واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے آج پاکستانی سفارت خانہ واشنگٹن، ڈی سی میں ممتاز امریکی تھنک ٹینک کے نمائندگان کو پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
سفیر پاکستان نے پہلگام واقعے سے متعلقہ اب تک سامنے والے حقائق کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی جانب سے اب تک کوئی ایک بھی ثبوت پاکستان یا دنیا کے سامنے نہیں رکھا گیا۔ 2019 کے پلوامہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھارت کی جانب سے پاکستان پر اس طرح کے غیر منطقی الزامات لگائے گئے ہوں۔
سفیر پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اور غیر قانون اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا ہے جہاں میڈیا، انٹرنیٹ اور نقل و حرکت پر پابندیاں ہیں اور جس سے جبر کا ماحول پیدا ہوا ہے۔انہوں نے بھارت کی شدت پسندانہ بیان بازی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے جنگی جنون اور تسلط پسندانہ روش نے علاقائی امن اور استحکام کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارت اپنی جبر انگیز پالیسیوں، انتخابی مصلحتوں اور انتظامی نااہلیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کا طرزِ عمل لاقانونیت پر مبنی ہے۔ 24 کروڑ افراد پر مشتمل زرعی معیشت کو زک پہنچانے کی کوشش اعلان جنگ تصور کی جائے گی۔ سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ بھارت کے اقدامات میں آج سے نہیں بلکہ ہمیشہ سے لاقانونیت کا عنصر نمایا ں ہے۔
پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ملک میں ایک ہزار کے قریب دہشت گردی کے واقعات ہوئے جو 2023 کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہیں۔ انہوں نے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدار، قابل اعتماد، اور آزادانہ طور پر انکوائری کرائی جائے ۔اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے حال ہی میں اسلام آباد میں برطانیہ کے ہائی کمشنر سے ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے اور تعاون پر مکمل آمادگی ظاہر کی۔
سفیر پاکستان نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے اور امن کی حمایت پر امریکہ، چین، برطانیہ، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک کی حکومتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بحران نے عالمی طاقتوں کو تنازعہ کشمیر حل کرنے کا ایک اور موقع فراہم کیا ہے ۔ اس ضمن میں انہوں نے عالمی امن کے قیام کے حوالے سے صدر ٹرمپ کے ایجنڈے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل سے انہیں ایک امن ساز رہنما کے طور پر پہچانا جائے گا۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا معاشی ترقی ہے اور ہم عزت و وقار کے ساتھ امن کے قیام پر یقین رکھتے ہیں۔
ملاقات کے اختتام پر سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے تھنک ٹینک نمائندوں کو اپنے خیالات سے آگاہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے علاقائی امن ، دہشت گردی سے نمٹنے اور تنازعات کے حل کے لیے بین الاقوامی تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے تھنک ٹینک کمیونٹی سے مسلسل روابط کے عزم کا اعادہ کیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہ سفیر پاکستان نے انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے تھنک ٹینک کا اعادہ کہ بھارت بھارت کی

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی میں مسئلہ فلسطین و اہل غزہ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، حافظ نعیم

پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن پر امریکی نائب صدر کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت امریکی سفیر سے اس کی وضاحت طلب کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال میں مسئلہ فلسطین اور اہل غزہ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن پر امریکی نائب صدر کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت امریکی سفیر سے اس کی وضاحت طلب کرے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن پر امریکی نائب صدر کے بیان کی شدید مذمت کی اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی سفیر کو طلب کرے اور پوچھے کہ ان کے نائب صدر نے بغیر تحقیقات کے یہ بیان کیسے دیا؟۔ حافظ نعیم نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے پر پاکستان کے تحقیقات کے مطالبے سے بھاگ رہا ہے اور امریکی نائب صدر کے بیان سے تاثر ملتا ہے کہ امریکا بھارت کے مؤقف کو درست تسلیم کر رہا ہے، ہم اس موقع پر اپنے دوست ملک چین کی حمایت کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلگام میں اپنے ہی سیاحوں کو قتل کرکے جو فالس فلیگ آپریشن کیا ہے، یہ پہلا آپریشن نہیں ہے، اس سے پہلے بھی یہ کبھی تاج ہوٹل کبھی پارلیمنٹ پر حملہ کروا چکا ہے، کبھی یہ الفاران نامی تنظیم بنا کر سیاحوں کو اغوا اور کبھی سکھوں کا قتل کرواتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبی دہشتگردی کا تو کوئی تذکرہ ہی نہیں کر رہا، بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا ہے، اس معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا، اس حوالے سے پاکستان کو اپنی سفارتی کوششیں تیز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قومی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ہمیں بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھنا ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال میں مسئلہ فلسطین اور اہل غزہ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، دونوں محاذوں پر کام کرنا ہوگا، اسرائیل اور بھارت دونوں کو امریکی حمایت حاصل ہے اور تینوں کا ایک شیطانی اتحاد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے شہروں میں ملین مارچ اور 26 اپریل کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے بعد 17 مئی کو ایبٹ آباد اور 18 مئی کو مالا کنڈ میں عظیم الشان اور تاریخی ”یکجہتی غزہ مارچ“ کیا جائے گا اور صہیونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم بھی تیز اور مؤثر بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا اقتصادی حب ہے، لیکن اس کے ساتھ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت بدترین سلوک کر رہی ہے اور پیپلز پارٹی کی کراچی دشمنی مسلسل جاری ہے اور کے فور منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔

کراچی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہائیڈرینٹس کو تو پانی مل جاتا ہے لیکن شہریوں کے گھروں کے نلکوں میں پانی نہیں آتا اور عوام مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پچھلے چار دنوں سے آدھے شہر کا پانی بند ہے اور لوگ شدید اذیت کا شکار ہیں، 8 ماہ میں 6 مرتبہ پانی کی بڑی لائن پھٹ چکی ہیں، حکومت سندھ، واٹر بورڈ، مرتضیٰ وہاب کہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹاؤن کو فنڈز نہیں دیئے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے پر تیار نہیں، کینالز کے معاملے پر ہم نے بھرپور آواز اُٹھائی ہے، اس پر نظر ثانی کرنا اچھا اقدام ہے اس حوالے سے متبادل طریقے اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جو پانی آ رہا ہے اس کی مناسب تقسیم کا کوئی نظام نہیں ہے، پیپلز پارٹی کے وڈیرے سیلابی صورتحال میں پانی کا رخ دوسری طرف کر دیتے ہیں اور جب خشک سالی ہوتی ہے تو سارا پانی کھینچ کر اپنے پاس لے آتے ہیں جس سے عام لوگوں کا بُرا حال ہو جاتا ہے۔ 

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ 3 مئی کو صحافت کا عالمی دن منایا جاتا ہے، اس موقع پر ہمیں غزہ کے صحافیوں کو ضرور یاد رکھنا چاہیے، غزہ میں 211 صحافی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 28 خواتین صحافی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر آنے والی حکومت صحافت پر حملہ آور ہوتی ہے اور صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش کرتی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ صحافت کو غیر جانب دار ہونا چاہیے، صحافی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں، جماعت اسلامی کا بہت واضح مؤقف ہے کہ تمام میڈیا ورکرز کو ان کے بنیادی حقوق ملنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں امریکی سرپرستی میں اسرائیلی دہشتگردی جاری ہے، وہاں اب تک تقریباً 52 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں، افسوس کہ مسلم دنیا کے حکمران اپنے اقتدار کی خاطر امریکا کے آگے سربسجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اب شام پر بھی بمباری شروع کر دی ہے اور وہ وہاں مختلف سازشیں کرکے خانہ جنگی کروانا چاہتا ہے، وہ لبنان پر بھی حملے کر رہا ہے اور ایران کو اس نے نشانے پر رکھا ہوا ہے، اسرائیل صہیونیوں کی بات کرتا ہے اور بھارت ہندوتوا کی اور ان دونوں کو امریکا کی حماعت حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈہ ،بھارت ثبوت پیش کرے۔ پاکستانی سفیر کی امریکی تھنک ٹینکس کو بریفنگ
  • 24 کروڑ افراد پر مشتمل زرعی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش اعلانِ جنگ تصور کی جائیگی: رضوان سعید شیخ
  • سفارتی تناؤ کے باعث بنگلہ دیش بھارت کرکٹ سیریز غیر یقینی صورتحال سے دوچار
  • پہلگام حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کشمیر میں معمول کی صورتحال بحال نہیں ہوئی ہے، انجینئر محمد سلیم
  • پاک بھارت کشیدہ صورتحال، پی ٹی آئی کا حکومتی بریفنگ میں نہ جانے کا فیصلہ
  • امریکی نائب صدر کے بیان پر حکومت سفیر کو طلب کر کے پوچھے: حافظ نعیم
  • پاک بھارت کشیدگی میں مسئلہ فلسطین و اہل غزہ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، حافظ نعیم
  • وزیراطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کل سیاسی جماعتوں کے رہنماں کو قومی سلامتی صورتحال پر بریفنگ دیں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے سفیر کی ملاقات