شکر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر میلی نگاہ ڈالی تو اسے ایسا جواب ملے گا کہ وہ اسے ہمیشہ یاد رکھے گا، اس واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات ہو، پتہ لگنا چاہیے کہ اس واقعے کے ذمہ دار کون ہیں۔؟ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے پیچھے کچھ اور ناٹک موجود ہے۔ پنجاب کے علاقے شکر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بھارت اس وقت ایک ضدی بچے کی طرح کا کردار ادا کر رہا ہے، بھارتی تسلیم کر رہے ہیں کہ پہلگام واقعہ ایک بہت بڑا سکیورٹی لیپس تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک ملین فوج کشمیر اور جموں کی وادی میں جھونک رکھی ہے، اتنی سکیورٹی کے ہوتے ہوئے پہلگام واقعہ کیسے ہوا۔؟ اس پورے واقعے کے پیچھے کچھ اور ناٹک موجود ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ جس کو چاہے اپنے پیروں تلے روندے، بھارت اگر پاکستان پر ایک پنچ لگائے گا تو اسے جواب میں 2 پنچ ملیں گے، پاکستان امن کا خواہاں ہے، امن کی خواہش کو اگر کوئی کمزوری سمجھتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر میلی نگاہ ڈالی تو اسے ایسا جواب ملے گا کہ وہ اسے ہمیشہ یاد رکھے گا، اس واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات ہو، پتہ لگنا چاہیے کہ اس واقعے کے ذمہ دار کون ہیں۔؟ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں اس بات کو اٹھائیں گے، کیا بین الاقوامی معاہدوں کو کوئی فریق یکطرفہ طور پہ ختم کر سکتا ہے۔؟ پانی کو ہتھیار کے طور پہ استعمال کرنا دراصل بھارت کی اخلاقی اور سفارتی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے، پانی روکنے کی نہ کوئی قانون اجازت دے گا نہ ہی پاکستان اجازت دے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ پاکستان پر احسن اقبال اس واقعے کہ بھارت تو اسے

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمٰن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمٰن کو اغواء کرنے کی کوشش، واقعے کا مقدمہ درج

— فائل فوٹو 

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمٰن کو اغواء کرنے کی کوشش کی گئی۔

پولیس کے مطابق مولانا اسجد الرحمٰن کو ایک ہفتہ قبل یارک انٹرچینج کے قریب نامعلوم افراد نے روکا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ مولانا اسجد الرحمٰن کے گاڑی سے اترنے سے انکار اور بحث کے بعد اغواکاروں نے انہیں جانے دیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کے روز مولانا اسجد الرحمٰن اپنی رہائش گاہ شورکوٹ سے لکی مروت جا رہے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ مولانا اسجد الرحمٰن کی جانب سے اغوا کرنے کی کوشش کا مقدمہ درج نہیں کروایا گیا تاہم واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن  کے ترجمان نے بتایا کہ ایس پی پہاڑ پور نے مقدمہ درج کروانے کے لیے رابطہ کیا تھا تو ایس پی سے کہہ دیا گیا تھا کہ انتظامیہ واقعے کی خود مدعی بنے، ہماری جانب سے مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی سالمیت سب سے پہلے، پاکستان میں کسی کو اڈے نہیں ملیں گے، گورنر پنجاب
  • ایشین اسکواش چیمپئن شپ، ناصر اقبال کو سخت مقابلے کے بعد کوارٹر فائنل میں شکست
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • مسئلہ کشمیر پر  بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
  • مولانا فضل الرحمٰن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمٰن کو اغواء کرنے کی کوشش، واقعے کا مقدمہ درج
  • سرپلس ملازمین کی جوائننگ کا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے،اقبال احمد خان
  • (سندھ بلڈنگ ) گلشن اقبال اسکیم 24 میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
  • کلامِ اقبال: ماضی، حال اور مستقبل
  • کراچی: فائرنگ کے پراسرار واقعے میں نوجوان زخمی
  • کراچی: جھاڑیوں سے ایک شخص کی لاش برآمد