اب تو پی ٹی آئی کو بہانہ مل گیا ہے، رانا ثنا کا طنز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تحریک نہ شروع ہونے پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اب عدالت سے ملنے والی سزاؤں سے بہانہ بھی مل گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے مشیر رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا بانی نے کہا تھا کہ 5 اگست کو تحریک کو عروج پر جانا تھا لیکن ابھی تک شروع ہی نہ ہو سکی، پی ٹی آئی کو اس کے لیے بہانہ مل گیا کہ 9 مئی کیس میں سزائیں ہو گئیں اس لیے کچھ نہ کر سکے۔
انھوں نے کہا جمہوریت ڈائیلاگ سے چلتی ہے ڈیڈ لاک سے نہیں، وزیر اعظم نے کئی مرتبہ ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی بات کی ہے، پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں موجود ہے اور روز 5 ٹاک شوز میں باتیں کرتے ہیں، لیکن پارلیمنٹ میں موجود ہونے کے باوجود طریقے یہ انقلاب والے اپناتے ہیں۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ اصلاحات لانی ہیں تو کیا یہ پریس کانفرنس کے ذریعے آئیں گی، آج پی ٹی آئی والوں نے پریس کانفرنس کر دی تو کل ہم کر دیں گے، اصلاحات اور بہتری لانے کے لیے بیٹھنا ہوتا ہے مذاکرات کرنے ہوتے ہیں، پی ٹی آئی پارلیمنٹ چھوڑتی ہے تو آئینی طریقہ کار اپنا راستہ لے گا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث لوگوں کو سزائیں ہوئی ہیں، کسی کو سزا پر اعتراض ہے تو متعلقہ فورم موجود ہے درخواستیں جمع کرائیں، سزاؤں کے خلاف ہائیکورٹ کا فورم موجود ہے وہاں درخواستیں دی جا سکتی ہی۔
مشیر نے یوٹیلٹی اسٹورز کے حوالے سے بتایا کہ وہ 70 کروڑ روپے ماہانہ نقصان کر رہے تھے، نقصان پر نہیں چلا سکتے تھے اس لیے ملازمین کو ایک سال کی ایڈوانس تنخواہ دے کر اسے بند کر دیا گیا، پیپلز پارٹی کے ساتھ یوٹیلٹی اسٹورز کا معاملہ طے کر کے حل نکالا گیا ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟
رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔
2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز