کرم کے لاکھوں عوام کو بدامنی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سید راحت میاں
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
عرس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید راحت حسین میاں نے کہا کہ کرم کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام باشندے آمن بھائی چارے کو فروغ دیں، اولیائے کرام نے ہمیشہ امن کا درس دیا ہے اور ہم بھی ضلع کرم کے عوام کو امن کا پیغام دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں میر سید عباس جان میاں اور میر سید گوہر حسین جان میاں و پسران کا عرس انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، جس میں ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ امام بارگاہ گوہر جان میاں ملانہ میں منعقدہ عرس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید راحت حسین میاں نے کہا کہ کرم کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام باشندے آمن بھائی چارے کو فروغ دیں، اس وقت کرم کے لاکھوں عوام کو بدامنی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ اولیائے کرام نے ہمیشہ امن کا درس دیا ہے اور ہم بھی ضلع کرم کے عوام کو امن کا پیغام دیتے ہیں، عرس کے اختتام پر مجلس عزاء اور مجلس سماع منعقد ہوئی، مجلس کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی اور بقا کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں بعد ازاں عقیدت مندوں میں نیاز بھی تقسیم کی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عوام کو امن کا کرم کے
پڑھیں:
نادیہ خان کو صائمہ نور اور سجل علی کا مذاق اُڑانے پر تنقید کا سامنا
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور میزبان نادیہ خان ان دنوں شدید عوامی تنقید کی زد میں ہیں۔ وجہ بنی ہے ان کی جانب سے ایک ٹی وی شو میں اداکارہ سجل علی اور سینئر فنکارہ صائمہ نور کے ایک سین کا مذاق اُڑانا۔ نادیہ خان نے ڈرامہ منٹو نہیں ہوں کے ایک جذباتی منظر کی نقل کرتے ہوئے نہ صرف اداکاری بلکہ مکالموں پر بھی طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا، جس پر مداحوں نے سخت ردِ عمل ظاہر کیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے نادیہ کے انداز کو ناپسندیدہ، غیر مناسب اور توہین آمیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی اداکاراؤں پر تنقید کر رہی ہیں جو نہ صرف باصلاحیت ہیں بلکہ انڈسٹری میں مضبوط مقام رکھتی ہیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ نادیہ خان کو ذاتی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر اس طرح کی رائے عام کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ کئی افراد نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ نادیہ خان دراصل خلیل الرحمان قمر کے تحریر کردہ ڈراموں کو ذاتی رنجش یا حسد کی بنیاد پر نشانہ بناتی ہیں۔ سوشل میڈیا پر متعدد تبصرے اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ نادیہ کا رویہ جانبدارانہ ہے اور ان کے الفاظ نے مداحوں کے دل آزاری کی ہے۔ دوسری جانب کچھ شائقین اور ناقدین نے نادیہ خان کے محدود اداکاری تجربے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور مشورہ دیا کہ انہیں لیجنڈری اداکاراؤں کی کارکردگی پر ایسی رائے دینے سے اجتناب برتنا چاہیے۔ اس معاملے کے برعکس، سینئر فنکارائیں مرینہ خان اور عتیقہ اوڈھو نے اسی ڈرامے پر متوازن اور تعمیری رائے دی، جسے سوشل میڈیا صارفین نے سراہا اور اسے ایک ذمہ دارانہ رویہ قرار دیا۔ نادیہ خان کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی وضاحت یا معافی سامنے نہیں آئی، تاہم مداحوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے رویے پر نظرِ ثانی کریں اور شوبز انڈسٹری میں ایک مثبت ماحول قائم رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔