پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے سنجیدہ اور ورسٹائل اداکار سمیع خان نے ایک حالیہ انٹرویو میں ڈراموں کے بدلتے رجحانات اور اپنی پیشہ ورانہ سوچ پر گفتگو کی، جو سوشل میڈیا پر خوب توجہ حاصل کر رہی ہے۔

سمیع خان فلم اور ٹی وی دونوں میڈیمز پر دو دہائیوں سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں، حال ہی میں ڈرامہ سیریلز فرار اور دنیا پور میں شاندار پرفارمنس کے باعث دوبارہ شہ سرخیوں میں ہیں۔

انٹرویو کے دوران، سمیع خان نے ڈراموں میں ’’برے لڑکوں‘‘ کو ہیرو کے طور پر پیش کیے جانے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر بات کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ آج کل کے ناظرین ایسے کرداروں کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ ان سے ہمدردی بھی محسوس کرتے ہیں، چاہے وہ کردار کتنے ہی منفی کیوں نہ ہوں۔ 

سمیع نے اپنے پرانے ڈرامے ’انکار‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’آج کل لوگ محبت جیتنے میں نہیں بلکہ اسے چھیننے میں دلچسپی رکھتے ہیں‘‘۔ ان کے مطابق، منفی کرداروں کو گلیمرائز کر دینا ایک خطرناک رحجان ہے کیونکہ اس سے ناظرین میں یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ شاید ہر برے انسان کے پیچھے کوئی ٹھوس وجہ یا ہمدردی کا پہلو ہوتا ہے، جبکہ ایسا ہمیشہ ضروری نہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ بعض افراد فطری طور پر مجرمانہ سوچ کے حامل ہوتے ہیں، اور ضروری ہے کہ ناظرین ایسے کرداروں سے سبق حاصل کریں کہ ہمیں زندگی میں کیا نہیں کرنا چاہیے، نہ کہ ان کرداروں کی چمک دمک میں کھو جائیں۔

سمیع خان کا یہ نکتہ نظر سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی پا رہا ہے، جہاں بہت سے ناظرین اس بات پر اتفاق کرتے دکھائی دے رہے ہیں کہ ڈرامہ تفریح کے ساتھ ساتھ معاشرتی اصلاح کا ذریعہ بھی ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پہلگام ڈرامہ، بھارت کی سفارتی ناکامی

پہلگام دہشت گرد حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی ناکام سازش نے مودی سرکار کے مسلم دشمن عزائم مزید بے نقاب کر دئیے ہیں۔ مغربی دنیا سے پینگیں بڑھانے کے بعد بھارت اس زعم میں مبتلا تھا کہ اپنی اقتصادی ترقی اور گہرے تجارتی تعلقات کی قوت استعمال کر کے وہ پاکستان کو کونے سے لگا دے گا۔ لیکن بھارتی توقعات کے برعکس معاملات کچھ اور رخ اختیار کر گئے۔ جس بھونڈے طریقے سے پہلگام میں سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا گیا اس نے عالمی برادری کی آنکھیں کھول دی ہیں ۔ بھارت کو توقع تھی کہ اس کے دوست ممالک فوری طور پر پاکستان کو دہشت گردی کا مرتکب قرار دے دیں گے ۔ اس زہریلی خواہش کی تکمیل نہ ہو سکی۔ امریکہ ، برطانیہ فرانس، جاپان اور یورپی یونین کی جانب سے بھارت کے موقف کی تائید سامنے نہیں آئی۔ان تمام ممالک نے اگرچہ دہشت گردی کی مذمت تو کی تاہم کسی بھی ملک نے آنکھیں بند کر کے پاکستان کو دہشت گردی کا مرتکب قرار دینے کے بجائے دونوں ممالک کو پرامن طریقے سے شفاف تحقیقات کی بنیاد پر دہشت گردی کے معاملے کو سلجھانے کا مشورہ دیا۔ اس سفارتی ناکامی پر مودی سرکار تلملا اٹھی ہے۔
بھارتی معاشرے میں موجود سنجیدہ طبقات کی جانب سے پہلگام ڈرامے کی سازش پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ عالمی برادری میں خاطر خواہ پذیرائی نہ ملنے کے باعث مودی سرکار تنقید کی زد میں ہے۔ پاکستان نے ریاستی سطح پر مشترکہ شفاف تحقیقات کی پیشکش کر کے مودی سرکار کو مزید مصیبت میں مبتلا کر دیا ہے۔ بھارت کبھی بھی مشترکہ شفاف تحقیقات کے لیے رضامندی ظاہر نہیں کرے گا۔ سفارتی محاذ پر ناکامی کے ساتھ ساتھ پہلگام ڈرامہ بھارت کے مسلم دشمن عزائم کو بھی بے نقاب کر رہا ہے۔ پاکستان پر اچھالا گیا کیچڑ بھارت کے چہرے کو ہی داغدار کر رہا ہے۔ یہ حقیقت دنیا پر زیادہ واضح ہوتی جا رہی ہے کہ بر صغیر میں بد امنی کی ایک بڑی وجہ جموں کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی اور ناجائز قبضہ ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی اور حق رائے دہی کو چھین کر غاصب بھارت نے کشمیر میں بد امنی کے بیج بوئے ہیں۔
مودی سرکار کی مسلم دشمنی کے مزید ثبوت دنیا کے سامنے بے نقاب ہوئے ہیں ۔پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی میڈیا پر جاری نفرت انگیز مہم کے نتیجے میں پورے ہندوستان میں مسلمانوں پر زمین تنگ کر دی گئی ہے۔ جنونی ہندو مسلمانوں پر حملے کر رہے ہیں مساجد اور وقف املاک کو سرکاری بندوبست کے تحت ضبط کیا جا رہا ہے ۔حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ جنونی ہندوں نے گزشتہ دنوں ایک نہتی مسلمان خاتون پر وحشی کتے چھوڑ دئیے ۔بھارتی میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رویے اور جنگی جنون نے پورے بھارتی معاشرے کی اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے۔ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے خطے میں نیوکلیائی تصادم کے خطرات بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔ یہ حقیقت بھی روز روشن کی طرح ہے عیاں ہوتی جا رہی ہے کہ بھارت پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کرتا۔ پاکستان کو چوٹ پہنچانے اور عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے بھارت نے لسانی اور مذہبی جنونی دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بلوچستان اور صوبہ سرحد میں اٹھنے والی دہشت گردی کی لہر کا سرپرست اور معاون دراصل بھارت ہی ہے۔ اس بحرانی کیفیت میں پاکستانی ریاست نے نہایت سنجیدہ اور بردبار حکمت عملی اپنائی ہے۔
عسکری قیادت کے جرات مندانہ اور دو ٹوک موقف کے باعث بھارت کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ سپہ سالار کے دلیرانہ بیانات کے بعد بھارت کی سیاسی اور عسکری قیادت پہ سکتہ طاری ہے ۔صاف دکھائی دے رہا ہے کہ اپنی سفارتی ناکامی کو چھپانے کے لئے بھارت پاکستان کے خلاف فوجی مہم جوئی کے منصوبوں پر عمل کرنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچے گا۔ تاہم یہ امکان رد نہیں کیا جا سکتا کہ مودی جیسے جنونی کسی بھی وقت سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کوئی احمقانہ اقدام اٹھا کر پورے خطے کے امن کو تہ و بالا کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام فالس فلیگ آپریشن بھارت کا رچایا ہوا ڈرامہ ہے: اسحاق ڈار
  • ایک محنت کش صحافی کی یادیں
  • پہلگام فالس فلیگ: عوام کا پاک فوج سے اظہار یکجہتی، پھول نچھاور کئے
  • پہلگام ڈرامہ، بھارت کی سفارتی ناکامی
  • سرحد پر تنائو بہانہ: بہار انتخابات جیتنے کے لیے مودی کا پہلگام ڈرامہ بے نقاب
  • 1500روپے مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والوں کیلئے اہم خبر
  • بھارت پہلگام ڈرامہ فلسطین میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے کر رہا ہے، علامہ مرید نقوی
  • میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل
  • پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لیے بڑی خبر آگئی