ٹیکس افسران کو لامحدود اختیارات دینے کا معاملہ ، صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چوہدری نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈینس کے تحت ٹیکس افسران کو لامحدود اختیارات دینے کے معاملے پر ملک بھر کے تاجروں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے،ملک بھر کےتاجر قائدین کا ترمیمی آرڈیننس کے معاملے پر زوم۔ اجلاس آج منگل کو دو بجے طلب کیا گیا ہے ہم ملک بھر کے تاجروں کے حقوق کاتحفظ کرنا جانتے ہیں زوم میٹنگ میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے

کاشف چوہدری نے کہاکہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس تاجروں اور کاروباری حضرات کے حقوق پر شپ خون مارنے کے مترادف ہیں تاہم تاجروں کا اتحاد اس معیشت دشمنی کے سامنے آئنی دیوار ثابت ہوگاٹیکس افسران کے اختیارات میں لامحدود اضافہ کرپشن کے نئے دروازے کھولنے کے لئے کیا گیا ،انہوں نے کہا کہ قانونی کاررائی یا نوٹس کے بغیر کاروباری لوگوں کے اکاونٹس سے کسی کو پیسہ نکلوانے نہیں دیں گے اور معیشت دشمن اقدامات نہیں کرنے دیں گے۔تاجر اپنے حق پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے ۔ کاشف چوہدری نے کہا کہ مارکیٹیوں اور کاروباری مقامات پر ٹیکس افسران تعینات کیے تو وہ پھر اپنی مرضی سے واپس نہیں جائیں گے ،کاروباری مقامات پر افسران کی تعیناتی کا اختیارکاروبار تباہ و برباد کرنے کے مترادف ہوگا۔ حکومت کو فوری طور پر انکم ٹیکس ترمیمی آرڈینس واپس لینے کا اعلان کرے،حکومت نے ملک و تاجر دشمن ترمیمی آرڈیننس واپس نہ لیا تو تاجر برادری آج آئندہ کا لائحہ عمل دے گی

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی کابینہ نے غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی تمام سیاسی جماعتیں مل کر قومی حکومت بنائیں اور پاکستان کو بچائیں، محمود خان اچکزئی ٹیکس نیٹ بڑھنے اور قوانین میں ترامیم سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم بھارت میں عمران خان کے ایکس اکاونٹ کی بندش، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آگیا آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کاشف چوہدری نے ٹیکس افسران

پڑھیں:

ٹیکس قوانین میں ترمیم کا آرڈیننس جاری، ایف بی آر کے اختیارات میں بے تحاشہ اضافہ

صدر مملکت نے ٹیکس قوانین میں ترمیم کا آرڈیننس 2025 جاری کردیا، جس کے بعد ایف بی آر کے اختیارات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے ٹیکس اہداف کا حصول یقینی بنانے اور ٹیکس چوری روکنے کیلئے ایف بی آر کے اختیارات میں بے تحاشہ اضافہ کردیا ہے جبکہ جعلی اور بغیر ٹیکس اسٹمپ و بغیر بار کوڈ اشیاء سپلائی اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیلئے کسی بھی وفاقی و صوبائی افسر کو بھی  ان لینڈ ریونیو افسر کی پاورزدینے کا اختیار بھی دیدیا گیا ہے۔

صدارتی آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے جعلی اور نام ڈیوٹی پیڈ سگریٹ سمیت دیگر اشیاء پکڑنے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیلئے ایف بی آر کو کسی بھی وفاقی یا صوبائی افسر کو ان لینڈ ریونیو افسر کے اختیارات دینے کا اختیار دیدیا گیا ہے جبکہ ٹیکس چوری پکڑنے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو یا چیف کمشنر کو کسی شخص یا اشخاص کے کاروباری یونٹس کی پیداوار، اشیاء کی فراہمی، خدمات کی فراہمی اور فروخت نہ ہونے والے اسٹاک کی مانیٹرنگ کیلئے کاروباری احاطے پر ان لینڈ ریونیو کے افسران تعینات کرنے کے بھی ختیارات دیدیئے ہیں۔

صدرِ مملکت نے آئین کے آرٹیکل 89 کی شق (1) کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے "ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2025" جاری کر دیا ہے کیونکہ اس وقت سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہو رہا اور صدر مملکت مطمئن ہیں کہ فوری قانون سازی کی ضرورت ہےاس آرڈیننس کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں متعدد اہم ترامیم کی گئی ہیں۔

آرڈیننس کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 138 میں نئی ذیلی دفعہ تین اے شامل کی گئی ہے جس کے تحت اگر کسی ٹیکس کے واجب الادا ہونے کا فیصلہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ سے ہو چکا ہو تو وہ ٹیکس کسی اور قانون، اصول یا عدالتی فیصلے کے برخلاف فوری طور پر یا نوٹس میں دی گئی مدت کے اندر ادا کرنا ہوگااسی طرح دفعہ 140 میں بھی نئی ذیلی دفعہ چھ اے  شامل کی گئی ہے۔

جس کے مطابق ایسے کسی بھی ٹیکس کی فوری وصولی ممکن ہوگی جس کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں نے کیا ہو اس کے علاوہ ایک نئی دفعہ175سی کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو یا چیف کمشنر کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی شخص یا اشخاص کے کاروباری احاطے پر ان لینڈ ریونیو کے افسران تعینات کر سکیں تاکہ پیداوار، اشیاء کی فراہمی، خدمات کی فراہمی اور فروخت نہ ہونے والے اسٹاک کی نگرانی کی جا سکے۔

وفاقی ایکسائز ایکٹ 2005 میں بھی ترامیم کی گئی ہیں جن کے تحت ایسے سامان پر جہاں ایکسائز اسٹیمپ، بار کوڈ، لیبل یا اسٹیکر نہ چسپاں کیا گیا ہو یا جعلی ہوں وہاں سخت کارروائی کی جائے گی۔

مزید یہ کہ دفعہ 27 میں ترمیم کے ذریعے ایف بی آر کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی وفاقی یا صوبائی افسر کو ان لینڈ ریونیو افسر کے اختیارات تفویض کر سکے تاکہ جعلی یا بغیر مانیٹرنگ والے مال کی نگرانی اور کارروائی کو موثر بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • گوادر پورٹ سے بلوچستان کو حصہ نہ دینے کا معاملہ وفاق کیساتھ اٹھائینگے، سرفراز بگٹی
  • پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • ایف بی آر کو ٹیکس ریکوری کیلئے مزید اختیارات مل گئے، آرڈینس جاری
  • تاجر برادری کا انکم ٹیکس آرڈیننس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا عندیہ
  • ٹیکس افسران کو لامحدود اختیارات دینے کا معاملہ،صدر مرکزی تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے فیصلے کو معیشت دشمن قرار دیدیا
  • ایف بی آر کو ٹیکس ریکوری کیلئے مزید اختیارات مل گئے، آرڈیننس  جاری
  • ٹیکس قوانین میں ترمیم کا آرڈیننس جاری، ایف بی آر کے اختیارات میں بے تحاشہ اضافہ
  • آزاد کشمیر: بڑھتی ہوئی کشیدگی، بھارتی جارحیت کے امکانات کے باعث ہنگامی اقدامات کا جائزہ