آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئندہ مالی سال 2025، 26 کے بجٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آن لائن رابطہ ہوا جس کے دوران وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی ادارے کو ٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا۔
ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر ہدف 14،200 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ایف بی آر کا ہدف جی ڈی پی کے 11 فیصد کے مساوی مقرر کرنے کی تجویز ہے، ایف بی آر کا ریونیو ہدف مقرر کرنے کیلئے ڈیٹا آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیاہے۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ایف بی آر11 ہزار800 ارب روپے تک ٹیکس جمع کر سکے گا، عدالتوں میں ٹیکس کیسز سے500 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ٹیکس کیسزمیں ریکوری نہ ہوئی تو 12 ہزار 334 ارب کا ہدف حاصل نہیں ہوگا۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ٹیکس کیسز میں ریکوری نہ ہونے کی صورت میں نظرثانی ہدف کا شارٹ فال ہوگا، ٹیکس کیسز میں ناکامی سے نظرثانی ٹارگٹ میں 500 ارب کا شارٹ فال ہوگا، ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ہدف سے قبل 12 ہزار 970 ارب روپے تھا۔
ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ اصل ہدف کے مقابلے رواں مالی 1170 ارب کا ریونیو شارٹ فال ہو سکتا ہے، آئی ایم ایف کا وفد 14 سے 22 مئی تک پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ٹیکس سمیت بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ ہوگا، قومی اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کیخلاف قرارداد پیش وزیراعظم کی برطانیہ کو پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات میں شمولیت کی دعوت پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو بھرپور طاقت سے جواب دیا جائیگا، آرمی چیف صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے شرح سود میں 1فیصد کمی کو مایوس کن قرار دیدیا شرح سود میں ایک فیصد کمی،11فیصد مقرر ، اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال آئی ایم ایف
پڑھیں:
فورٹی نیٹ نے سیکیورٹی ڈے کے موقع پر خودمختار SASE پیش کیا
اسلام آباد: فورٹی نیٹ، جو نیٹ ورکنگ اور سیکیورٹی کے انضمام میں عالمی رہنما ہے، نے پاکستان میں اپنے تیسرے فورٹی نیٹ سیکیورٹی ڈے (16 ستمبر 2025) کے موقع پر اپنا خودمختار SASE (سیکیور ایکسس سروس ایج) حل پیش کیا۔
SASE حل کے ذریعے، فورٹی نیٹ نے یہ دکھایا کہ ادارے کس طرح ڈیٹا رہائش، پرائیویسی اور آپریشنل تقاضوں کو پورا کر سکتے ہیں، بغیر سیکیورٹی، صارف کے تجربے یا اسکیل ایبلٹی پر سمجھوتہ کیے۔
مزید یہ کہ فورٹی نیٹ کا خودمختار SASE حل کاروباروں کو محفوظ طریقے سے صارفین، ایپلیکیشنز اور ڈیٹا کو جوڑنے اور ان کی حفاظت کرنے کے قابل بناتا ہے، چاہے وہ کہیں بھی موجود ہوں۔
اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ڈیٹا مخصوص جغرافیائی حدود میں محفوظ اور پراسیس ہو، تاکہ اداروں کو اپنی حساس معلومات پر مکمل کنٹرول حاصل ہو اور وہ علاقائی اور مقامی ضوابط کی تعمیل کر سکیں۔
فورٹی نیٹ کے ترجمان اور سینئر ریجنل ڈائریکٹر شادی خفاش کے مطابق، SASE کو مختلف صنعتوں کے لیے تیار کیا گیا ہے اور یہ خاص طور پر ان اداروں کے لیے موزوں ہے جو انتہائی ریگولیٹڈ شعبوں میں حساس ڈیٹا کے ساتھ کام کرتے ہیں، جیسے حکومت، مالیات اور صحت کا شعبہ، یا کوئی بھی کاروبار جو خفیہ معلومات اور اہم انفراسٹرکچر کا انتظام کرتا ہو۔
فورٹی نیٹ پاکستان کے ریجنل ڈائریکٹر، ثاقب اشفاق نے کہا کہ "آج کی باہم مربوط عالمی معیشت میں ادارے بڑھتے اور مسلسل بدلتے ہوئے سائبر سیکیورٹی خطرات اور تعمیل کی پیچیدگیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسی وقت، مقامی ڈیٹا پروٹیکشن قوانین، جیسے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل (PDPB) 2023، سختی سے تقاضا کرتے ہیں جنہیں پاکستان میں اداروں کو پورا کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فورٹی نیٹ کا خودمختار SASE اداروں کو خطرات کو پیشگی شناخت کرنے اور ان پر فوری ردعمل دینے، اینوملی ڈیٹیکشن بہتر بنانے اور صارف کے تجربے کو مزید بہتر کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایک زیادہ تیز اور شفاف صنعت وجود میں آتی ہے جو اپنے شہریوں کی ضروریات کا بروقت جواب دے سکتی ہے۔"
پاکستان میں فورٹی نیٹ کا تیسرا سیکیورٹی ڈے صارفین، شراکت داروں، انڈسٹری کے ماہرین اور معزز مہمانوں کو ایک ساتھ لا رہا ہے، جن میں قومی حکومت کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
معلوماتی تقاریر کے علاوہ، ایک خصوصی ٹیک ایکسپو نے سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے، تازہ ترین رحجانات اورنئی ٹیکنالوجیز دریافت کرنے اور ساتھیوں اور ماہرین سے روابط قائم کرنے کے مواقع فراہم کیے۔