او آئی سی کے تحت انٹر نیشنل واٹر کانفرنس اس ہفتے اسلام آباد منعقد ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
کانفرنس کا مقصد آبی وسائل کے موثر انتظام کے حوالے سے پالیسی اور طریقہ کار پر تعاون کا فروغ ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے تعاون سائنس و ٹیکنالوجی (COMSTECH) کے زیرِ انتظام واٹر کانفرنس 6 سے 7 مئی کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع او آئی سی سیکریٹریٹ میں منعقد ہوگی۔
کانفرنس کا موضوع ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی، واٹر سیکیورٹی اور معاشی اور معاشرتی ترقی ہے۔ کئی او آئی سی ممالک میں تحفظِ آب ایک سنگین مسئلہ ہے اس کے علاوہ پانی کی کمی، آلودگی اور وسائل کا غیر موثر انتظام جیسے مسائل کا سامنا ہے جو معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
یہ کانفرنس ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب بھارت نے پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر غیر قانونی طور پر عالمی بینک کے تعاون سے ہونے والے سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معطل کرتے ہوئے پاکستان کے حصے میں آنے والے پانی کی فراہمی کو روکنے کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: او ا ئی سی
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ کے وسائل نہ کسی نے مانگے، نہ کسی کو دئیے اور نہ کسی کو دیے جائیں گے
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت جرگہ نے سفارشات کی ہیں کہ خیبرپختونخواہ کے وسائل نہ کسی نے مانگے، نہ کسی کو دئیے اور نہ کسی کو دیے جائیں گے، دہشتگردی اور دہشتگردوں کیخلاف سب ایک ہیں، آپریشن اور مقامی آبادی کی نقل مکانی کسی صورت قبول نہیں،افغانستان سے مذاکرات کیلئے جرگہ بھیجنے کا بندوبست کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد امن وامان سے متعلق علاقائی جرگوں کے انعقا د کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اِس سلسلہ کا پہلا علاقائی مشاورت جرگہ آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ جرگہ میں ضلع خیبر اور اورکزئی کے علاوہ ٹرائبل سب ڈویژنز درہ آدم خیل اور حسن خیل کے قبائلی مشران اور منتخب عوامی نمائندے شریک ہوئے۔(جاری ہے)
جرگے میں مذکورہ علاقوں کے 150 قبائلی عمائدین و مشران، 6 ممبران صوبائی اسمبلی، 3 ممبران قومی اسمبلی اور 1 سینیٹر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس کے علاوہ متعلقہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز بھی جرگے میں موجود تھے۔ آج کے جرگے کی سفارشات کے مطابق امن کی بحالی کے لئے دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف سب ایک ہیں۔ آپریشن اور مقامی آبادی کی نقل مکانی کسی بھی صورت قبول نہیں۔ ترقی امن سے منسلک ہے اور امن بحال ہونے کے ساتھ ترقی کا عمل تیز کیا جائیگا۔ معدنیات سمیت صوبے کے کسی بھی قسم کے وسائل نہ کسی نے مانگے ہے نہ کسی کو دئیے ہے اور نہ کسی کو دیے جائیں گے۔ قبائلی مشران نے وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ افغانستان سے مذاکرات کے لئے صوبائی حکومت اور قبائلی مشران کا جرگہ بھیجنے کا بندوبست کیا جائے۔ اِس حوالے سے جرگے کو تمام تر تعاون اور وسائل فراہم کیے جائیں۔ اگلا علاقائی جرگہ ضلع مہمند اور باجوڑ کا منعقد ہوگا جس کے بعد تیسرا علاقائی جرگہ شمالی اور جنوبی وزیرستان (لوئر اور اپر) کا منعقد ہوگا۔ آخری علاقائی جرگہ ضلع کُرم کا ہوگا۔ علاقائی جرگوں کے فوری بعد وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں ایک گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا جائیگا۔ گرینڈ جرگے کے انعقاد سے پہلے قبائلی علاقوں سے بااثر افراد مقرر کئے جائیں گے جو گرینڈ جرگے میں اپنے اپنے اقوام کی نمائندگی کرتے ہوئے امن وامان کی بحالی کے سلسلے میں لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے تجاویز پیش کریں گے۔