غزہ میں اسرائیلی جارحیت،صیہونی طیاروں کی البریج پر بمباری،9 افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی جارحیت،صیہونی طیاروں کی البریج پر بمباری میں ایک ہی خاندان کے نو افراد شہید ہوگئے،چوبیس گھنٹے کے دوران مزید تینتالیس فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیل کی بین الاقوامی سمندری حدود میں بھی دہشتگردی جاری ہے،غزہ کیلئے امداد لے جانے والے بحری جہازپرمالٹا کے قریب ڈرون حملہ کردیا گیا،جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی،عملے کے بارہ افراد اور چار امدادی کارکنوں کو ریسکیوکرلیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیل نے شام پربھی حملہ کردیا،حما کے دیہی علاقے کو نشانہ بنایا ۔۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکا کہنا ہے کہ حملوں کا مقصد شام کی نئی قیادت کو دروز کے خلاف جارحانہ اقدام سے روکنا ہے
بھارت کی اناڑی فضائیہ ایکسپریس وے پر جنگی طیارہ اتارنے کی کوشش میں ناکام
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
صیہونی دشمن غزہ جنگ میں شدید تذبذب کا شکار ہوچکا ہے، سید عبدالملک الحوثی
یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ میں مسلسل شکست اور ناکامیوں کے باعث نیز مزاحمتی کارروائیوں میں جانی و مالی نقصان کی وجہ سے صیہونی رژیم شدید تذبذب کا شکار ہوچکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین نے آج بروز جمعرات یکم مئی 2025ء "مستکبرین کے خلاف یوم آواز" کی مناسبت سے تقریر کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ اقدامات کے بارے میں کہا: "اسرائیلی دشمن نے 18 ہزار سے زائد فلسطینی بچوں کا قتل عام کیا ہے اور انتہائی محدود علاقے میں اتنا وسیع قتل عام بہت ہی ہولناک جرم ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اسرائیلی دشمن نے گذشتہ دو ماہ سے زیادہ عرصے سے غزہ میں مقیم فلسطینیوں کا محاصرہ کرکے انہیں بھوک کا شکار رکھا ہوا ہے اور اس دوران ہر قسم کی انسانی امداد روک رکھی ہے۔ 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی قحط اور بھوک کا شکار ہیں اور یہ مجرمانہ اقدام دنیا والوں کی آنکھوں کے سامنے انجام پا رہا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "صیہونی دشمن بھوک کو مہلک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور فرزندان ملت فلسطین کے دردناک اور غم انگیز مناظر دل کو دہلا دیتے ہیں۔ بچوں اور خواتین کا بہت ہی کم مقدار میں غذا حاصل کرنے کے لیے ایک جگہ جمع ہو جانا عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی معاشروں کے لیے شرم کا باعث ہے۔"
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاہدین نے گذشتہ دو ہفتے سے اعلیٰ درجہ شجاعت اور استقامت کا مظاہرہ کیا ہے۔ القسام بٹالینز نے صیہونی فوجیوں کے خلاف اسپشل آپریشنز کا ایک سلسلہ انجام دیا ہے۔" انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا: "غزہ میں فلسطینی مجاہدین کی کارروائیوں نے غاصب صیہونی فورسز کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے اور صیہونی فوج کی چیف آف آرمی اسٹاف پر کاری ضرب لگائی ہے۔ فلسطینی مجاہدین نے فرنٹ لائن پر جو مزاحمتی کارروائیاں انجام دی ہیں، ان کا مطلب یہ ہے کہ اگر صیہونی فوج شہر کی جانب پیشقدمی کریں تو انہیں کہیں زیادہ جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "اسرائیلی دشمن غزہ جنگ کے بارے میں شدید تذبذب کا شکار ہوچکا ہے اور یہ اسلامی مزاحمت کے مجاہدین کی اعلیٰ درجہ استقامت اور جدوجہد کا نتیجہ ہے، جن میں قسام بٹالینز، القدس بریگیڈز اور دیگر فلسطینی مجاہد گروہ شامل ہیں۔"
لبنان کی طاقت مزاحمت میں ہے
قائد انصاراللہ یمن سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "اسرائیلی دشمن نے لبنان پر جارحانہ اقدامات اور عام شہریوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے اور اس ہفتے لبنان کے بارے میں جو چیز توجہ کے قابل ہے، وہ دشمن کا نیا موقف ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی شدید خلاف ورزی کر رہا ہے اور صحیح معنی میں غاصب طاقت ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان حکومت کی جانب سے کمزور موقف اس بات کی واضح دلیل ہے کہ لبنان کی طاقت کا انحصار اسلامی مزاحمت پر ہے اور لبنان میں اسلامی مزاحمت اب بھی اسرائیلی دشمن کے مقابلے میں ایک حقیقی ڈیٹرنس طاقت کا کردار ادا کر رہی ہے۔ سید عبدالملک الحوثی نے کہا: "ہم حزب اللہ میں اپنے عزیز بھائیوں اور اسلامی مزاحمت اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل جنہوں نے بہت ہی موثر تقریر کی، درود بھیجتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حزب اللہ کے ساتھ ہیں اور اسرائیلی دشمن کی جانب سے حملوں میں شدت کی صورت میں اس کی حمایت میں عملی اقدامات انجام دیں گے۔"