غزہ میں اسرائیلی جارحیت،صیہونی طیاروں کی البریج پر بمباری،9 افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی جارحیت،صیہونی طیاروں کی البریج پر بمباری میں ایک ہی خاندان کے نو افراد شہید ہوگئے،چوبیس گھنٹے کے دوران مزید تینتالیس فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیل کی بین الاقوامی سمندری حدود میں بھی دہشتگردی جاری ہے،غزہ کیلئے امداد لے جانے والے بحری جہازپرمالٹا کے قریب ڈرون حملہ کردیا گیا،جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی،عملے کے بارہ افراد اور چار امدادی کارکنوں کو ریسکیوکرلیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیل نے شام پربھی حملہ کردیا،حما کے دیہی علاقے کو نشانہ بنایا ۔۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکا کہنا ہے کہ حملوں کا مقصد شام کی نئی قیادت کو دروز کے خلاف جارحانہ اقدام سے روکنا ہے
بھارت کی اناڑی فضائیہ ایکسپریس وے پر جنگی طیارہ اتارنے کی کوشش میں ناکام
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
 
 آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔