وفاقی وزراء، وزرائے مملکت کی تنخواہ ممبران قومی اسمبلی کے برابر ہوگی، صدر نے آرڈیننس جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
صدرمملکت وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں ترمیم اور ٹیکس قوانین میں ترمیم سمیت 4 آرڈیننس جاری کر دیے۔صدر مملکت نے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں اور مراعات میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کر دیا جس کے مطابق وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہ رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ کے برابر ہو گی۔صدر مملکت نے ٹیکس لا ترمیمی آرڈیننس جاری کر دیا۔ انکم ٹیکس آرڈیننس ترمیم کے تحت عدالتوں، فورم یا اتھارٹی کے فیصلے کے بعد انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت ٹیکس ادائیگی فوری کی جائے گی یا انکم ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے نوٹس اجرا کے بعد متعلقہ مدت میں ٹیکس ادائیگی کی جائے گی۔فیصلے کے بعد واجب الادا ٹیکس فوری یا انکم ٹیکس اتھارٹی کے نوٹس کے اندر وصول کیا جائے گا۔بورڈ یا چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو افسر یا متعلقہ اہلکار کو کسی بھی شخص یا گروہ کی جگہ تعینات کرسکتا ہے تاکہ وہ اس کی پیداوار کی نگرانی، مال کی سپلائی، سروس کی فراہمی یا ایسے مال کی نگرانی کر سکے جو فروخت نہ ہو۔فیڈرل ایکسائز ایکٹ ترمیم کے تحت جس مال پر ٹیکس اسٹمپ یا بار کوڈ لیبل نہ لگا ہو اسے ضبط کر لیا جائے گا، جعلی مال کی نگرانی کے لیے ایف بی آر کسی بھی وفاقی یا صوبائی ملازم کو ان لینڈ ریونیو افیسر یہ اختیارات دے دیگا۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی زرعی تجارت اور فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کا آرڈیننس بھی جاری کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آرڈیننس جاری کر وزرائے مملکت کی وفاقی وزراء انکم ٹیکس
پڑھیں:
وفاقی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دیدی
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دےدی۔
’’جیو نیوز ‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی وزارت تجارت کے سمری کی منظوری وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے لی گئی۔ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت وفاقی کابینہ نے ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دی اور پروگرام کے تحت پاک، افغان دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیا جائے گا۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہےکہ دونوں ممالک4، 4 زرعی مصنوعات پرکسٹمز ڈیوٹی ختم یاکم کریں گے تاہم رعایت کے باوجود دونوں ممالک کی جانب سے 22 سے27 فیصد ٹیکس لاگو رہیں گے جب کہ ٹیکس رعایتوں کا اطلاق یکم اگست 2025 سے 31 جولائی2026 تک ہوگا۔ پروگرام کے تحت مخصوص زرعی مصنوعات پرترجیحی ٹیرف رعایتیں ملیں گی، افغانستان کی 4 مصنوعات پر پاکستان 5 سے 26 فیصدٹیکس رعایت دے گا۔
خیبرپختونخوا؛سینیٹ کا ضمنی الیکشن، مشال یوسفزئی 86ووٹ لے کر سینیٹر منتخب
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے ٹماٹر پر پاکستان 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرے گا، اس کمی کے بعد ٹماٹر پر ٹیکس27سےکم ہوکر 22 فیصد رہ جائےگا، اس کے علاوہ انگور، انار اور سیب پرپاکستان26 فیصد ڈیوٹی کم کرےگا جس کے بعد ان 3 مصنوعات پرٹیکسز 53 سےکم ہوکر27 فیصد رہ جائیں گے۔ افغانستان 4 پاکستانی مصنوعات پر 20 سے 35 فیصد ٹیکس رعایت دےگا جن میں پاکستانی آلو پر 35 فیصد اور کیلے پر 30 فیصدکسٹمز ڈیوٹی کم کی جائیگی جس کے بعد افغانستان کو آلو کی برآمدات پر ٹیکسز 57 سےکم ہوکر 22 فیصد رہ جائیں گے۔
9مئی مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما ؤں کو سزائیں، بیرسٹر گوہر کا ردعمل بھی سامنے آگیا
مزید :