سکھ برادری کا بھارتی جارحیت کیخلاف پاکستان کا ساتھ دینے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
سکھ برادری نے بھارتی ڈرامے کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا پہلگام حملہ سراسر فالس فلیگ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مودی کی جنگ بھارت کی آخری جنگ ہوگی، خالصتان حقیقت کے قریب ہے، گرپتونت سنگھ پنوں
سکھ برادری نے پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو جڑ سے اکھاڑ دیا۔ اس کا کہنا ہے کہ بھارت نے جو پہلگام ڈراما کیا ہے اس کا مقصد پاکستان پر جنگ مسلط کرنا ہے۔
سکھ برادری نے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے پنجاب کی سرزمین دشمن کے لیے نہیں۔
سکھ برادری کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے لیے لنگر، پانی اور دعائیں حاضر ہیں۔اگر پاکستان کی اور گرو صاحب کی دھرتی پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں۔
سکھ برادری کا کہنا ہے کہ پاکستان ہماری وہ دھرتی ہے جس کی ہم پوجا کرتے ہیں، اگر جنگ ہوئی تو ہم بھارتی فوج کو پاکستان سے نہیں گزرنے دیں گے۔
سکھ برادری کا ماننا ہے کہ بھارت جنگ کی آڑ میں اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاکستان سکھ برادری فالس فلیگ آپریشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان سکھ برادری فالس فلیگ ا پریشن سکھ برادری کا
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔