پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب نے امریکہ جانے کی اجازت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب نے امریکہ جانے کی اجازت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 May, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس) جی ایچ کیو حملہ کیس میں نامزد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ویمن ونگ کی صدر کنول شوزب نے امریکہ جانے کی اجازت کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کر دی ہے۔
یہ درخواست ان کے وکیل محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کنول شوزب گزشتہ دو برسوں سے اپنے بیٹے سے ملاقات نہیں کر سکی ہیں۔درخواست کے متن کے مطابق، 18 مئی کو کنول شوزب کے بیٹے کی گریجوایشن تقریب ہے جس میں کالج کی جانب سے انہیں باضابطہ دعوت دی گئی ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ انہیں ایک ماہ کے لیے امریکہ جانے کی اجازت دی جائے۔عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد استغاثہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 5 مئی مقرر کر دی ہے۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی چیمبر آف کامرس کا وائٹ ہاؤس کو خط، ٹیرف میں فوری کمی کا مطالبہ پاکستانی میزائل تجربے سے بھارت خوفزدہ، میڈیا میں چیخ و پکار شروع بھارت نے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 5 دہشت گرد ہلاک، 2 گرفتار، آئی ایس پی آر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے صدر مملکت نے سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا دنیا کو حقائق کی فراہمی میں صحافیوں کی قربانیاں تاریخ کا سنہری باب ہیں: صدر، وزیراعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکہ جانے کی اجازت کنول شوزب کے لیے
پڑھیں:
کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کاغلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل نہ ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔
بینچ نے فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کی۔
قتل کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ استغاثہ کے 7گواہوں پر جرح ہوچکی ہے، چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہم کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دیں گے جس سے ٹرائل میں کسی فریق کا کیس متاثر ہونے کاخدشہ ہو۔
فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کہاںہیں، یہ ایف آئی آر کب کی ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ درخواست گزار نے تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی، ایف آئی آر میں درج ایک دفعہ ناقابل ضمانت ہے۔
چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواست گزار کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں ہم کیوں اپنا غیر معمولی اختیاراستعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیں، 14مارچ2023کی ایف آئی آرہے، درخواست گزار تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، ایسا کرنا عدالتی پراسیس کو غلط استعمال کرنا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے مجرم سجاد کی 15 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ 12سال کا بچہ 25 سال کے بندے کو کیوں مارے گا، دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے13 کلوگرام ہیروئن برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم بابر جمال کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست خارج کردی۔