وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا باکسر عثمان وزیر کو بھارتی حریف پر فتح پر خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستانی باکسر عثمان وزیر سے وزیراعلی ہاؤس میں ملاقات کی اور بینکاک میں بھارتی باکسر ایشوران کے خلاف حالیہ فتح پر انہیں مبارکباد دی۔ اس ملاقات میں صوبائی وزیر کھیل محمد بخش خان مہر، رکن سندھ اسمبلی آصف موسی اور وزیراعلی کے سیکریٹری رحیم شیخ بھی موجود تھے۔
عثمان وزیر ویلٹر ویٹ کیٹیگری کے باکسر ہیں، نے پہلے رانڈ میں بھارتی باکسر کو ناک آٹ کر کے فتح حاصل کی۔ وزیراعلی سندھ نے اس کامیابی کو "بھارت کے جنگی جنون کے دوران پاکستان کی پہلی بڑی اسپورٹس کامیابی" قرار دیا۔ انہوں نے عثمان کی کارکردگی کو قومی فخر کا لمحہ قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت کی مکمل سرپرستی کا اعلان کیا۔(جاری ہے)
سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ عثمان وزیر کو ورلڈ اوپن چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے بھیجا جائے گا، تاکہ ان کی عالمی رینکنگ میں بہتری آئے۔
انہوں نے مالی امداد اور جدید ٹریننگ سہولیات دینے کا بھی اعلان کیا۔ عثمان وزیر نے وزیراعلی سندھ کو وہ باکسنگ گلوز پیش کیے جن سے انہوں نے بھارتی باکسر کو شکست دی تھی۔ وزیراعلی سندھ نے وہ گلوز پہن کر پنچ کا انداز اپنایا اور عثمان کی فتح پر خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میں آپ کی محنت اور فتح پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ یہ آپ کی مسلسل 16ویں کامیابی ہے جو ملک و قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔انہوں نے وزیر کھیل کو ہدایت کی کہ عثمان وزیر کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کی جائے اور حکومت کی مکمل معاونت فراہم کی جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعلی سندھ انہوں نے فتح پر
پڑھیں:
سندھ پبلک سروس کمیشن کی وزیراعلیٰ کو 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد وسیم نے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی جس میں 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش کی گئی ہے۔
چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد وسیم نے آج سی ایم ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرکے سالانہ رپورٹ اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیشن نے بھرتیوں کیلئے ایس پی ایس سی ایکٹ 2022 کے نفاذ کو دوبارہ بحال کردیا ہے، نیا ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں قائم کردیا گیا ہے، 500 امیدواروں کا بیک وقت کمپیوٹربیسڈ ٹیسٹنگ (سی بی ٹی) لیب جنوری 2025 سے بہتر انداز سے کام کررہا ہے۔
ایس پی ایس سی نے جولائی 2022 تا جون 2025 تک 4743 آسامیوں کے لیے 109 تحریری امتحانات کے انعقاد کے ساتھ ہی 10270 رُکی ہوئی پوسٹوں کے حوالے سے امتحانات لیے، تحریری مسابقتی عمل میں مجموعی طورپر 381,960 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں 26,722 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی، ان میں سے 25,921 امیدواروں سے انٹرویو لیا گیا، 6,077 امیدواروں کی 31 مختلف سرکاری محکموں میں تقرری کی سفارش کی گئی۔
ان پوسٹوں میں میڈیکل افسران، ویمن میڈیکل آفیسرز، اسٹاف نرسز، لیکچررز، سبجیکٹ اسپیشلسٹ، ٹاؤن آفیسرز، ہیڈ ماسٹرز اور اکاؤنٹنٹس شامل ہیں، کمیشن نے 2022 میں 1,282، 2023 میں 5,572، 2024 میں 6,077، اور 2025 کی پہلی ششماہی میں 5,629 سفارشات کے ساتھ نمایاں پیش رفت دکھائی۔
تین سال کی مدت میں مجموعی طورپر 18,560 امیدواروں کی تقرری سفارش کی گئی، امتحانی پیپر لیک ہونے کے واقعات سامنے آنے کے بعد شفافیت کے عمل کو مزیدموثر بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ آن لائن دستاویز جمع کروانے، لازمی ویٹنگ لسٹوں کے نفاذ اور بدعنوانی کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے جا چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والے مجرمان کیلئے 5 سال کی سزا مقرر کی جا چکی ہے، شہری اور دیہی کوٹے کو 2021 سے قبل کی صورت میں دوبارہ بحال کردیا گیا ہے، 2021 سے پہلے کی حدود کے مطابق شہری اور دیہی کوٹے کی توثیق کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 24-2023 میں کمیشن کے لیے 1.135 بلین روپے مختص کیے گئے جس میں سے 1.086 بلین روپے خرچ ہوئے۔ امتحانی فیس کی مد میں 73.24 ملین روپے وصول ہوئے جبکہ خالی آسامیوں کی وجہ 59.11 ملین روپے سے دستبردار ہونا پڑا۔
ترقیاتی کاموں کے لیے 1.363 بلین روپے مختص کیے گئے، یہ رقم سیکرٹریٹ کمپلیکس کی مکمل بحالی اور فعال کرنے کے لیے مختص کیے گئے تھے، 50 ملین روپے ایس پی ایس سی کی شفافیت کو موثر اور مضبوط بنانے کے لیے مختص کیے گئے جن میں 3.92 ملین روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ رابعہ صلاح الدین کی نگرانی میں ایک پرسنل ڈویولپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں ورک لائف بیلنس اور لیڈر شپ اسکلز (پم - اسلام آباد)، ایڈوانسڈ MS Excel، اور آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس مینجمنٹ (SPSC HQ) شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمیشن کی ادارہ جاتی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھرتی میں میرٹ، شفافیت اور اہلیت کو مزید موثر بنانے کیلئے اصلاحات کا عمل جاری رکھیں۔