بی جے پی کی حکومت میں بدعنوانی عروج پر ہے، اکھلیش یادو
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کی توہین کر رہی ہے، سوال پوچھنے پر ایف آئی آر درج کرائی جاتی ہے اور جب احتجاج ہوتا ہے تو پگڑی اچھال دی جاتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ و اترپردیش کے سابق وزیراعلٰی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت میں بدعنوانی، بے ایمانی اور لوٹ عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر محکمے میں بدعنوانی اور لوٹ جاری ہے، کسانوں کی فصلوں کی خرید میں بدعنوانی چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی سے لے کر کئی پلیٹ فارم پر شکایت ہوئی لیکن لوٹ کرنے والوں کے خلاف کاروائی نہیں ہورہی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ دھان کی خریداری کے ساتھ ساتھ بندیل کھنڈ میں مونگ پھلی کی خریداری میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری میں بی جے پی حکومت اور صنعت کاروں کی ملی بھگت ہے۔ گندم کی سرکاری خریداری نہیں ہورہی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ اس مودی حکومت نے کھاد، بیج، کیڑے مار ادویات، بجلی اور ڈیزل جیسی تمام چیزوں کی قیمتیں بڑھا کر کسانوں کے لئے بحران پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کی توہین کر رہی ہے، سوال پوچھنے پر ایف آئی آر درج کرائی جاتی ہے اور جب احتجاج ہوتا ہے تو پگڑی اچھال دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غازی پور سے لے کر غازی آباد تک بی جے پی نے کسانوں کو ایک بار نہیں بلکہ کئی مواقع پر ذلیل کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اس حکومت میں ہر شعبہ میں ہر سطح پر بدعنوانی ہو رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اکھلیش یادو نے کہا انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں بدعنوانی جاتی ہے رہی ہے
پڑھیں:
صدر ایف پی سی سی آئی کا شرح سود میں 5 فیصد تک کمی کا مطالبہ
کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی )کے صدر عاطف اکرام شیخ نے شرح سود میں فوری طور پر 5 فیصد تک کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے خدشات کے برعکس مہنگائی کی شرح میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ یہ مستحکم ہو چکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا جواز کمزور پڑ چکا ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے مطالبہ کیا کہ جون تک پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی کر کے اسے 7 فیصد کی سطح پر لایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دوہرے ہندسے کی شرح نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ اس نے نجی شعبے کیلئے قرضوں تک رسائی کو مہنگا اور مشکل بنا دیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ 12 فیصد کی بلند شرح سود ملکی صنعت و تجارت کے فروغ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں اور مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ شرح سود میں کمی سے برآمدات میں اضافہ ہوگا اور نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ممکن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پیسے کی سرکولیشن میں اضافے سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
Post Views: 1