Islam Times:
2025-11-03@14:09:53 GMT

ترک اسرائیل تعلقات، چند حقائق

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

ترک اسرائیل تعلقات، چند حقائق

اسلام ٹائمز: اردگان واحد مسلم رہنما ہیں جنہوں نے اسرائیل کے پانچ سرکاری دورے کیے، اور اپنے ایک دورے کے دوران، انہوں نے صہیونی تحریک کے بانی تھیوڈور ہرزل کی قبر پر حاضری دی اور انہیں سلام پیش کیا۔ خصوصی رپورٹ:    1۔ ایشیا اور یورپ کے سنگم پر واقع مسلمان ملک ترکی دنیا کا واحد اسلامی ملک ہے جو نیٹو کا رکن ہے۔ ترکی واحد اسلامی ملک تھا جس نے 1948 میں قابض اسرائیلی ریاست کو تسلیم کیا۔
2۔ ترکی واحد اسلامی ملک ہے جہاں سرکاری طور پر ہم جنس شادی کی اجازت ہے۔
3۔ ہر سال تقریباً نصف ملین اسرائیلی سیاح سیاحت اور سیر و تفریح کے لیے ترکی کا سفر کرتے ہیں۔ ترکی واحد اسلامی ملک ہے جہاں اسرائیلی سیاح بغیر ویزے کے سفر کر سکتے ہیں لیکن فلسطینیوں کے لیے ویزا پہلی شرط ہے۔   4۔ ترکی میں عریاں ساحل اور جسم فروشی کے لیے بیس ہزار قانونی نائٹ کلب اور شراب خانے ہیں۔ ترکی کو جسم فروشی کے مراکز سے ہر سال چار ارب ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔
5۔ ترکی میں 26 امریکی اور نیٹو فوجی اڈے ہیں، جن میں سے سب سے بڑا شام کے قریب انجرلک جوہری اڈہ ہے۔
6۔ ترکی میں اسرائیل کے دو بڑے فوجی اڈے ازمیر اور قونیہ کے شہروں میں ہیں۔ جاری جنگ کے دوران غزہ اور لبنان پر اسرائیلی ڈرون حملے ان اڈوں سے ہوتے تھے اور ہو رہے ہیں۔
7۔ اردوگان کے دور میں، ترکی نے اسرائیل کے ساتھ 40 معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں فوجی اڈے، سمندری راستے، سیاحت، تجارت، اور دفاعی اور فوجی ہتھیاروں کی خرید و فروخت شامل ہیں۔
8۔ استنبول کی سرکاری فیکٹریوں میں اسرائیلی فوجیوں کے لیے ملٹری یونیفارم تیار کیے جا رہے ہیں۔
9۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی اسرائیلی ہتھیاروں کی فیکٹری ترکی میں واقع ہے۔
10۔ ترکی اور اسرائیل کے درمیان تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی تبادلہ 2022 میں 9 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔ 11۔ اردگان واحد مسلم رہنما ہیں جنہوں نے اسرائیل کے پانچ سرکاری دورے کیے، اور اپنے ایک دورے کے دوران، انہوں نے صہیونی تحریک کے بانی تھیوڈور ہرزل کی قبر پر حاضری دی اور انہیں سلام پیش کیا۔
12۔ اردگان واحد مسلمان سیاستدان ہیں جنہیں صہیونیوں نے امریکہ میں "یہودی جرات" کے تمغے سے نوازا ہے۔
13۔ غزہ میں جاری جنگ میں جب یمن نے آبنائے باب المندب کو بند کیا تو صدر اردگان نے باضابطہ طور پر اسرائیل کو اپنے ہتھیار اور سامان (سمندر روم) کے ذریعے منتقل کرنے کی اجازت دی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: واحد اسلامی ملک اسرائیل کے ترکی میں کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی عسکری کارروائیاں مزید تیز کرے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنانی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فوجی دستے اب بھی جنوبی لبنان کے 5 علاقوں میں موجود ہیں اور فضائی حملوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ

اسرائیلی وزیر دفاع اسحاق کیٹز نے کہا کہ حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر صورتحال پر توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو جنوبی لبنان سے ہٹانے اور اسلحہ چھیننے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور مزید سخت ہوں گی، شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو کسی بھی صورت خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا۔

حزب اللہ نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے، جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں سے ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو کئی ماہ تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ یہ کشیدگی ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہی جس کے بعد 2 ماہ کی کھلی جنگ کے نتیجے میں گزشتہ سال سیزفائر طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے

اسرائیل نے ستمبر 2024 میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی اعلیٰ کمانڈرز کو کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا، تاہم حزب اللہ اب بھی مسلح اور مالی طور پر فعال ہے۔

سیزفائر کے بعد امریکا نے لبنان پر دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے، مگر حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں

اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود فضائی حملے بند نہیں کیے اور حالیہ دنوں میں کارروائیاں مزید بڑھا دی ہیں، دو روز قبل اسرائیلی زمینی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملہ کیا جس پر لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو جوابی اقدامات کی ہدایت دی۔

لبنانی صدر نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی، جس سے قبل امریکا نے غزہ میں سیزفائر کروانے میں کردار ادا کیا تھا، تاہم عون کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں حملے تیز کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی

ہفتے کے روز نبطیہ کے علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں 4 افراد مارے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کی رضوان فورس کا ایک رکن اور 3 دیگر جنگجو ہلاک ہوئے، جو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کی بحالی میں ملوث تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل حزب اللہ غزہ فضائی حملے فلسطین لبنان

متعلقہ مضامین

  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • اعلیٰ عہدیدار اسرائیلی فوجی کی لاش تل ابیب کے سپرد کر دی گئی
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • جب اسرائیل نے ایک ساتھ چونتیس امریکی مار ڈالے