برنس روڈ کی گلیوں میں چھینا جھپٹی کی وارداتیں بڑھ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
سورج ڈھلتے ہی سندھ سیکریٹریٹ کی پچھلی گلیوں میں راہگیروں سے لوٹ مار معمول بن گیا
آرام باغ پولیس لوٹ مار کی وارداتیں روکنے میں ناکام ،علاقہ مکینوں میں اشتعال پھیلنے لگا
کراچی کے قدیم علاقے برنس روڈ پر مسلح افراد کی لوٹ مارکے واقعات میں تشویشناک اضافہ ہوگیا ،سورج غروب ہوتے ہی سندھ سیکریٹریٹ کی عقبی گلیوں میں جہاں شام کو آمد و رفت نسبتا کم ہو جاتی ہے مسلح لیٹرے سرگرم ہو جاتے ہیں گزشتہ شب موٹر سائیکل سوار فیملی سمیت نصف درجن سے زائد افراد سے رقم موبائل فونز اور دوسرا سامان گن پوائنٹ پر لوٹ لیا گیا علاقہ مکینوں کے مطابق مسلح ملزمان لوٹ مارکے بعد باآسانی فرار ہو جاتے ہیں برنس روڈ کی جن گلیوں میں لوٹ مارکے واقعات بڑھ گئے ہیں وہ تھانہ آرام باغ کی حدود میں آتے ہیں پولیس لوگوں کو لوٹ مار سے بچانے میں ناکام ہو گئی ہے جس پر علاقہ مکینوں میں اشتعال پایا جاتا ہے انھوں نے آئی جی سندھ پولیس سے درخواست کی ہے کہ علاقے میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کا نوٹس لیا جائے اور آرام باغ پولیس کو ملزمان کو فوری گرفتار کر نے کے احکامات جاری کیے جائیں ورنہ علاقے کے لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائینگے
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: گلیوں میں
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔