آگ پر چلنے کی رسم کے دروان مندر میں بھگدڑ سے 6 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
بھارتی ساحلی ریاست گوا میں ایک ہندو مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد اس وقت کچلے گئے جب ہزاروں افراد آگ پر چلنے کی ایک مشہور رسم ادا کرنے کے لیے جمع تھے۔
یہ بھی پڑھیں:انڈیا میں منعقدہ کمبھ میلے میں بھگدڑ: 38 افراد ہلاک، مزید اموات کا خدشہ
ریاست گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ہفتہ کی صبح شیرگاؤ گاؤں کے لائرائی دیوی مندر میں المناک بھگدڑ سے بہت غمزدہ ہیں۔
ساونت نے صحافیوں کو بتایا اسپتال لانے سے پہلے ہی 6 لوگوں کی موت ہوچکی تھی۔ انہوں نے اسپتال کا دورہ کیا اور کہا کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں کے لواحقین کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
گوا کے وزیر صحت وشواجیت رانے کے مطابق تقریباً 80 لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن 5 کی حالت نازک ہے اور وہ وینٹی لیٹر پر ہیں، جب کہ بقیہ کا خصوصی طور پر بنائے گئے ایمرجنسی وارڈ میں علاج کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر نے ان لوگوں سے تعزیت کا اظہار کیا جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔
لیرائی زترا، گوا میں ایک اہم ہندو تہوار ہے اور اسے آگ پر چلنے کی تقریب کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں بھارت کے شمالی شہر پریاگ راج میں ہندوؤں کے ایک بڑے تہوار کمبھ میلے میں بھی کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھگدڑ گوا مندر ہلاکتیں.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
خان یونس میں امدادی سائٹ پر اسرائیلی ٹینکوں سے شیلنگ، کم از کم 51 افراد ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جون 2025ء) غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق جنوبی غزہ پٹی میں خان یونس کے علاقے میں ایک ٹرک کے نزدیک امداد کے حصول کے لیے اکٹھے ہونے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی ٹینکوں کی شیلنگ سے کم از کم 51 فلسطینی ہلاک ہو گئے جبکہ 200 سے زائد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
غزہ پٹی کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے منگل کے روز خان یونس میں امداد کی تقسیم کے ایک مقام کے قریب جمع ہونے والے کم از کم51 افراد کو ہلاک کر دیا۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں، جب ہزاروں فلسطینی صبح کے وقت ایک خیراتی امدادی مرکز میں آٹا لینے کے لیے جمع تھے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا، ''اسرائیلی ڈرونز نے شہریوں پر فائرنگ کی۔ چند منٹ بعد اسرائیلی ٹینکوں نے شہریوں پر کئی گولے داغے، جس سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
‘‘اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
عینی شاہدین کے بیاناتطبی ماہرین نے مقامی رہائش رکھنے والے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے حوالے سے بتایا کہ خان یونس کی مشرقی سڑک پر فلسطینیوں کا ایک ہجوم ایک امدادی ٹرک کے انتظار میں کھڑا تھا، جس پر اسرائیلی ٹینکوں نے گولے داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم 51 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہو گئے۔
بیس زخیموں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔خان یونس کے اس علاقے میں موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے کم از کم دو گولے داغے۔ اطلاعات کے مطابق وہاں ہزاروں افراد امدادی سامان والے ٹرکوں کی آمد کے منتظر تھے۔ اس واقعے کے بعد مقامی ناصر ہسپتال کے وارڈز ہلاک ہونے والوں کی لاشوں سے بھر گئے اور جگہ کی کمی کے باعث طبی عملے کو لاشیں راہداریوں میں رکھنا پڑیں۔
سترہ جون منگل کے روز پیش آنے والا یہ ہلاکت خیز واقعہ تقریباﹰ روزانہ کی بنیاد پر امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے زیر انتظام غزہ میں امداد کی تقسیم کے مقامات پر ہونے والی خونریزی کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔
محکمہ صحت کے مقامی حکام نے بتایا کہ پیر کے روز کم از کم 23 افراد اس وقت اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنے، جب وہ جنوبی غزہ پٹی کے علاقے رفح میں غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کی ایک امدادی سائٹ کے قریب پہنچے تھے۔
دریں اثناء پیر کو جی ایچ ایف کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ اس کی طرف سے خوراک کی تقسیم کے چار مختلف مقامات پر 30 لاکھ سے زیادہ 'کھانے کے پیکٹ‘ تقسیم کیے گئے تاہم اس دوران کسی قسم کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
اسرائیل کا رد عملاسرائیلی فوج کی جانب سے پیر کے روز فائرنگ کی اطلاعات کے بارے میں کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا گیا تھا۔
گزشتہ واقعات کے ضمن میں اسرائیل نے کبھی کبھار اپنے فوجیوں کی طرف سے امدادی کام کے مقام پر فائرنگ کا اعتراف کیا ہے جبکہ اسرائیل امدادی سائٹس پر تشدد کو ہوا دینے کا الزام فلسطینی عسکریت پسندوں پر عائد کرتا ہے۔اسرائیل نے غزہ میں زیادہ تر اشیاء کی تقسیم کی ذمہ داری جی ایچ ایف کو سونپ رکھی ہے۔
غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن اسرائیلی فوجیوں کے زیر نگرانی علاقوں میں امدادی سائٹس چلاتی ہے۔ ادھر اقوام متحدہ نے جی ایچ ایف کے اس منصوبے کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ اس کے ذریعے اشیائے خوراک کی تقسیم ناکافی اور خطرناک ہونے کے علاوہ غیر جانبداری اور انسانی ہمدردی کی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ادارت: شکور رحیم ، مقبول ملک