نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2025ء)بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان سے براہ راست یا بالواسطہ مال کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستانی جہازوں کو بھارتی بندرگاہوں تک رسائی دینے سے بھی منع کر دیا ہے۔ بھارت کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، فورن ٹریڈ پالیسی (FTP) میں ایک نیا ضابطہ شامل کیا گیا ہے جس میں پاکستان سے آنے والے یا پاکستان سے برآمد ہونے والے تمام سامان کی درآمدات یا ٹرانزٹ پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بھارت اس اقدام کو قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کا نام دیا ہے، جس کے تحت پاکستان سے کسی بھی قسم کی درآمدات کو روکا جائے گا، چاہے وہ براہ راست ہوں یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے۔

(جاری ہے)

اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے جھنڈا بردار کسی بھی جہاز کو بھارتی بندرگاہوں پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔بھارت کی کوشش ہے کہ اس تجارتی پابندی سے پاکستان کو شدید اقتصادی مشکلات کا شکار بنایا جائے اور نہ صرف پاکستان کی تجارت کو بلکہ پاکستان کی فارماسوٹیکل ضروریات کو بھی سنگین حد تک متاثر کیا جائے۔

پاکستان نے بھی جواباً بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات معطل کر دیے ہیں اور واہگہ اٹاری بارڈر کے ذریعے ہونے والی تجارت کو بھی بند کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان سے

پڑھیں:

مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی لگا دی گئی

بھارتی حکومت نے مہا راجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے لیے سکھ یاتریوں کو پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی 29 جون کو منائی جاتی ہے جس میں بھارتی سکھ بھی شرکت کرتے ہیں۔

شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) کے اعلان کے مطابق ’’سکھ یاتریوں کو مہاراجہ رنجیت کی برسی کے لیے پاکستان نہیں بھیجا جائے گا۔‘‘

سکھ عقیدت مندوں نے پاکستان میں برسی میں شرکت کے لیے اپنی سفری دستاویزات جمع کروا دی تھیں۔

سیکریٹری ایس جی پی سی، ایس پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ کمیٹی نے اس سال یاترا کے انعقاد سے انکار کر دیا ہے، یہ فیصلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث کیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے جاری سفری پابندیوں اور ایڈوائزری  کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

بھارتی حکومت کا یہ اقدام مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے جو خطے میں امن کے دعوؤں کی نفی کرتا ہے جبکہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ برادری کو ان کے مقدس مقامات تک رسائی دی ہے اور ان کی رسومات کا احترام کیا ہے۔

بھارت کی جانب سے سکھوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکنا ایک افسوسناک اور تعصب پر مبنی اقدام ہے۔ یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ بھارت نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ دیگر اقلیتوں کے مذہبی حقوق کو بھی سلب کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سید نوید قمر کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس، سیکریٹری تجارت کی ٹیرف اصلاحات پر بریفنگ
  • ریئر ارتھ میٹلز کی برآمدات پر چین کا اتنظام چین کو ایک ذمہ دار ملک ظاہر کرتا ہے، چینی میڈیا
  • پاکستان سے روس جانے والی پہلی مال بردار ٹرین منسوخ
  • غیرمجاز طور پر ‘پاکستان’ کا نام استعمال کرنے پر باڈی بلڈنگ کی تربیت دینے والی تنظیم کو نوٹس جاری
  • مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی لگا دی گئی
  •  ایران اسرائیل جنگ: پاکستان سے روس جانے والی مال بردار ٹرین کی روانگی منسوخ
  • پاکستان کی طرف اٹھنے والی میلی آنکھ نکال دیںگے، اسحاق ڈار
  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اہم پیش رفت، گوادر پورٹ پر دوسرا بحری جہاز کامیابی سے لنگر انداز
  • ایران اسرائیل کشیدگی کے اثرات، پاکستان میں پروازوں کا شیڈول متاثر
  • پاک افغان سفارتی تعلقات میں نئے امکانات