یہ وقت کسی کی آزادی کا نہیں بلکہ قومی اتفاق و اتحاد کا ہے، آفتاب خان شیرپاؤ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پشاور:
قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سیاست کے بجائے ملک کے دفاع اور سالمیت کے یک جہتی کی ضرورت ہے اور یہ وقت کسی کی آزادی کا نہیں بلکہ قومی اتفاق اور اتحاد کا ہے۔
تحصیل تنگی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمدخان شیرپاؤ نے سیاسی رہنماؤں کو پاک-بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ کو خوش آئند قدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کا اجلاس خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی ضروری تھا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں سیاست کی نہیں بلکہ ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے یک جہتی کی ضرورت ہے، یہ وقت کسی کی آزادی کا نہیں بلکہ قومی اتفاق و اتحاد کا ہے تاکہ حالات بہتر ہو سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے میں بغیر شواہد کے بھارت کے یک طرفہ فیصلے ہرگز قابل قبول نہیں، کشمیر کے واقعے پر پاکستان میں یک جہتی ہے جبکہ بھارت میں اس پر آپس میں اختلافات ہیں۔
آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ کشمیری عوام پر مودی سرکار کے مظالم کے خلاف آواز بلند کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور پانی بند کرنے کا بھارتی فیصلہ ناقابل قبول ہے، پاکستانی قوم ہمیشہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی کھڑی رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے مظالم کے خلاف اسلامی ممالک کو متحد ہو کر مؤثر آواز بلند کرنی چاہیے کیونکہ کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں پر ظلم و ستم اور شہادتیں ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں او آئی سی کی قراردادیں کافی نہیں، اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے، مختلف ممالک کو اس کشیدگی میں ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ٹینشن ختم ہو، جنگ دونوں ممالک کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، بھارت مسلمانوں کی قوت کا سامنا نہیں کر سکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بھارت نے ہمیں مجبور کیا تو پاک فوج ایسا منہ توڑ جواب دے گی جو بھارت کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خان شیرپاؤ نے نہیں بلکہ نے کہا کہ
پڑھیں:
ہمیں کسان پیکج نہیں بلکہ فوڈ سیکیورٹی چاہیے، خالد کھوکھر
صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ لیکن آج زراعت زبوں حالی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسان پیکج نہیں بلکہ فوڈ سیکیورٹی چاہیے۔ اور فوڈ سیکیورٹی ہو گی تو کسان خوشحال ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر نے کہا ہے کہ ہمیں کسان پیکج نہیں بلکہ فوڈ سیکیورٹی چاہیے۔ صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ لیکن آج زراعت زبوں حالی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسان پیکج نہیں بلکہ فوڈ سیکیورٹی چاہیے اور فوڈ سکیورٹی ہو گی تو کسان خوشحال ہو گا۔ دنیا بھر میں فوڈ سکیورٹی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔ خالد کھوکھر نے کہا کہ حکومت اگر یہ کہہ دے کہ کسان کو نفع ہوا ہے تو ہم آواز اٹھانا چھوڑ دیں گے۔ لیکن حکومت کیوں نہیں آکر واضح بتاتی کہ کسان کو نفع ہوا ہے یا نقصان۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے مطابق کپاس کی فصل میں 34 فیصد کمی آئی۔ لیکن حقیقت میں کپاس کی فصل میں 60 فیصد کے قریب کمی آئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چاول کی فصل میں 15 فیصد کمی آئی۔ اور اس سال آم کی فصل میں75 فیصد کمی آئی۔ صدر کسان اتحاد نے کہا کہ گندم کی فصل سے کسان کو پیسے آئیں گے تو دیگر فصلوں پر پیسہ لگائے گا اور آج کسان کے پاس فصل لگانے کیلئے پیسے ہی نہیں ہیں۔