پوپ فرانسس کی وصیت؛ میری گاڑی کو غزہ کے بچوں کیلیے موبائل کلینک میں تبدیل کردیا جائے
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے بعد ان کی وصیت سامنے آئی ہے جس میں خاص طور پر غزہ کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پوپ فرانسس نے اپنی وصیت میں لکھوایا کہ میرے مرنے کے بعد میری گاڑی کو غزہ کے بچوں کے لیے کلینک بنادیا جائے۔
"دی ویٹی کن نیوز" کے مطابق پوپ فرانسس کی وصیت پر عمل درآمد کے لیے ان کی گاڑی کو اس انداز میں دوبارہ تیار کیا جائے گا کہ وہ ایک چلتا پھرتا کلینک بن جائے۔
اس موبائل کلینک میں غزہ کے بچوں کے طبی معائنے، علاج معالجے، ویکسینیشن، مرہم پٹی اور فوری ٹیسٹ کی سہولت موجود ہو گی۔
اس موبائل کلینک کو غزہ کے اُں علاقوں میں استعمال کیا جائے گا جہاں طبی سہولیات میسر نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ یہ وہی گاڑی ہے جو پوپ فرانسس نے اسرائیل کے دورے میں 2014 میں استعمال کی تھی۔
اس دورے کے بعد پوپ فرانسس تو واپس ویٹی کن آگئے تھے لیکن ان کی گاڑی وہی رہ گئی تھی۔
اس گاڑی پر پوپ فرانسس نے اسرائیل کے مذہبی مقامات کا دورہ کیا تھا اس لیے اس گاڑی کی اہمیت بڑھ گئی اور اسے اسرائیل میں محفوظ کردیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ چیلنج کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-08-24
لاہور (سیاسی نمائندہ) تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اس بل کے خلاف باقاعدہ درخواست کو صدر پاکستان،وزیراعظم، گورنر پنجاب، وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ حکام کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع نے کہا ہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء کو چیلنج کیا جائے گا اور حکمِ امتناع کی درخواست بھی دائر کی جائے گی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق غیر جماعتی اور ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرے گا اور مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسروں کا کنٹرول بلدیاتی اختیارات کو متاثر کرے گا۔ مزید کہا گیا کہ مالیاتی اختیارات کی مرکزیت بلدیاتی خودمختاری کے منافی ہے جبکہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے۔اعتراضات میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یونین کونسل کے چیئرمین کا براہ راست انتخاب بحال کیا جائے، بلدیاتی نظام کے لیے 5 سالہ مدت اور واضح انتخابی شیڈول لازم قرار دیا جائے اور ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی عاید کی جائے۔اعجاز شفیع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کے لیے فوری اقدام کی درخواست کی جائے گی۔