UrduPoint:
2025-06-20@05:55:39 GMT

بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی ’خلاف ورزی شروع‘

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی ’خلاف ورزی شروع‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مئی 2025ء) کشمیر میں پن بجلی منصوبوں کی آبی ذخائر کی گنجائش بڑھانے کا کام دراصل بھارت کی جانب سے 1960 کے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی پہلی مثال قرار دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ دونوں حریف ممالک کے مابین تین جنگوں اور کئی دیگر تنازعات کے باوجود دریاؤں کے پانی کی تقسیم سے متعلق اس معاہدے کی خلاف ورزی اب تک نہیں کی گئی تھی۔

تاہم گزشتہ ماہ بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہوئے ایک حملے کے بعد نئی دہلی حکومت نے یہ معاہدہ معطل کر دیا تھا۔ سندھ طاس معاہدہ پاکستانی زرعی زمین کے 80 فیصد حصے کو پانی کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔

بائیس اپریل کو پہلگاممیں ہوئے حملے میں چھبیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

بھارت نے اس حملے میں مبینہ طور پر ملوث تین حملہ آوروں میں سے دو کی شناخت پاکستانی شہریوں کے طور پر کی تھی۔

اسلام آباد نے اس حملے میں کسی بھی کردار کی تردید کرتے ہوئے معاہدے کی معطلی پر بین الاقوامی قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ ''پاکستان کے حصے کے پانی کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کسی بھی کوشش کو جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔‘‘

بھارت کیا کر رہا ہے؟

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی سرکاری پن بجلی کمپنی این ایچ پی سی لمیٹڈ اور جموں و کشمیر کی وفاقی حکومت نے جمعرات کے روز ''ریزروائر فلشنگ‘‘ کا عمل شروع کر دیا، جس کا مقصد پانی کے ذخائر میں جمع مٹی اور تلچھٹ کو نکالنا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ اس طرح وہاں پانی جمع کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو جائے گی۔

یہ کام فوری طور پر پاکستان کی پانی کی فراہمی کے لیے خطرہ نہیں بنے گا لیکن اگر دوسرے منصوبوں میں بھی ایسا ہی کیا گیا تو مستقبل میں اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ خطے میں اس نوعیت کے آدھے درجن سے زائد منصوبے موجود ہیں۔

پاکستان اپنی زرعی اور پن بجلی ضروریات کے لیے بھارت سے آنے والے دریاؤں پر انحصار کرتا ہے۔

روئٹرز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے سلال اور بگلیہار پن بجلی منصوبوں میں اس کام کے بارے میں پاکستان کو مطلع نہیں کیا، حالانکہ 1987ء اور ستمبر 2008 ء میں ان مںصوبوں کے شروع ہونے کے بعد سے ایسا نہیں کیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق ذرائع نے یہ معلومات شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی ہیں کیونکہ وہ میڈیا سے بات چیت کے مجاز نہیں ہیں۔

روئٹرز نے این ایچ پی سی اور متعلقہ بھارتی حکام کو ان معلومات کی تصدیق کے لیے ای میل کی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ کیا مقصد بجلی کی پیداوار بڑھانا ہے؟

ایک ذریعے نے روئٹرزکو بتایا، ''یہ پہلا موقع ہے کہ ایسا کوئی قدم اٹھایا گیا ہے، جس سے بجلی کی پیدوار زیادہ مؤثر ہو سکے گی اور ٹربائنز کو نقصان سے بچایا جا سکے گا۔

‘‘

ہائیڈرو پاور منصوبوں کی ریزروائر فلشنگ کے لیے پانی کے ذخیرے کو تقریباً خالی کرنا پڑتا ہے تاکہ ڈٰیموں کی تہہ میں جمع ہو جانے والی کنکریوں، گارے اور تلچھٹ کو نکالا جا سکے۔ یہ عناصر بجلی کی پیدوار میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔

مثال کے طور پر دو ذرائع کے مطابق، سلال منصوبے کی 690 میگاواٹ صلاحیت کی بجلی کی پیداوار بہت کم ہو چکی تھی کیونکہ پاکستان نے فلشنگ کی اجازت نہیں دی تھی جبکہ 900 میگاواٹ پیدا کرنے والا بگلیہار پراجیکٹ بھی اسی وجہ سے متاثر ہو رہا تھا۔

ایک ذریعے نے بتایا: ''فلشنگ عام طور پر نہیں کی جاتی کیونکہ اس میں پانی کا بڑا ضیاع ہوتا ہے۔ اگر اس سے کسی زیریں علاقے میں سیلاب آ سکتا ہو تو اس سے متاثر ہو سکنے والے ملک کو مطلع کرنا ضروری ہوتا ہے۔‘‘

ماضی میں سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت دریاؤں پر ہائیڈروولوجیکل ڈیٹا اور سیلاب کی وارننگ پاکستان کو فراہم کرتا رہا ہے۔

تاہم نئی کشیدگی کے بعد بھارتی وزیر آبی وسائل یہ اعلان کر چکے ہیں کہ ''دریائے سندھ کا ایک قطرہ بھی پاکستان نہیں جانے دیا جائے گا۔‘‘

حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت فی الفور پانی کے بہاؤ کو نہیں روک سکتا کیونکہ معاہدے کے تحت اسے صرف پن بجلی منصوبے بنانے کی اجازت ہے، بڑے ذخیرے والے ڈیم بنانے کی نہیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت کی کے مطابق پن بجلی بجلی کی نہیں کی کے لیے

پڑھیں:

بھارت بھر میں بجلی گرنے اور بارش سے 24 گھنٹوں میں 25 افراد ہلاک

بھارت کی مختلف ریاستوں میں مون سون کی ابتدائی بارشوں کے دوران شدید گرج چمک اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں کم از کم 25 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ان میں زیادہ تر ہلاکتیں آسمانی بجلی گرنے سے ہوئیں۔ متاثرہ ریاستوں میں اتر پردیش، گجرات، دہلی، مہاراشٹر اور ہماچل پردیش شامل ہیں۔

اتر پردیش سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں متعدد اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ بلیا ضلع میں 13 سالہ بچی بجلی گرنے سے جاں بحق ہوئی جبکہ 2 افراد زخمی ہو کر اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

بجنور میں 3 افراد جان سے گئے، جن میں 2 آسمانی بجلی گرنے اور ایک بچی نالے میں ڈوبنے سے ہلاک ہوئی۔ یہ واقعہ کرت پور تھانے کے علاقے رغغان میں پیش آیا، جہاں لاپتا بچی کی تلاش جاری ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں طوفانی بارش، آسمانی بجلی گرنے کے باعث 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

یمنانگر کے بارا علاقے کے سونبرسا گاؤں میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد رات گئے بجلی گرنے سے جاں بحق ہو گئے۔ اوریا ضلع میں بھی بجلی گرنے سے 3 افراد مارے گئے، جن میں ایک 16 سالہ نوجوان شامل ہے۔

ضلع سنبھل کے مولانپور ڈانڈا گاؤں میں کھیتوں میں کام کے دوران 6 افراد پر آسمانی بجلی گری، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان لڑکی جاں بحق اور دیگر شدید زخمی ہو گئے۔

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے افسران کو زخمیوں کے لیے فوری طبی امداد اور متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دینے کی ہدایت دی ہے۔

گجرات کے راجکوٹ میں تیز بارش اور بجلی گرنے کے واقعے میں ایک شخص ہلاک اور 14 بکریاں کرنٹ لگنے سے مر گئیں۔ ویردواجڈی گاؤں میں شام ساڑھے 6 بجے اچانک بادل پھٹنے سے شہر میں پانی بھر گیا۔ پنچ محل ضلع کے ایک گھر میں بجلی گرنے سے آگ بھڑک اٹھی، تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: شدید بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 4 افراد جاں بحق، سینکڑوں مویشی بھی ہلاک

دہلی میں تیز آندھی اور بارش سے صفدرجنگ انکلیو میں 100 فٹ بلند موبائل ٹاور گر گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لیکن آر کے پورم میں درخت کی ٹہنی بجلی کی تاروں پر گرنے سے 2 نوجوان، رویندر اور بھارت، کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو گئے۔ دونوں کا تعلق بہار سے تھا اور مقامی ہوٹل میں کام کرتے تھے۔

مہاراشٹر کے اضلاع رتناگیری، رائے گڑھ اور سندھدُرگ میں شدید بارش اور آسمانی بجلی کے واقعات میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہو گئے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی رپورٹ کے مطابق رتناگیری میں 24 گھنٹوں کے دوران 88.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو ریاست بھر میں سب سے زیادہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش کے چمبہ، کانگڑا، کلّو، منڈی، شملہ، سولن اور سرمور میں اتوار سے بدھ تک گرج چمک، بجلی اور 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کی پیش گوئی کے ساتھ یلو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

25 افراد آندھی انڈیا بارش بجلی بھارت ہلاک

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر ،عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،پاکستان
  • اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر، عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، شفقت علی خان
  • چین : کوئلے کی کانوں پر شمسی توانائی کے منصوبے شروع
  • پلاسٹک کے شاپرز ممنوع؛12 ٹن تھیلے ضبط
  • کراچی میں پلاسٹک کے شاپرز کے استعمال اور فروخت کیخلاف کریک ڈاؤن، 12 ٹن تھیلے ضبط
  • ایران-اسرائیل جنگ سے ٹرمپ کو دور رہنا چاہیے، امریکا کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع
  • کے الیکٹرک کی خرابی کے باعث کراچی کے کئی علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل
  • بھارت اور افغانستان سے سوشل اکاؤنٹس کا پاک-ایران تعلقات کے خلاف پروپیگنڈا بے نقاب
  • بھارت بھر میں بجلی گرنے اور بارش سے 24 گھنٹوں میں 25 افراد ہلاک
  • ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی طرف سے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت