گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر کلونت سنگھ نے دہشت گردی کے خلاف بھارتی ایجنسیز کی کارروائیوں پر تعجب اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس کسی شخص نے بھی بندوق اٹھائی وہ غلط ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے وادی کشمیر کے معروف سکھ لیڈر ماسٹر کلونت سنگھ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران "بے گناہ لوگوں کے رہائشی مکانات تباہ" کرنے کے عمل کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ کلونت سنگھ نے ان باتوں کا اظہار پہلگام حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں مقامی افراد کے مکانات کو بارودی مواد سے اڑانے کے پس منظر میں کہی۔ یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کی سکیورٹی ایجنسیز نے کئی ایسے افراد کا حملہ میں شبہ ظاہر کیا تھا جنہوں نے ماضی میں عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام میں جو کچھ ہوا ہو یقیناً قابل مذمت ہے کیونکہ نہتے سیاحوں پر حملہ پوری انسانیت کا قتل ہے۔

گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر ماسٹر کلونت سنگھ نے دہشت گردی کے خلاف بھارتی ایجنسیز کی کارروائیوں پر تعجب اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس کسی شخص نے بھی بندوق اٹھائی، وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ ایسے افراد کو پکڑ کر انہیں سزا دی جائے، نہ کہ گھر کے دیگر افراد کو۔ کلونت سنگھ نے کہا کہ ایک شخص کے گناہوں یا غلطی کی سزا اس کے پورے کنبے کو نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جو گھر بم دھماکوں میں اڑائے گئے، اس گھر میں رہائش پذیر ہماری ماں بہنوں کی کیا غلطی۔ انہوں نے کہا "میرے خیال میں یہ کارروائی مناسب نہیں، جس نے خطا کی صرف اسی کو سزا ملنی چاہیئے، ان کے والدین کا گھر تباہ کرنا کہاں کا انصاف ہے"۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کلونت سنگھ نے انہوں نے کہا نے کہا کہ کا اظہار کے خلاف

پڑھیں:

حماس کو شکست دینا مشکل ہے، اسرائیلی آرمی چیف کا اعتراف

تل ابیب (نیوز ڈیسک) اسرائیلی آرمی چیف ایال زامیر نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر اگرچہ قبضہ 6 ماہ میں ممکن ہے، تاہم حماس کو شکست دینا مشکل ہے۔

اسرائیلی چینل 12 کے مطابق فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکے گی۔

ایال زامیر نے سیاسی قیادت کو واضح کیا کہ مجوزہ زمینی کارروائی سے کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ نتائج کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔

فوجی سربراہ نے ایک بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لیے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہوگی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنھیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع ’تطہیری کارروائی‘ شروع کی جا سکے گی۔

نیتن یا۰و نے اتوار کو ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں زور دیا کہ طے شدہ وقت کے مطابق کارروائی شروع کی جائے، حالاں کہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس زمینی آپریشن سے حماس کے زیر قبضہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • راجہ فاروق خان ریاست کے بڑے لیڈر ہیں، فرید خان
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • اداکارہ ہما قریشی نے منگنی کرلی؟
  •  اداکارہ ہما قریشی نے منگنی کرلی؟ 
  • بھکر، زہریلی لسی پیسے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد متاثر، ایک بچہ جاں بحق
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان
  • حماس کو شکست دینا مشکل ہے، اسرائیلی آرمی چیف کا اعتراف
  • احمد شاہ کے چھوٹے بھائی عمر شاہ انتقال کرگئے
  • میجر عدنان کی شہادت پر اہل خانہ کو فخر، پورے پاکستان کے بیٹے تھے: سسر