سی ڈی اے افسران اور ملازمین کو پلاٹس کی الاٹمنٹ کی سکروٹنی کیلئے کمیٹی تشکیل ، 8رکنی کمیٹی7دن میں سینیارٹی اور سکروٹنی کر کے اپنی رپورٹ پیش کریگی،دستاویز سب نیو ز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 6 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سی ڈی اے افسران اور ملازمین کو پلاٹس کی الاٹمنٹ کی سکروٹنی کیلئے کمیٹی تشکیل ، 8رکنی کمیٹی7دن میں سینیارٹی اور سکروٹنی کر کے اپنی رپورٹ پیش کریگی۔

تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے افسران اور ملازمین کو پلاٹس کی الاٹمنٹ کی سکروٹنی کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل اربن پلاننگ کی سربراہی میں قائم 8رکنی کمیٹی 7دن میں سینیارٹی اور سکروٹنی کر کے اپنی رپورٹ پیش کریگی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسحاق ڈار کا قائم مقام افغان وزیر خارجہ سے رابطہ، بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے سے آگاہ کیا اسحاق ڈار کا قائم مقام افغان وزیر خارجہ سے رابطہ، بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے سے آگاہ کیا وزیراعظم کا سروسز چیفس کے ہمراہ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرزکا دورہ، وطن کے دفاع کے عزم کا اعادہ سی ڈی اے بورڈ ممبران اور ملازمین کو پلاٹ الاٹمنٹ کرنے کا معاملہ ،اجلاس کے اہم نکات سب نیوز نے حاصل کرلئے پبلک اکائونٹس کمیٹی نے پی اے آر سی میں غیر قانونی بھرتیوں کا کیس ایف آئی اے کو بھجوا دیا چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس ، جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے زیر تربیت افسران کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر کے حق میں ہوں مگر انکی سینیارٹی سب سے نیچے ہونی چاہیے، چیف جسٹس

اسلام آباد:

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کے حق میں ہوں مگر میری رائے میں ایسے ججز سینیارٹی میں سب سے نیچے ہوں گے، آج کل لوگ بہت اسٹریس میں ہیں صحافی مثبت رپورٹنگ کریں اور انہیں اچھی باتیں بتائیں۔

یہ بات چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں سے ملاقات میں کہی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ چائنہ کے دورے پر معلوم ہوا ان کی سپریم کورٹ میں 367 ججز ہیں، چائنہ کی سپریم کورٹ میں کوئی مقدمہ زیرالتواء نہیں، ہمارے زیرالتواء مقدمات سن کر چائنہ کے ججز حیران رہ گئے اور پوچھا اتنے زیرالتواء مقدمات کیسے نمٹائیں گے؟ اس پر کہا کہ مقدمات نمٹانے کے لیے ہی تو آپ کے پاس آئے ہیں اس کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ چائنہ کے وزٹ پر ایران کے چیف جسٹس سے بھی ملاقات ہوئی، دورے کا مقصد عدلیہ میں وہاں کی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانا تھا، جب ڈیٹا ہی پورا نہ ہو تو اے آئی استعمال نہیں کی جاسکتی، ٹیکنالوجی ایک گولی مانند نہیں ہوتی جو لی جائے تو ٹیکنالوجی آجائے، حالات کچھ ایسے ہیں کہ اچھی باتیں باہر جانی چاہیئں۔

انہوں نے کہا کہ پانچوں ہائی کورٹس کی ٹیکنالوجی کا لیول سپریم کورٹ سے زیادہ اچھا ہے، پچھلے سال میں جتنے کیس سپریم کورٹ نمٹائے اس کاغذ سے جتنے پیسے ملے اتنے پیسے تین مہینوں میں ردی سے حاصل ہوئے، اب ہم پیپر لیس کی طرف جا رہے ہیں، سپریم کورٹ میں کاغذ کا استعمال کم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں فوج داری مقدمات کے لیے تین بینچ بنا دیئے ہیں، فوج داری مقدمات کے لیے دو بینچ مسلسل کام کریں گے، میں چاہتا ہوں سزائے موت کے مقدمات جلد نمٹائے جائیں، مجھے کہا گیا کہ سزائے موت سے زیادہ خطرناک مقدمات عمر قید کے ہیں، اس وقت سپریم کورٹ میں عمر قید کے 1200 کے لگ بھگ مقدمات زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں ایک بینچ صرف سزائے موت کے مقدمات سنے گا، سپریم کورٹ میں جو اچھے کام ہو رہے ہیں وہ بھی عوام کو معلوم ہونے چاہئیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سزائے موت اور عمر قید کے کیسز میں اپیلیں ترجیح ہیں، ٹھیک ٹھیک باتیں لوگوں کو بتائیں، حالیہ حالات کی وجہ سے لوگ اسٹریس میں ہیں، لوگوں کو ان حالات میں اچھی چیزیں پتا چلنی چاہئیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ کتنے عرصے تک مثبت رپورٹنگ کریں؟ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ حالات ٹھیک ہونے تک۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ آج کل جو حالات بنے ہوئے ہیں لوگ بہت اسٹریس میں ہیں، لوگوں کو بتایا جانا چاہیے کہ اللہ خیر کرے گا،  سپریم کورٹ 15 جون کے بعد درخواستوں کو صرف سافٹ کاپیوں کی صورت میں وصول کرے گی، کورٹ روم نمبر 1 کو پیپر لیس بنایا جائے گا، سپریم کورٹ میں فوج داری اپیلوں کی سماعت کیلئے تین خصوصی بینچ تشکیل دیئے ہیں، ایسے ہی سول درخواستوں کیلئے الگ سے بینچ بنائیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے بھی کچھ تجاویز زیر غور ہیں، دوپہر دو بجے سے پانچ بجے تک جو جج مقدمات سنے گا اس کو آدھی تنخواہ اضافی دینے کی تجویز ہے، ٹرائل کورٹ سے سائل کی فائل سپریم کورٹ تک آئے گی جس سے کاغذ کی بہت بچت ہوگی، ضلعی عدلیہ کا دنیا بھر میں ایک الگ مزاج ہے، ملک بھر کی ضلعی عدلیہ کا ایک جیسا امتحان ہونا چاہیے، ہم فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو پچاس ججوں کی بھرتی کی درخواست بھیجتے تھے وہ ہمیں صرف 18 جج دیتے تھے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مجسٹریٹ کی سہولیات میں فرق ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ججز کے ٹرانسفر کے حق میں ہوں لیکن ابھی کوئی اپنی رائے نہیں دوں گا کیونکہ معاملہ زیر سماعت ہے، دوسرے صوبوں سے جج اسلام آباد ہائیکورٹ آنے چاہئیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے کام پر ابھی بات نہیں کروں گا، اینٹی کرپشن سیل بنایا جس پر لوگ شکایات درج کروا رہے ہیں، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن بنایا گیا جس کا مقصد کریشن کو روکنا تھا، ٹوٹل اب تک ہمیں 14 ہزار کے قریب پیغامات سامنے آئے، ایک شکایت زیر غور ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جوڈیشل کونسل کی ذیلی کمیٹی نے ججز کوڈ آف کنڈکٹ کا مجوزہ ڈرافٹ تیار کرلیا ہے، چیف جسٹس پاکستان آئین و قانون کا پابند ہوتا ہے، دورہ چائنا کا مقصد ٹیکنالوجی کا حصول تھا، میں 26ویں ترمیم پر بات نہیں کروں گا جب تک عدالت اس کا فیصلہ نہیں کرے گی، میں ایک ہائیکورٹ سے دوسرے ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کو سپورٹ کرتا ہوں، مگر میری رائے میں ٹرانسفر ہونے والے ججز سینیارٹی میں سب سے نیچے ہوں گے اور یہ میری ذاتی رائے ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک پارلیمان ہے، پارلیمان نے قانون بنانے ہیں، پارلیمان کے بنائے قوانین کا عدالتی فیصلوں کے آنے تک ہمیں احترام کرنا ہے، عدالتی فیصلوں کے بعد 26 ویں ترمیم پر ضرور رائے دوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کیلئے نیا بینچ تشکیل
  • سی ڈی اے بورڈ ممبران اور ملازمین کو پلاٹ الاٹمنٹ کرنے کا معاملہ ،اجلاس کے اہم نکات سب نیوز نے حاصل کرلئے
  • پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے زیر تربیت افسران کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ
  • ججز ٹرانسفر کے حق میں ہوں مگر انکی سینیارٹی سب سے نیچے ہونی چاہیے، چیف جسٹس
  • پرفارمنس واچ میکنزم کی وجہ سے بیوروکریسی میں ڈیفر کیسز میں اضافہ
  • خیبر پختونخوا مائنز بل، پی ٹی آئی کمیٹی کے اعتراضات، علی امین گنڈاپور تنہا رہ گئے؟
  • پاکستان میں دہشتگردی کیلئے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے
  • منی بدنام ہوگئی !
  • نئی سعودی حج پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل