روزمرہ کے استعمال کی متعدد اشیاء کینسر کا سبب سن سکتی ہیں: تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
ماہرین ہمارے روز مرہ کے استعمال کی مشینوں کے سبب کینسر سے متعلقہ ممکنہ اموات سے خبردار کر دیا۔
ماہرین کے انتباہ کے مطابق اس کی وجہ ان اشیاء میں بڑی مقدار میں موجود کینسر کا سبب بنے والے کیمیلز اور آگ کو پھیلنے سے روکنے والے مرکبات ہیں۔
کچن کے برتن، برقی آلات اور کافی مشین ری سائیکل پلاسٹک سے بنائے جانتے ہیں جو رنگ برنگی اشیاء کو ایک ساتھ پگھلا کر بنائے جاتے ہیں، جس سے پلاسٹک کا رنگ بد نما ہو جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں پلاسٹک بنانے والے عموماً پلاسٹک میں مستقل کالا رنگ دینے کے لیے کاربن بلیک نامی ڈائی شامل کرتے ہیں۔
مختلف مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کاربن بلیک پولی سائیکلک ایرومیٹک ہائیڈرو کاربنز (پی اے ایچ ایس) جیسے متعدد مرکبات رکھتا ہے جو کہ کارسینوجینک یعنی کینسر کا سبب ہوتے ہیں۔
اس وجہ سے انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے کاربن بلیک کو 2020 میں انسانی صحت پر اثرات کے انتہائی محدود شواہد کے باوجود ایک کارسینوجن قرار دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آلو کی ابتدا ٹماٹر سے ہوئی، نئی تحقیق میں آلو کے ارتقا سے متعلق حیران کن انکشافات
ایک نئی سائنسی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ آلو کی ابتدا تقریباً 90 لاکھ سال قبل جنوبی امریکا میں جنگلی ٹماٹر اور ایک آلو جیسے پودے کے درمیان قدرتی امتزاج (انٹر بریڈنگ) سے ہوئی تھی۔ یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے ‘سیل’ میں شائع ہوئی ہے۔
چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کے سائنسدان سان وین ہوانگ کے مطابق اس جینیاتی امتزاج کے نتیجے میں ایک ایسا نیا پودا سامنے آیا جس میں زمین کے اندر خوراک جمع کرنے والی ٹیوبر (گانٹھ) پیدا ہوئی جو بعد میں آلو بنی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈائنوسار کے رشتے دار دیوہیکل پرندوں سے متعلق دلچسپ حقائق دریافت
اس تحقیق میں 450 اقسام کے کاشت شدہ آلو اور 56 جنگلی آلو نما پودوں کے جینومز کا مطالعہ کیا گیا۔ سائنسدانوں نے 2 اہم جینز بھی شناخت کیے جو ٹیوبر کی تشکیل میں کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہر نباتات ساندرا نیپ نے بتایا کہ یہ ارتقائی تبدیلی اینڈیز پہاڑی سلسلے کے ابھار کے ساتھ ساتھ ہوئی جس سے آلو کے پودے نے سرد و خشک علاقوں میں ترقی کی۔
سان وین ہوانگ نے مزید کہا کہ آلو غذائیت سے بھرپور غذا ہے جو وٹامن سی، پوٹاشیم، فائبر اور ریزسٹنٹ اسٹارچ فراہم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فروزن سبزیاں صحت کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ تحقیق سے یہ امکان بھی ظاہر ہوا ہے کہ مستقبل میں ایک ایسا پودا تیار کیا جا سکتا ہے جو زمین کے اوپر ٹماٹر اور نیچے آلو پیدا کرے۔
آج دنیا بھر میں تقریباً 5 ہزار اقسام کے آلو موجود ہیں اور آلو چاول اور گندم کے بعد دنیا کی تیسری اہم ترین غذا ہے۔ چین دنیا میں آلو پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آلو ارتقا ٹماٹر سائنس سبزی