ضرورت پڑی تو پہلگام واقعے پر اے پی سی بھی بلا لیں گے: رانا تنویر
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرنیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت جنگ نہیں ہوگی اور نہ بھارت ہمارا پانی روک سکتا ہے۔ اگر بھارت نے پانی روکنے کیلئے کوئی ڈیم بنانے کی کوشش کی تو سخت ایکشن لینا پڑے گا۔ بہترین سفارتکاری کی وجہ سے سعودی عرب، یو اے ای، قطر سمیت یورپی ممالک بھی پاکستانی بیانیے کی حمایت کررہے ہیں۔ پہلگام کے واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ثبوت مودی حکومت عالمی برادری کو پیش نہیں کرسکی۔ پہلگام واقعہ پر انڈیا کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ مودی نے یہ ڈرامہ بھارتی علاقہ بہار میں ہونے والے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے رچایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ضرورت پڑی تو پہلگام واقعہ اور بھارت کی چیرہ دستیوں پر اے پی سی بھی بلا لیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
سٹی42: وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی ملازمین کے بچوں کے لیے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ وظائف خدمت گزار، ریٹائرڈ اور فوت شدہ وفاقی ملازمین کے بچوں کو دیے جائیں گے تاہم پاکستان پوسٹ، ٹیلی کام، ریلوے، نادرا، ایم ای ایس اور دیگر کارپوریشنز کے ملازمین اس اسکیم کے اہل نہیں ہوں گے۔
گریڈ 1 سے 4 کے ملازمین کے بچوں کو پانچویں جماعت سے آگے وظائف دیے جائیں گے، جبکہ گریڈ 5 سے 16 کے بچوں کے لیے چھٹی جماعت سے وظائف کا اہتمام کیا گیا ہے۔ گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کے بچوں کو گیارہویں جماعت سے آگے وظائف دستیاب ہوں گے۔ وظائف حفاظ اور میرٹ کی بنیاد پر بھی دیے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
قرآن پاک حفظ کرنے والے بچوں کے لیے بھی نقد انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ میٹرک اور ایف اے میں 80 فیصد یا اس سے زائد نمبر حاصل کرنے والے امیدوار اہل قرار پائیں گے، جبکہ ایف ایس سی یا ایسوسی ایٹ ڈگری میں 80 فیصد یا زائد نمبر لینے والے بھی وظائف کے لیے اہل ہوں گے۔
درخواست فارم 31 اکتوبر 2025 تک جمع کرانے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے، اور نامکمل یا مقررہ تاریخ کے بعد موصول ہونے والی درخواستیں قبول نہیں کی جائیں گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ