Islam Times:
2025-06-21@07:16:08 GMT

بی جے پی کی حکومت میں بدعنوانی عروج پر ہے، اکھلیش یادو

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

بی جے پی کی حکومت میں بدعنوانی عروج پر ہے، اکھلیش یادو

سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کی توہین کر رہی ہے، سوال پوچھنے پر ایف آئی آر درج کرائی جاتی ہے اور جب احتجاج ہوتا ہے تو پگڑی اچھال دی جاتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ و اترپردیش کے سابق وزیراعلٰی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت میں بدعنوانی، بے ایمانی اور لوٹ عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر محکمے میں بدعنوانی اور لوٹ جاری ہے، کسانوں کی فصلوں کی خرید میں بدعنوانی چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی سے لے کر کئی پلیٹ فارم پر شکایت ہوئی لیکن لوٹ کرنے والوں کے خلاف کاروائی نہیں ہورہی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ دھان کی خریداری کے ساتھ ساتھ بندیل کھنڈ میں مونگ پھلی کی خریداری میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری میں بی جے پی حکومت اور صنعت کاروں کی ملی بھگت ہے۔ گندم کی سرکاری خریداری نہیں ہورہی ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اس مودی حکومت نے کھاد، بیج، کیڑے مار ادویات، بجلی اور ڈیزل جیسی تمام چیزوں کی قیمتیں بڑھا کر کسانوں کے لئے بحران پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کی توہین کر رہی ہے، سوال پوچھنے پر ایف آئی آر درج کرائی جاتی ہے اور جب احتجاج ہوتا ہے تو پگڑی اچھال دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غازی پور سے لے کر غازی آباد تک بی جے پی نے کسانوں کو ایک بار نہیں بلکہ کئی مواقع پر ذلیل کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اس حکومت میں ہر شعبہ میں ہر سطح پر بدعنوانی ہو رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اکھلیش یادو نے کہا انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں بدعنوانی جاتی ہے رہی ہے

پڑھیں:

وفاقی حکومت سندھ کے منصوبوں کے لیے فوری فنڈز جاری کرے، نثار کھوڑو

سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایک طرف سندھ میں 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور بجلی آتی ہی نہیں، ایسی صورتحال میں سولر پینلز پر ٹیکس کا نفاذ کرکے غریب عوام کی زندگیوں کو عذاب میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نثار کھوڑو نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کو این ایف سی کی مد میں 100 ارب روپے کم دینے، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو نظرانداز کرنے اور سکھر،حیدرآباد موٹر وے کے لئے صرف 15 ارپ روہے مختص کرنے سمیت آر بی او ڈی منصوبے کے لئے فنڈنگ بند کرنے کے عمل کو سندھ صوبے کے ساتھ زیادتی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے ان منصوبوں کے لئے فنڈنگ جاری کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اپنے خطاب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے رواں سال این ایف سی کی مد میں سندھ کو ایک سو ارب روپے کم دئے ہیں، آئینی طور پر این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھایا تو جاسکتا ہے کم نہیں کیا جا سکتا، وفاق کی جانب سے این ایف سی کی مد میں سندھ کے ایک سو ارب روہے کاٹ دینا سندھ کے ساتھ زیادتی ہے، ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس حدف مکمل نہ کرنے کی سزا صوبے کے این ایف سی کے حصے سے کٹوتی کرکے نہیں دی جائے۔

انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت نے سکھر، حیدرآباد موٹر وے کے تعمیر کے منصوبے کے لئے صرف 15 ارب روپے فنڈنگ مختص کی ہے جو کہ ناکافی ہے کیونکہ اس رقم سے یہ موٹروے کیسے تعمیر ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کیسے اہم منصوبے کو بھی نظرانداز کردیا ہے جس وجہ سے یہ منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت کا سولر پر 10 فیصد  ٹیکس کا نفاذ غریب طبقے پر ظلم اور غریب عوام کو تکلیف دینے کے مترادف ہے، ایک طرف سندھ میں 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور بجلی آتی ہی نہیں، ایسی صورتحال میں سولر پینلز پر ٹیکس کا نفاذ کرکے غریب عوام کی زندگیوں کو عذاب میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آربی او ڈی منصوبے پر فنڈنگ بند کردی ہے جس وجہ سے آر بی او ڈی کا منصوبہ 56 ارب سے بڑھ گیا ہے اور آر بی او ڈی پر کب سے کام بند پڑا ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کے بجیٹ پر اپوزیشن کی صرف تنقید مناسب نہیں ہے، پیپلز پارٹی سندھ میں سیلاب متاثرین کے لئے 21 لکھ گھر بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا ہے، بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاھدے کی بھارتی خلاف ورزی سمیت سندھ کے پانی پر حملے کے خلاف بھی عملی طور پر کردار ادا کیا، جب پیپلز پارٹی متنازعہ کینالوں کے خلاف تحریک چلا رہی تھی تب اپوزیشن کی جماعتیں سو رہی تھی، اس لئے انتشار اور تعصب پھیلانے سے ملک اور صوبہ آگے نہیں بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی منظور کردہ قرارداوں پر عمل ہونا چاہیئے، ویسے تو سینیٹ کا ایوان بھی صرف تقریریں کرنے کے لئے رہ گیا ہے باقی سینیٹ کی قراردادوں پر بھی توجہ نہیں دی جاتی۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت سندھ کے منصوبوں کے لیے فوری فنڈز جاری کرے، نثار کھوڑو
  • ججز کی تنخواہیں بند کی جائیں اور بڑی بڑی عدالتی عمارتوں کو یونیورسٹیاں بنا دیا جائے
  • نگر، غیر قانونی بھرتیوں پر گریڈ 18 کا افسر برطرف
  • جماعتِ اسلامی کا بنگلہ دیش میں اسلامی حکومت کے قیام کے لیے ملک گیر اتحاد پر زور
  • بی جے پی کے دور میں طبی نظام بھی تباہ کردیا گیا ہے، اکھلیش یادو
  • ایران کے لیے سرپرائز تیار ہے،اسرائیلی وزیراعظم
  • پہلگام کے حملہ آور اب تک آزاد کیسے گھوم رہے ہیں؟ فاروق عبداللّٰہ
  • ریاست کسانوں کیلئے سوتیلی ماں بن چکی ہے، صدر کسان اتحاد
  • حکومت نے عوام کا بڑا مطالبہ مان لیا، سولر پینلز پر ٹیکس میں کمی کا اعلان
  • حکومت کا منصفانہ شمسی خریداری کی شرح کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ پر مبنی نیٹ بلنگ کا منصوبہ