پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن میں ٹیموں کے ساتھ اینٹیگریٹی افسران کا تقرر نہیں کیا گیا، حالانکہ ماضی میں کھلاڑیوں کو مشکوک عناصر سے بچانے کے لیے یہ تقرریاں معمول کا حصہ ہوا کرتی تھیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس بار مکمل طور پر اپنے اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ کو ذمہ داریاں سونپ دی ہیں جو ہر ٹیم کی نگرانی کر رہا ہے ذرائع کے مطابق ابتدائی سیزنز میں آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کو بھی پی ایس ایل میں شامل رکھا جاتا تھا لیکن اب وہ پریکٹس ترک کر دی گئی ہے اس بار نہ صرف اینٹیگریٹی افسران کی تقرری نہیں ہوئی بلکہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ ہی ہوٹلوں اور میچز کے دوران نگرانی کے فرائض انجام دے رہا ہے، وہ بغیر کسی نمایاں موجودگی کے لو پروفائل انداز میں کام کر رہا ہے تمام کھلاڑیوں اور ٹیم آفیشلز کو مشکوک افراد سے دور رہنے کی تربیت دی گئی ہے اور انہیں لیکچرز، دستاویزات اور ویڈیوز کے ذریعے ہدایات فراہم کی گئی ہیں تاکہ وہ کسی ممکنہ کرپشن سرگرمی سے باخبر رہ سکیں پی سی بی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹیگریٹی افسران کی تقرری کا سلسلہ گزشتہ سال ہی ختم کر دیا گیا تھا اور چونکہ ڈومیسٹک نوعیت کے اس ایونٹ کے لیے آئی سی سی یونٹ کی شمولیت ضروری نہیں سمجھی گئی، اس لیے پی سی بی کا اپنا اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ تمام تر اقدامات سنبھال رہا ہےاس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے لیے ایک غیرملکی کمپنی کو بھی شامل کیا گیا ہے جو آئی سی سی اور دیگر بین الاقوامی بورڈز کے ساتھ بھی کام کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ غیرملکی کھلاڑی بھی سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں اب تک ایونٹ کے دوران کسی مشکوک سرگرمی کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، اور پی ایس ایل 10 میں بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق اینٹی کرپشن پروٹوکولز پر عملدرآمد جاری ہے 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن پی ایس ایل پی سی بی کے ساتھ رہا ہے

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش

اسلام آباد(خبرنگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں جنگلات کی کٹائی کا جائزہ لیتے ہوئے سیٹلائٹ کے ذریعے تصدیق اور مؤثر نگرانی کی سفارش کی ہے قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرپرسن رکن قومی اسمبلی منزہ حسن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا کمیٹی نے اپنی سابقہ سفارشات پر عملدرآمد بالخصوص خیبر پختونخواآزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹمبر مافیا کے ذریعے جنگلات کی کٹائی کی تحقیقات کے حوالے سے جائزہ لیاسیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں جنگلات کا رقبہ بہتر ہوا ہے جس کی تصدیق تھرڈ پارٹی نے بھی کی ہے انہوں نے قانونی کٹائی کی نگرانی 23لاکھ کیوبک فٹ ٹمبر کی ضبطگی اور 360سے زائد گاڑیوں و دیگر سامان کی ضبطگی کی تفصیلات فراہم کیں تاہم اراکین نے اس حوالے سے سوال اٹھائے اور آگ سے تحفظ کے نظام کی غیر موجودگی اور ٹمبر مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں کے تسلسل پر تشویش ظاہر کی۔چیئرپرسن نے اس امر کو سراہا کہ بالآخر ماحولیات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک منصوبہ وضع کیا گیا ہے گلگت بلتستان کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اگرچہ جنگلاتی زمین بڑی حد تک محفوظ ہے تاہم 1980کی دہائی میں فرقہ وارانہ تنازعات اور امن و امان کی صورتحال بگڑنے کے باعث شدید نقصان ہوا تھاانہوں نے جنگلات کے تحفظ کیلئے آئینی ضمانتوں اور وفاقی سطح پر تکنیکی معاونت، بالخصوص ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا۔ سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے یقین دہانی کرائی کہ جنگلات کے لئے نیشنل جی آئی ایس سسٹم جلد قائم کیا جائے گاکمیٹی نے عطا آباد جھیل پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹلوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ گلگت بلتستان حکام نے آگاہ کیا کہ ایسے ہوٹل بند کئے جا رہے ہیں اور نئی تعمیرات پر پابندی عائد ہے آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلات نے بتایا کہ تمام کمرشل لکڑی کاٹنے پر پابندی ہے اور آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق جنگلات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم اراکین نے مشاہدہ کیا کہ لکڑی کی سمگلنگ خاص طور پر دیودار اور فر کی اب بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے جس سے پہاڑ خالی ہو رہے ہیں تفصیلی غور و فکر کے بعد کمیٹی نے سفارش کی کہ صوبائی حکومتوں کے دعووں کی تصدیق اور نگرانی کیلئے سپارکو کی سیٹلائٹ تصاویر فراہم کی جائیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی میر خان محمد جمالی، شائستہ خان، سیدہ شہلا رضا، مسرت رفیق مہیسر، رانا انصار، عائشہ نذیر (آن لائن) اور شاہدہ رحمانی شریک ہوئیں جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • صوبائی وزیر طارق علی ٹالپور اور فریال تالپور کی سرپرستی میں محکمہ سماجی بہبود کرپشن کا گڑھ بن گیا
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • سول و پولیس افسران کے تقرر و تبادلے
  • پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط
  • ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی کارروائی ،سی ڈی اے میں جعلی پاور آف اٹارنی کے ذریعے ڈی 13فور میں 5پلاٹوں کی ملکیت تبدیل کرانے پر ملزم خرم امین اور سی ڈی اے افسران کیخلاف مقدمہ درج ، تفصیلات سب نیوز پر
  • مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان