پاک بھارت کشیدگی ،پی ٹی آئی کا حکومتی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
یہ محض حکومتی بریفنگ ہے ،قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش نظر نہیںآتی
حساس حالات میںاے پی سی بلائی نہ عمران خان کو شامل کرنے کی نیت ہے، اعلامیہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی پاک بھارت صورت حال پر حکومتی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی اس کی ہر شکل، ہر صورت اور ہر مظہر کی دوٹوک اور غیر مبہم الفاظ میں مذمت کی ہے ۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان جو اس وقت ناجائز طور پر قید میں ہیں، انہوں نے جیل سے بھی قوم کے نام اپنے پیغامات میں واضح طور پر نہ صرف دہشت گردی کی مذمت کی ہے بلکہ قومی یک جہتی، اتحاد اور داخلی استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے کہا کہ ان کا مؤقف خود وضاحتی ہے اور انہوں نے جس بصیرت اور جرات کے ساتھ قوم کو متحد ہونے کا پیغام دیا ہے ، وہ ایک قومی رہنما کی سوچ کی عکاسی ہے ۔اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کا واضح مؤقف ہے کہ کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں ہم ملک اور قوم کے دفاع کے لیے صفِ اول میں کھڑے ہوں گے ، اس قومی مؤقف کو ہم نے اپنے یومِ تاسیس کے موقع پر بھی واضح کیا تھا، جب پاکستان تحریک انصاف نے ایک باقاعدہ قرارداد منظور کی، جس میں پارٹی نے بھارتی جارحیت اور پروپیگنڈے سے متعلق اپنے اصولی مؤقف کو پوری قوم کے سامنے رکھا۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ پی ٹی آئی ہر سطح پر قومی سلامتی، خودمختاری اور یک جہتی کے لیے سنجیدہ اور ہمہ وقت تیار ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ حالیہ حساس حالات میں حکومت کو فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانی چاہیے تھی تاکہ تمام قومی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جاتا۔سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے حکومت نے یہ موقع ضائع کیا، نہ صرف اے پی سی نہیں بلائی گئی بلکہ اس کی جگہ ایک حکومتی وزیر کی طرف سے یک طرفہ بریفنگ دی جا رہی ہے ۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ قومی اتحاد، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور سیاسی استحکام کی بات کی ہے اور وہ کسی قسم کی تقسیم، تفرقہ یا کمزوری کے حامی نہیں رہے ہیں چونکہ یہ محض ایک حکومتی بریفنگ ہے اور نہ اس میں کوئی قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش نظر آتی ہے اور نہ ہی عمران خان جیسے اہم قومی رہنما کو شامل کرنے کی نیت ہے ۔سیاسی کمیٹی نے کہا کہ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ اس بریفنگ میں پاکستان تحریک انصاف کی شرکت ضروری نہیں ہے ، ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ، پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف اس حکومتی بریفنگ میں شرکت نہیں کرے گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پی سی بی کا WCL میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی کا اعلان
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (WCL) میں پاکستانی کرکٹرز کی شرکت پر مکمل پابندی عائد کردی۔
چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوہرے معیار اور متعصبانہ رویئے پر شدید مایوسی اور سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں پاکستانی کھلاڑیوں پر آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز نے کہا ہے کہ ڈبلیو سی ایل نے جان بوجھ کر میچز نہ کھیلنے والی ٹیم کو پوائنٹس دینے کا یکطرفہ فیصلہ کیا جو کھیل کی روح کے منافی ہے۔ پاک بھارت میچز کی منسوخی کے حوالے سے جاری کردہ پریس ریلیز دوہرے معیار اور تعصب کا پلندہ تھی۔
پی سی بی بورڈ آف گورنرز نے کہا کہ پریس ریلیز میں کھیلوں کو سیاسی مفادات اور محدود کمرشل ترجیحات کے تابع کر کے چیمپئن شپ کے بڑے مقصد کو روندا گیا، پی سی بی ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کا علمبردار رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ٹورنامنٹ کے بنیادی اصولوں کو کسی بھی غیر مرئی دباؤ کے تحت پامال کرنا افسوسناک ہے۔ منتظمین کا یہ جانبدارانہ رویہ مستقبل کیلئے خطرناک اور تشویشناک ہے۔
پی سی بی نے کہا کہ ڈبلیو سی ایل کی جانب سے معذرت بلاواسطہ اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کھیلوں کے اصولوں پر نہیں بلکہ مخصوص قوم پرستی کے بیانیے کے دباؤ پر ہوئی۔ بین الاقوامی کھیلوں کی دنیا میں یہ دوغلا اور متعصبانہ رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔
بورڈ آف گورنرز نے مزید کہا کہ بیرونی دباؤ پر کھیلوں کے غیر جانبدارانہ اصولوں کی خلاف ورزی سے انتہائی افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی۔ پی سی بی آئندہ اپنی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے نہیں بھیج سکتا۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسے مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے جسے سیاست کی تنگ نظری نے داغدار کر دیا ہو۔
اجلاس میں بورڈ آف گورنرز کے ممبران ظہیر عباس، زاہد اختر زمان، سجاد علی کھوکھر، ظفر اللہ، تنویر احمد۔، محمد اسماعیل قریشی، انوار احمد خان، طارق سرور، چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایس ایل سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی شریک ہوئے۔