حماس کو شکست دینا مشکل ہے، اسرائیلی آرمی چیف کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
تل ابیب (نیوز ڈیسک) اسرائیلی آرمی چیف ایال زامیر نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر اگرچہ قبضہ 6 ماہ میں ممکن ہے، تاہم حماس کو شکست دینا مشکل ہے۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکے گی۔
ایال زامیر نے سیاسی قیادت کو واضح کیا کہ مجوزہ زمینی کارروائی سے کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ نتائج کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔
فوجی سربراہ نے ایک بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لیے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہوگی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنھیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع ’تطہیری کارروائی‘ شروع کی جا سکے گی۔
نیتن یا۰و نے اتوار کو ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں زور دیا کہ طے شدہ وقت کے مطابق کارروائی شروع کی جائے، حالاں کہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس زمینی آپریشن سے حماس کے زیر قبضہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی تنظیم حماس کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کیا جائے، ورنہ نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ حماس یرغمالیوں کو اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے مقابلے میں انسانی ڈھال بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حماس رہنماؤں کو اس اقدام کے بھیانک نتائج کا بخوبی اندازہ ہونا چاہیے۔
ٹرمپ نے ممکنہ اقدام کو ’’انسانی المیہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ایسے مظالم کم دیکھے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یرغمالیوں کو فوراً رہا کیا جائے ورنہ تمام شرطیں ختم تصور ہوں گی۔
ادھر امریکی صدر نے ایک بار پھر قطر کو اپنا قریبی اتحادی قرار دیا۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا۔