نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2025ء)بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان سے براہ راست یا بالواسطہ مال کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستانی جہازوں کو بھارتی بندرگاہوں تک رسائی دینے سے بھی منع کر دیا ہے۔ بھارت کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، فورن ٹریڈ پالیسی (FTP) میں ایک نیا ضابطہ شامل کیا گیا ہے جس میں پاکستان سے آنے والے یا پاکستان سے برآمد ہونے والے تمام سامان کی درآمدات یا ٹرانزٹ پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بھارت اس اقدام کو قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کا نام دیا ہے، جس کے تحت پاکستان سے کسی بھی قسم کی درآمدات کو روکا جائے گا، چاہے وہ براہ راست ہوں یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے۔

(جاری ہے)

اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے جھنڈا بردار کسی بھی جہاز کو بھارتی بندرگاہوں پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔بھارت کی کوشش ہے کہ اس تجارتی پابندی سے پاکستان کو شدید اقتصادی مشکلات کا شکار بنایا جائے اور نہ صرف پاکستان کی تجارت کو بلکہ پاکستان کی فارماسوٹیکل ضروریات کو بھی سنگین حد تک متاثر کیا جائے۔

پاکستان نے بھی جواباً بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات معطل کر دیے ہیں اور واہگہ اٹاری بارڈر کے ذریعے ہونے والی تجارت کو بھی بند کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان سے

پڑھیں:

پاکستان کی چین کو مچھلی کی خواراک کی برآمدات میں 27 فیصد اضافہ،23.75 ملین ڈالر پر پہنچ گئی

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء) پاکستان کی چین کو جانوروں کی خوراک میں استعمال ہونے والے آٹے اور مچھلی کی خوراک کی برآمدات میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 27 فیصد اضافہ ہو گیا، جو چینی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب اور مسابقت کی نشاندہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کے سرکاری اعداد و شمار میں طتایا گیا ہے کہ پاکستان نے جنوری سے جون 2025 تک چین کو 25.13 ملین کلوگرام فش فلو اور خوارک برآمد کی جن کی قیمت 23.75 ملین ڈالر تھی۔

یہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے، جب برآمدات کی قیمت 18.70 ملین ڈالر تھی۔? گوادر پرو کے مطابق صنعت کے ماہر اویس میر نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ اس اضافہ کی ایک بڑی وجہ پاکستان کی مسابقتی قیمتیں ہیں۔

(جاری ہے)

اس سال، پاکستان کی جانب سے اوسط برآمدی قیمت صرف 0.95 ڈالر فی کلوگرام تھی، جو چینی درآمد کنندگان کے لیے کم لاگت والے جانوروں کی خوراک کے حل تلاش کرنے والوں کے لیے کشش کا باعث بنی۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ موصولہ اعداد و شمار کے مطابق، ڈنمارک اس مدت میں سب سے مہنگے سپلائرز میں شامل رہا، جو فش فلور اوسطاً 1.88 ڈالر فی کلوگرام کی قیمت پر چین کو فراہم کر رہا تھا۔ ڈنمارک کی کل برآمدات اس دوران 2.89 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا، "چین میں پروٹین سے بھرپور جانوروں کی خوراک کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر، پاکستان کے فش میل سیکٹر کے لئے توقع ہے کہ یہ رفتار برقرار رکھے گا، جسے اس کی اسٹریٹجک جغرافیائی پوزیشن، مسابقتی قیمتوں اور مضبوط ہوتی دو طرفہ تجارتی تعلقات کی حمایت حاصل ہے۔

گوادر پرو کے مطابق صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی چین کو فش میل برآمدات میں مستقل اضافہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کے تحت زرعی اور سمندری تعاون کے مضبوط ہونے کی علامت ہے۔ یہ معیار کے معیارات اور پائیدار ذرائع کی بہتری کے ساتھ مزید تجارتی نمو کے امکانات کا بھی اشارہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد، بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا
  • سلووینیا اسرائیل کے ساتھ اسلحہ کی تجارت پر پابندی لگانے والا پہلا یورپی ملک بن گیا
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد،نوٹیفکیشن بھی جاری
  • پاکستان کی چین کو مچھلی کی خواراک کی برآمدات میں 27 فیصد اضافہ،23.75 ملین ڈالر پر پہنچ گئی
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد
  • پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو بیرونی پشت پناہی حاصل ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو بیرونی پشت پناہی حاصل ہے: عطااللہ تارڑ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان نیا زرعی تجارتی معاہدہ، بلوچستان کے زمینداروں اور پھل سبزی فروشوں کو تحفظات کیوں؟
  • مودی سرکار پر ٹرمپ کا ایک اور کاری وار، 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندی عائد