پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کرکے عوام کو مکمل ریلیف سے محروم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی، وفاقی حکومت نے شہریوں پر پیٹرولیم لیوی کا بوجھ مزید بڑھاتے ہوئے عوام کو مکمل ریلیف سے محروم کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہےاسی طرح پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے سے بڑھا کر 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی 20 پیسے فی لیٹر بڑھا کر 6 روپے 24 پیسے فی لیٹر کردیا گیا، پٹرول اور ڈیزل پر کلائیمیٹ سپورٹ لیوی 2 روپے 50 پیسے، ڈیلرز مارجن 8 روپے 64 پیسے اور ڈسٹری بیوٹرز مارجن 7 روپے 87 پیسے فی لیٹر ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر رکھی گئی ہے، اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو پیٹرول اور ڈیزل مزید سستا ہو سکتا تھا۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا اطلاق یکم اگست سے کیا گیا ہے، حکومت آئی ایم ایف شرائط کے تحت یکم جولائی 2025 سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کلائمٹ سپورٹ لیوی الگ سے وصول کررہی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر پیٹرول اور اور ڈیزل ڈیزل پر
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔