شمالی وزیرستان میں صبح 6 سے شام 6 بجے تک کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:شمالی وزیرستان میں صبح 6 سے شام 6 بجے تک کرفیو نافذ کردیا گیا۔
شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق دتہ خیل سے میرانشاہ اور میرانشاہ سے رزمک تک آمد و رفت معطل رہے گی۔
میرانشاہ سے میر علی اور میر علی سے بنوں تک بھی تمام مرکزی شاہراہوں پرہرقسم کی آمدورفت معطل رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا دن منایا جارہا ہے
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کرفیو سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر نافذ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: دراندازی ناکام‘ افغان بارڈر فورس اہلکار اہم دہشتگرد سمیت 4خوار ج ہلاک
پشاور‘ باجوڑ‘ شمالی وزیرستان ‘اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ‘ بیورو رپورٹ‘خبر نگار خصوصی) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 4خوارج ہلاک ہوگئے۔ شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر دہشتگردوں کے حملے میں پانچ اہلکار زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبرپی کے کے ضلع شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے دو علیحدہ علیحدہ کارروائیاں کرتے ہوئے مؤثر اور کامیاب آپریشن کیے۔ بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ پہلی کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے عیشام کے بالمقابل پاک افغان سرحد کے قریب ایک گروہ کی مشکوک نقل و حرکت دیکھی جو سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، مؤثر اور درست نشانے پر مبنی فائرنگ کے نتیجے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن کا تعلق بھارتی پراکسی گروہ فتنہ الخوارج سے تھا۔ مارے جانے والے ایک دہشت گرد کی شناخت خارجی قاسم کے نام سے ہوئی جو افغان ناد اور افغان بارڈر پولیس کا اہلکار تھا۔ ایک اور انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران ضلع ٹانک میں سکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے ایک اور دہشت گرد خارجی اکرام الدین عرف ابو دجانہ کو ہلاک کیا، جو افغان شہری تھا۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس افسر شمالی وزیرستان وقار خان کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں 5 پولیس اہلکار زخمی جبکہ جوابی کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ کوثر باجوڑ کے علاقے میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی میں دہشتگرد ضیاء الدین عرف ابراہیم ادریس کو ہلاک کر دیا۔ وہ ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگز میں ملوث تھا۔ وہی پی ٹی آئی رہنما ریحان زیب، اے این پی کے مولانا خان زیب کے قتل میں ملوث تھا۔پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کے واقعہ سے متعلق محکمہ انسداد دہشت گردی نے رپورٹ تیار کر لی۔