حریت ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے اسی طرح لڑ رہے ہیں جس طرح ماضی میں ڈوگرہ دور میں سیاسی اور معاشی غلامی کے خلاف جدوجہد کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کا پرامن حل کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ 77سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تنازعے کا حتمی حل نہیں نکالا جا سکا جبکہ اس عرصے کے دوران بھارت اور پاکستان کئی جنگیں لڑ چکے ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تنازعے کے پرامن حل کے لئے فریقین کے درمیان مذاکرات میں تعاون کے حریت کانفرنس کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بی جے پی کی بھارتی حکومت اور اس کی مسلط کردہ انتظامیہ کی نفرت انگیز سیاست اور 5 اگست 2019ء کے غیر قانونی اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یکطرفہ تبدیلیوں نے مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1993ء میں حریت کانفرنس کا قیام لوگوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کو پرامن اور جمہوری طور پر حل کرنے کے لئے ایک سیاسی اقدام تھا جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی قرارداد میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد انصاف، امن، سیاسی حقوق اور شناخت کے لیے ہے، ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے اسی طرح لڑ رہے ہیں جس طرح ماضی میں ڈوگرہ دور میں سیاسی اور معاشی غلامی کے خلاف جدوجہد کی تھی۔ حریت ترجمان نے کہا کہ اگست 2019ء کے بعد متنازعہ علاقے کو یونین ٹریٹوریز میں تقسیم کر دیا گیا اور تمام وسائل، حقوق، شناخت اور معیشت کو چھین لیا گیا جبکہ مسلح افواج کے علاوہ پورے علاقے میں باہر کے لوگ جن میں زیادہ تر بی جے پی اورر ایس ایس سے وابستہ ہیں، سول اور پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو بے اختیار کر دیا گیا جو کہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری کسی فرد یا جماعت کے خلاف نہیں بلکہ ناانصافی اور قبضے کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر بین الاقوامی فورمز پر موجود ہے اور علاقے میں جنگ جیسی سنگین صورتحال پائی جاتی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کے مطابق کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

ایف بی آر نے کالا دھن رکھنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا

اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نےکالا دھن رکھنے والوں کے خلاف شکنجہ کسنے کی ٹھان لی ہے۔

کالے دھن و غیر رجسٹرڈ معیشت کے دھاروں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 175 سی کو باضابطہ طور پر نافذ کر دیا۔

مزید پڑھیں: ٹیکس آرڈیننس 2025: ایف بی آر کو بغیر اجازت اکاؤنٹس سے رقم ضبط کرنے کا اختیار مل گیا

آرڈیننس کے تحت ایف بی آر کو کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ ریستورنٹس، ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، شادی ہالز، کلبز، کورئیر و کارگو سروسز، بیوٹی پارلرز، کلینکس، اسپتال، لیبارٹریز، جم، ہیلتھ کلبز، فارن ایکسچینج ڈیلرز، فوٹوگرافرز، اور دیگر سروس فراہم کنندگان کےدفاتر یا جگہوں پر پر ان لینڈ ریونیو افسران کو  تعینات کرنے کے اختیارات بھی دیدیئے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت پہلگام حملے کا بھانڈا پھوٹنے پر ملبہ کشمیریوں پر ڈال رہا ہے: مشعال ملک
  • بھارتی عدالت کا حریت رہنما الطاف احمد بٹ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
  • مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کا کریک ڈاؤن، متعدد کشمیری گرفتار
  • انڈیا پاکستان تنازعہ: جنگ ہوئی تو امریکا اور چین پر کیا اثرات ہونگے؟
  • ایف بی آر نے کالا دھن رکھنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا
  • مظفرآباد، اسرائیلی طرز پر کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی میزبانی میں کل جماعتی یکجہتی کانفرنس
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی میزبانی میں سیاسی و دینی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس
  • ہم پرامن پڑوسی چاہتے ہیں، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے: پاکستانی سفیر