ریسرچ فیلو المجلس الاسلامی باکستان
انسانی تاریخ میں جہاں علم، عقل اور طب نے ترقی کی، وہیں روحانی مسائل کی حقیقت بھی ہمیشہ سے موجود رہی ہے۔ نظر بد، جادو اور جنات کے اثرات نہ صرف مذہبی حوالے سے بلکہ انسانی تجربات اور مشاہدات میں بھی بڑی شدت سے دیکھے گئے ہیں۔ موجودہ دور میں ان موضوعات پر افراط و تفریط کا رویہ عام ہے۔
بعض لوگ مکمل انکار کرتے ہیں تو بعض اس قدر غلو کرتے ہیں کہ ہر بیماری، ہر ناکامی یا ہر رکاوٹ کو ان ہی چیزوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔ ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے کو قرآن و سنت اور تجربہ کار اہل علم کی روشنی میں سمجھیں تاکہ نہ صرف حقیقت واضح ہو بلکہ درست رہنمائی بھی حاصل ہو سکے۔
نظر بد، جادو اور جنات کا تعلق اس غیبی دنیا سے ہے جسے انسان کے حواس خمسہ مکمل طور پر نہیں سمجھ پاتے، لیکن اس کے اثرات زندگی کے مختلف پہلوؤں میں نظر آتے ہیں۔ ان اثرات کا علاج صرف دوا سے نہیں بلکہ دعا،مسنون ذکر و اذکار بالخصوص صبح وشام کے اذکار ، اور مضبوط اور صحیح عقیدے سے بھی ہوتا ہے۔ انسان کی روح اور جسم دونوں ایک ساتھ متاثر ہوتے ہیں، لہٰذا علاج بھی جسمانی اور روحانی دونوں سطحوں پر ہونا چاہیے۔
تجربات بتاتے ہیں کہ اگر تشخیص درست ہو تو قرآن و سنت کی تعلیمات پر مبنی روحانی علاج نہ صرف مؤثر بلکہ دیرپا بھی ہوتا ہے۔ نظر بد ایک عام روحانی مسئلہ ہے جس کا سامنا اکثر افراد کو ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "العین حق" یعنی نظر لگ جانا سچ ہے۔ یہ مختصر مگر جامع حدیث نظر بد کی حقیقت پر مہر تصدیق ثبت کرتی ہے۔ عربی لفظ "عین" کا مطلب ہے آنکھ، اور یہاں مراد ایسی نظر سے ہے جو حسد، بغض یا حد سے زیادہ تعجب سے نکلے اور دوسرے شخص یا چیز کو نقصان دے۔ انسان جب کسی نعمت کو دیکھ کر حسد کرتا ہے یا حد سے زیادہ حیرانی کا اظہار کرتا ہے، تو اس کی نظر بد اثر کر سکتی ہے۔
نظر بد کی علامات میں جسمانی بوجھل پن، اچانک بیمار پڑ جانا، بار بار ناکامی، بچوں کا بے وجہ رونا، نیند میں خوفناک خواب آنا، چہرے کا رنگ بدل جانا، اور دل کی بے چینی شامل ہو سکتی ہے۔ اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ طبی معائنہ کرایا جاتا ہے مگر کوئی واضح جسمانی بیماری سامنے نہیں آتی، اور مریض مسلسل تکلیف میں مبتلا رہتا ہے۔ ایسی صورت میں اگر نظر بد کی علامات موجود ہوں تو روحانی علاج کی طرف توجہ دی جاتی ہے۔
نظر بد کا اسلامی علاج بہت سادہ مگر پر اثر ہے۔ سب سے پہلے دعا اور اذکار کا معمول اپنانا ضروری ہے۔ سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کی صبح و شام تلاوت، آیت الکرسی کا ورد، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سکھائی گئی دعائیں جیسے: اعوذ بکلمات اللۃ التامات من شر ما خلق" — یہ سب نظر بد سے بچاؤ کے لیے مؤثر ہیں۔ علاوہ ازیں، کسی بھی چیز کی تعریف کرتے ہوئے "ما شاء اللہ " کہنا سنت ہے تاکہ نظر نہ لگے۔ قرآن و سنت سے واضح ہوتا ہے کہ نظر بد سے بچنے کے لیے تقویٰ، ذکر، اور اللہ پر توکل ضروری ہے۔
جادو ایک شیطانی عمل ہے جس کا مقصد کسی کو نقصان پہنچانا، تعلقات خراب کرنا یا کسی کی زندگی میں رکاوٹ ڈالنا ہوتا ہے۔ قرآن کریم میں سورۃ البقرہ میں حضرت سلیمان علیہ السلام کے زمانے کا واقعہ بیان کرتے ہوئے جادو کے وجود کو واضح کیا گیا: "وما کفر سلیمان ولکن الشیطان کفرو یعلمون الناس السحر" (البقرہ: 102)۔ اس آیت میں بتایا گیا کہ جادو شیطانی علم ہے، جسے سیکھنا اور پھیلانا کفر ہے ۔ اسلام میں جادو کا عمل سخت گناہ ہے، مگر اس کا انکار بھی جہالت ہے۔
جادو کی اقسام مختلف ہو سکتی ہیں: تفریق کا جادو جس کا مقصد میاں بیوی یا رشتہ داروں کے درمیان نفرت ڈالنا ہوتا ہے، بندش کا جادو جس سے کسی کے رزق، شادی یا اولاد کے معاملات میں رکاوٹ آتی ہے، یا سحر الموت جس سے انسان اچانک بیمار پڑ جاتا ہے یا موت کے قریب آ جاتا ہے۔ اس کی علامات میں بلاوجہ درد، خواب میں سانپ، بلی یا قبر دیکھنا ، اذیت ناک بے خوابی، عبادات سے دوری، ذہنی دباؤ اور کسی مخصوص وقت یا جگہ پر حالت بگڑ جانا شامل ہیں ۔
جادو کا قرآنی علاج نہایت مؤثر اور محفوظ ہے۔ سب سے اہم عمل سورۃ البقرہ کی روزانہ تلاوت ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سورۃ البقرہ پڑھنے والا جادو سے محفوظ رہتا ہے"۔ اسی طرح سورۃ الفلق، سورۃ الناس، آیت الکرسی، سورۃ الاعراف (آیت 117-122)، سورۃ یونس (آیت 81-82)، سورۃ طہ (آیت 68-69) کو دم کر کے پانی پر پڑھ کر پلانا یا غسل کے لیے استعمال کرنا جادو کے اثرات کو زائل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق دم کرنا، معوذتین سے دم دینا اور تیل یا پانی پر دم کر کے استعمال کرانا روحانی علاج کا اہم جزو ہے ۔
جنات کا وجود قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔ سورۃ الجن ایک مکمل سورہ ہے جو اس مخلوق کی حقیقت بیان کرتی ہے۔ جنات ایسی مخلوق ہیں جو آگ سے پیدا کی گئی ہے ، ان میں بھی عقل و شعور ہے اور وہ بھی نیکی اور بدی میں تقسیم ہوتے ہیں۔ بعض جنات انسانوں کو تنگ کرتے ہیں، جسم میں داخل ہو کر اذیت دیتے ہیں، یا مختلف نفسیاتی و جسمانی علامات پیدا کرتے ہیں ۔ ان کا مقصد اکثر انسان کو عبادات سے روکنا ، خوف و دہشت پیدا کرنا یا زندگی میں مشکلات ڈالنا ہوتا ہے ۔
جنات کے اثرات کی علامات میں اچانک غصہ آنا، کسی خاص وقت پر بے چینی یا درد کا بڑھ جانا ، نیند میں چیخنا ، خود کلامی، عبادات میں دل نہ لگنا، جسم پر بغیر چوٹ کے سوجن یا نیلاہٹ اور غیر محسوس آوازیں یا سایہ دیکھنا شامل ہیں ۔ بعض افراد کے جسم پر جنات کا قبضہ ہو جاتا ہے جسے مس یا سحر الجن کہا جاتا ہے ۔ اگر یہ اثرات مستقل رہیں اور جسمانی علاج سے افاقہ نہ ہو تو روحانی علاج کی ضرورت پیش آتی ہے ۔
قرآن و سنت میں جنات کے علاج کے لیے مؤثر اذکار اور سورتیں موجود ہیں ۔ سورۃ الجن کی تلاوت، سورۃ الصافات، سورۃ الرحمن، سورۃ الدخان، سورۃ الحشر، اور آیت الکرسی کا ورد جنات کے اثرات سے نجات کے لیے مفید ہے ۔ دم کیا ہوا پانی پینا یا نہانا ، اذان کے وقت گھر میں آواز بلند کرنا ، گھر کی صفائی اور خوشبو کا استعمال ، اور فجر و عشاء کی نماز کی پابندی بھی ان اثرات کو ختم کرنے میں مددگار ہیں ۔
بسا اوقات روحانی مسائل کو نفسیاتی امراض سمجھ کر صرف دواؤں سے علاج کیا جاتا ہے، جب کہ علامات واضح طور پر روحانی نوعیت کی ہوتی ہیں ۔ اس لیے تجربہ کار طبیب یا معالج کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ علامات کو دینی ، نفسیاتی اور جسمانی زاویوں سے دیکھے۔ اگر جسمانی بیماری موجود نہ ہو، اور مریض کو خواب، خیالات، اور کیفیتیں مسلسل تنگ کر رہی ہوں تو اس پر روحانی پہلو سے غور کرنا ضروری ہے۔
روحانی علاج میں سب سے پہلا اصول ہے " اللہ پر مکمل یقین "۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مشکل میں اللہ سے رجوع فرمایا، اور یہی سنت آج کے مسلمان کے لیے رہنمائی ہے ۔ دوسرا اصول ہے "معیاری اذکار اور آیات کا استعمال"۔ خود ساختہ وظائف یا توہمات سے بچنا لازم ہے ۔ تیسرا اصول ہے "صبر اور استقامت" کیونکہ روحانی علاج کا اثر وقت کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے ۔ جیسے جسمانی بیماری کا علاج وقت لیتا ہے ، ویسے ہی روحانی امراض میں بھی تسلسل ضروری ہے۔
اسلامی روحانی علاج میں کچھ چیزیں مشترک ہوتی ہیں: معوذتین (سورۃ الفلق، سورۃ الناس)، سورۃ البقرہ، آیت الکرسی، اور "حسبنا اللہ و نعم الوکیل" جیسے اذکار۔ ان اذکار کا دل سے یقین کے ساتھ ورد کرنا روحانی طاقت بخشتا ہے۔ ساتھ ہی نفسیاتی سکون اور خلوص نیت کے ساتھ عبادات کرنا بھی روحانی بیماریوں سے نجات میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بعض علما کے نزدیک رقیہ شرعیہ (قرآنی دم) باقاعدہ طریقہ علاج ہے جو صرف مجرب اور دیندار معالج کے ذریعے ہونا چاہیے۔
اللہ تعالی نے قرآن کو شفا قرار دیا ہے۔ قرآن نہ صرف روحانی امراض بلکہ جسمانی بیماریوں کے لیے بھی شفا کا ذریعہ ہے ۔ فرق صرف نیت، یقین اور تسلسل کا ہوتا ہے ۔ کسی بزرگ نے کہا تھا کہ "جو قرآن سے شفا نہ لے، اسے کوئی دوا شفا نہیں دے سکتی"۔ اس قول میں گہری حکمت چھپی ہے۔
لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے گھروں میں قرآن کی تلاوت جاری رکھیں، اذکار کو معمول بنائیں اور شب و روز اللہ کے ذکر میں مصروف رہیں۔ شیطان اور جنات صرف اس گھر میں اثر انداز ہوتے ہیں جہاں غفلت ہو ، جہاں گناہ عام ہوں، جہاں اللہ کا ذکر نہ ہو ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " گھر کو قبرستان نہ بناؤ، اس میں نماز پڑھا کرو"۔ یہ روحانی تحفظ کا عملی طریقہ ہے ۔
یاد رکھیے کہ روحانی علاج صرف وظائف یا دم تک محدود نہیں، بلکہ ایک مکمل طرز زندگی ہے ۔ رزق حلال، سچائی، نماز کی پابندی، والدین کی خدمت، دل کی صفائی، اور نفس کی اصلاح ، یہ سب چیزیں ایک مضبوط روحانی قلعہ بناتی ہیں ۔ ایسے قلعے میں نہ نظر بد اثر کرتی ہے، نہ جادو اور نہ ہی جنات ۔
راقم الحروف نے اپنے طویل طبی و روحانی تجربے میں بے شمار ایسے کیسز دیکھے جن میں بظاہر مریض کی طبی رپورٹس نارمل ہوتی تھیں ، مگر علامات مسلسل رہتی تھیں ۔ جب قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق علاج کیا گیا تو مریض کو شفا ملی ۔ اس سفر میں میرے والد محترم مولانا محمد حسین کی دعائیں اور تربیت ہمیشہ میرے ساتھ رہیں ، جنہوں نے مجھے دین، دعا اور دوا کے ساتھ جینے کا سبق سکھایا ۔ اور والد محترم کے بعد میں گاہے بگاہے معروف علمی وروحانی شخصیت استاذ محترم فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشید اظہر سے بھی رہنمائی لیتا رہتا ہوں ۔
نظر بد، جادو اور جنات ایک حقیقت ہے۔ ان کا انکار یا حد سے زیادہ غلو دونوں خطرناک ہیں۔ متوازن رویہ اختیار کرتے ہوئے قرآن و سنت کے اصولوں پر مبنی روحانی علاج اپنانا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ یقین، صبر، دعا، ذکر اور سچی نیت سے ہر مشکل آسان ہو سکتی ہے۔ اللہ تعالی قرآن کو ہم سب کے لیے شفا اور رحمت بنائے۔ آمین۔ لیکن ایک بات ہمیشہ مدنظر رہے کہ جادو کا علاج جادو ، یا تعویز گنڈے سے کروانا یا ایسے کسی بھی عمل سے جس سے انسان کے ایمان کو خدشہ لاحق ہو یہ حرام ہے کفر ہے ۔ اصل چیز ایمان ہے ، زندگی آنی جانی چیز ہے۔ ایمان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہئے کسی صورت بھی ایمان کا سودا نہیں کرنا چاہئے، عموماََ پیشہ ور عامل آپ کی دولت بھی لوٹتے ہیں اور ایمان بھی ۔
( نوٹ: حکیم احمد حسین اتحادی قومی طبی کونسل وزارت صحت حکومت پاکستان کے گولڈمیڈلسٹ مستند معالج ہیں۔ قارئین تحریر ہذا کے بارے مزید معلومات کے لئے ان کے وٹس اپ نمبر 03007305499 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ (ادارہ)
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روحانی علاج سورۃ البقرہ ا یت الکرسی کی علامات جادو اور اور جنات کرتے ہیں ضروری ہے کے اثرات کے ساتھ جنات کے علاج کی ہوتا ہے جاتا ہے کے لیے
پڑھیں:
نوشکی آئل ٹینکر دھماکے میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہو گئی
کراچی:بلوچستان کے علاقے نوشکی میں آئل ٹینکر کے اندر دھماکے سے جھلس کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہو گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ٹرک اڈا کے قریب آگ لگنے کے بعد تیل سے بھرے ٹرک میں دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کے بعد علاج کے لیے کراچی منتقل کیے گئے زخمیوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ مجموعی طور پر 40 سے زائد زخمیوں میں سے 2 پہلے ہی انتقال کر چکے تھے جب کہ مزید 4 افراد گزشتہ شب دورانِ علاج جانبر نہ ہو سکے۔
جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 18 سالہ سلمان ، 17 سالہ وزیر احمد ، 26 سالہ در محمد، 25 سالہ عبدالباسط کے ناموں سے ہوئی۔ چاروں کی لاشیں ایدھی ہوم سراب گوٹھ سرد خانے منتقل کردی گئی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نوشکی میں تیل کے ٹرک میں دھماکے سے 40 سے زائد افراد زخمی، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
یاد رہے کہ 2 روز قبل بھی طیب شاہ اور جہانزیب دوران علاج جاں بحق ہوگئے تھے۔
قبل ازیں شدید زخمی 24 افراد کو خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی ائیر بیس منتقل کیا گیا تھا، جہاں سے ایمبولینسوں کے ذریعے نجی اسپتالوں میں علاج کے لیے داخل کیا گیا تھا۔ واقعے کے 17 زخمی کراچی کے مختلف نجی اسپتالوں میں تاحال زیر علاج ہیں۔