کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 مئی2025ء) دبئی اسلامک بینک پاکستان لمیٹڈ (ڈی آئی بی پی ایل) دبئی اسلامک بینک متحدہ عرب امارات (ڈی آئی بی) کی مکمل ملکیتی ماتحت کمپنی ہے، جس نے جناب محمد علی گلفراز کو اپنا نیا چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مقرر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

 جناب گلفراز ایک بین الاقوامی بینکاری ایگزیکٹو ہیں جو برطانیہ، یورپ اور پاکستان میں کارپوریٹ اور سرمایہ کاری بینکاری، حکمت عملی، رسک مینجمنٹ اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں 25 سال سے زیادہ کا بین الاقوامی اور مقامی  تجربہ رکھتے ہیں۔



دبئی اسلامی بینک پاکستان لمٹیڈ میں شمولیت سے قبل جناب گلفراز بینک آف خیبر کے سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں جہاں انہوں نے بڑے ڈیجیٹل، گورننس اور آپریشنل ٹرانسفارمیشن اقدامات کی قیادت کی۔

(جاری ہے)

ان کے عالمی بینکاری کے سفر میں میزوہو کارپوریٹ بینک (لندن، برطانیہ) میں ایک دہائی سے زیادہ شامل ہے، جہاں انہوں نے برطانیہ، آئرلینڈ اور نارڈک ممالک کے لئے کارپوریٹ اور سرمایہ کاری بینکاری کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

انہوں نے بینک آف امریکہ (لندن، برطانیہ) کے ساتھ 12 سال سے زیادہ وقت گزارا، گلوبل کارپوریٹ اینڈ انویسٹمنٹ بینکنگ گروپ میں پرنسپل کے عہدے تک پہنچے۔ مزید برآں ، انہوں نے فوجی فاؤنڈیشن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ، جہاں انہوں نے کمپنیوں کے وسیع پورٹ فولیو میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور بورڈ کی مصروفیات کی نگرانی کی۔



اپنے نئے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب گلفراز نے کہا: "دبئی اسلامک بینک پاکستان لمیٹڈ میں شامل ہونا اعزاز کی بات ہے، جو ایک مضبوط اور متحرک گروپ کا حصہ ہے جو دنیا کا سب سے ترقی پسند اسلامی مالیاتی ادارہ بننا چاہتا ہے۔ میں جدت طرازی اور صارفین کی توجہ کے کلچر کے ذریعے پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بینک کی مضبوط بنیادوں کو آگے بڑھانے کا منتظر ہوں۔



جناب گلفراز کیڈٹ کالج حسن ابدال کے سابق طالبعلم ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس سے اکنامکس میں بی اے اور ایگریکلچرل و مینیجرئیل اکنامکس (فنانس) میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ انہوں نے لندن، ٹوکیو اور سان فرانسسکو میں متعدد پیشہ ورانہ تربیتی پروگرامز بھی مکمل کیے ہیں۔

 یہ تقرری ڈی آئی بی پی ایل کی قیادت کو مضبوط بنانے، جدت طرازی کو فروغ دینے اور پاکستان کے اسلامک فنانس سیکٹر میں اسٹریٹجک ترقی کے عزائم کو آگے بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بینک پاکستان جناب گلفراز انہوں نے

پڑھیں:

پاکستان کو ریکوڈک منصوبے کیلیے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش



اسلام آباد:

بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک سونے اور تانبے کے منصوبے کے لیے پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں اور کثیرالملکی ڈونرز کی جانب سے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیشکش موصول ہوئی ہے، جو کہ منصوبے کی کل مالی ضروریات یعنی 3 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ مالی معاونت کی پیشکش کرنیوالے اداروں میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB)، اسلامی ترقیاتی بینک (IDB)، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC)، یو ایس ایکزم بینک، جرمنی اور ڈنمارک کے ادارے شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق منصوبے کا مالی بندوبست حتمی مراحل میں ہے جبکہ پیٹرولیم کے وفاقی وزیر علی پرویز ملک، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی مدد سے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھانے میں کلیدی کردار اداکر رہے ہیں۔

یو ایس ایکزم بینک نے منصوبے کے لیے بغیرکسی حدکے مالی تعاون فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ منصوبہ بین الاقوامی برادری کی خصوصی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

حال ہی میں وزارت پیٹرولیم نے یو ایس سفارتخانے اور امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ویبینارکا انعقادکیا، جس کا مقصد پاکستان کے معدنی شعبے میں امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا۔ ویبینار کی میزبانی او جی ڈی سی ایل نے کی، جو کہ اس منصوبے کی سرکاری شراکت دار کمپنی ہے۔

پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور ملک بھر میں 92 مختلف اقسام کے معدنی ذخائر موجود ہیں جن میں سے 52 تجارتی طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔

ریکوڈک منصوبہ دنیاکے سب سے بڑے غیر دریافت شدہ تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے، جسے کینیڈا کی کمپنی بیریک گولڈ کے اشتراک سے بحال کیاگیا ہے۔ منصوبے سے 2028 تک پیداوار شروع ہونے کی توقع ہے، جس پر ابتدائی طور پر 5.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔

بیریک گولڈکے سی ای او مارک بریسٹو کے مطابق منصوبہ آئندہ 37 برسوں میں تقریباً 74 ارب ڈالر کا منافع دے سکتا ہے۔ یہ منصوبہ سالانہ 2.8 ارب ڈالر کی برآمدات، ہزاروں روزگار کے مواقع اور بلوچستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلی کا سبب بنے گا۔

سعودی عرب کی مائننگ کمپنی "منارہ منرلز” نے منصوبے میں 15 فیصد شراکت داری حاصل کرنے کے لیے 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے، جس کی منظوری وفاقی کابینہ پہلے ہی دے چکی ہے۔ریکوڈک سے کان کنی کا سامان کراچی تک لانے اور برآمدکرنے کے لیے پاکستان ریلوے کے تعاون سے نئی ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • تعلیم کو محور اور امن کی ذمہ دار حکومت بنانا چاہتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن
  • پاکستان اور ایران میں سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر
  • پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر
  • پاکستان کو ریکوڈک منصوبے کیلیے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
  • ایشیا کپ 2025 کے وینیوز کا اعلان، دبئی اور ابوظہبی میں میدان سجے گا،پاک انڈیا ٹاکرا بھی فائنل،
  • ایشیا کپ 2025 کا شیڈول جاری، دبئی اور ابوظہبی میں میدان سجے گا
  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح  7 ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی، اسٹیٹ بینک
  • ریکوڈک منصوبے کے لیے پاکستان کو 5 ارب ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
  • بلال بن سعید کو پاکستان ورچوئل اثاثہ ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا
  • واشنگٹن،وزیرمملکت بلال ثاقب کی ٹرمپ کی کونسل ایڈوائزرز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے ملاقات