر کا الزام لگا چکے ہیں۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ صدارت سنبھالنے کے بعد 24 گھنٹوں میں جنگ ختم کر سکتے ہیں۔
ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعے کے روز کہا کہ وہ یوکرین میں ’پائیدار اور مستحکم امن‘ چاہتے ہیں، تاہم انہوں نے ٹرمپ کے الٹی میٹم کا کوئی جواب نہیں دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق روسی صدر دمتری میدویدیف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق روسی صدر دمتری میدویدیف امریکی صدر کرتے ہوئے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کے جرمانہ عائد کرنے کا خوف، مودی نے روس سے خام تیل کی خریداری روک دی
ٹرمپ کے جرمانہ عائد کرنے کا خوف، مودی نے روس سے خام تیل کی خریداری روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 31 July, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارت کی تیل صاف کرنے والی سرکاری کمپنیوں نے روسی خام تیل کی خریداری عارضی طور پر روک دی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انڈین آئل کارپوریشن، بھارت پٹرولیم، ہندوستان پٹرولیم، اور منگلور ریفائنری پیٹرو کیمیکل لمیٹڈ جیسی بڑی سرکاری کمپنیوں نے روسی تیل کی کسی نئی کھیپ کے لیے درخواست نہیں دی۔رائٹرز کو ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ان کمپنیوں نے روسی خام تیل کے بجائے مشرق وسطی کے ممالک، خاص طور پر ابوظہبی کا مربان خام تیل اور مغربی افریقا سے متبادل سپلائی خریدنے کے لیے اسپاٹ مارکیٹ کا رخ کیا ہے۔
بھارتی کمپنیوں نے مبینہ طور پر روسی خام تیل کی خریداری روکنے کا فیصلہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے روس سے تیل خریدنے پر جرمانے کی دھمکی کے بعد کیا جب کہ ایک وجہ روس کے رعایتی قیمتوں میں اضافہ بھی ہے۔رائٹرز نے جب بھارت ان آئل ریفائنری کمپنیوں اور مودی سرکار کی وزارت پیٹرولیم سے اس معاملے پر موقف لینے کے لیے رابطہ کیا تو فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ 14 جولائی کو امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی اشیا پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس سے تیل خریدنے پر جرمانہ بھی عائد ہوگا۔اگرچہ بھارت پرائیویٹ کمپنیاں جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور نایارا انرجی اب بھی روسی تیل کی سب سے بڑی خریدار ہیں لیکن بھارت کی مجموعی ریفائننگ صلاحیت کا 60 فیصد سے زیادہ حصہ اب بھی سرکاری کمپنیوں کے پاس ہے جو روزانہ پانچ اعشاریہ دو ملین بیرل تیل صاف کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت دنیا میں روس سے تیل خریدنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک اور روسی تیل کا سب سے بڑا سمندری خریدار بھی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسیلاب سے تباہی،گلگت بلتستان حکومت نے 37دیہات کو آفت زدہ قرار دیدیا سیلاب سے تباہی،گلگت بلتستان حکومت نے 37دیہات کو آفت زدہ قرار دیدیا عدالتی فیصلہ خوش آئند، ملک کیلئے منفی سوچ رکھنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو گی، عظمی بخاری کا سزائوں پر ردعمل پی ٹی آئی کا مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع وفاقی حکومت نے سول سروس رولز 1993میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا سینیٹ کی تجارت اور خزانہ کمیٹیوں کا کوئٹہ میں مشترکہ اجلاس،پاک ایران تجارت میں درپیش رکاوٹوں پر تبادلہ خیال الیکشن کمیشن ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے اثاثہ جات سے متعلق کیس 5اگست کو سماعت کیلئے مقررCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم