ایشائی ترقیاتی بینک کا خطے میں غذائی تحفظ کیلئے 26 ارب ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے ایشیا اور پیسیفک میں غذائی تحفظ کے لیے26 ارب ڈالر اضافی فنڈنگ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا اور اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا۔
اے ڈی بی اعلامیے کے مطابق طویل المدتی خوراک اور غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے معاونت میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے، اضافی فنڈنگ سے 8 سالہ پلان کے تحت مجموعی طور پر 40 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔
اے ڈی بی کا خوراک کے تحفظ کے لیے معاونت پلان 2022 تا 2030 ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فنڈز خوراک کے تمام مراحل پر محیط ایک جامع پروگرام کو سپورٹ کریں گے اور اس کا مقصد رکن ممالک کو مالی اور پالیسی معاونت فراہم کرنا ہے اور پروگرام کا مقصد ایشیا اور پیسیفک میں غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ روزگار کے مواقع، ماحولیاتی اثرات میں کمی اور زرعی سپلائی چینز کو مضبوط کرنا ہے۔
صدر اے ڈی بی کے مطابق غیر معمولی خشک سالی، سیلاب، شدید گرمی زرعی پیداوار کو متاثر کر رہی ہے، قدرتی وسائل کی تنزلی سے زرعی پیداوا متاثر ہو رہی ہے، صورت حال خوراک کے تحفظ اور دیہی روزگار کے لیے بھی خطرہ بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ توسیعی معاونت ممالک کو غذائی قلت کم کرنے، معیار بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گی، توسیعی معاونت ماحولیاتی تحفظ میں معاون ثابت ہوگی، اضافی فنڈنگ کسانوں اور زرعی کاروباروں کے لیے مزید مواقع پیدا کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: دو دہائیوں بعد پاکستان کے سمندری علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے بڑی پیشرفت سامنے آگئی۔ پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق آف شور ایکسپلوریشن کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق لائسنسز کے پہلے مرحلے میں تقریباً 80 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جبکہ ڈرلنگ کے دوران یہ سرمایہ کاری بڑھ کر 1 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ 23 بلاکس کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 510 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ انڈس اور مکران بیسن میں بیک وقت ایکسپلوریشن کی حکمتِ عملی مؤثر ثابت ہوئی ہے، جو پاکستانی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
امریکی ادارے کی حالیہ اسٹڈی کے مطابق پاکستان کے سمندری علاقوں میں 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک گیس کے ممکنہ ذخائر موجود ہیں، اسی ممکنہ پوٹینشل کی بنیاد پر آف شور راؤنڈ 2025 کا آغاز کیا گیا تھا، جو اب کامیاب رہا ہے۔