Nawaiwaqt:
2025-06-20@16:05:39 GMT

سٹیٹ بنک نے شرح سودایک فیصد مزید کم کردی

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

سٹیٹ بنک نے شرح سودایک فیصد مزید کم کردی

کراچی (کامرس رپورٹر) سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا۔ مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلان کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کی گئی اور پالیسی ریٹ کو 100 بی پی ایس کم کرکے 11 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 6 مئی 2025 سے ہوگا۔ یہ مارچ 2022 (9.

75 فیصد) کے بعد سب سے کم پالیسی ریٹ ہے۔ مرکزی بینک نے جون سے اب تک شرح سود میں 1,100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے، جو اس سے قبل 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی۔ کمیٹی نے نوٹ کیا کہ مارچ اور اپریل میں بجلی کی سرکاری قیمتوں میں کٹوتی اور غذائی گرانی میں مسلسل کمی کے رجحان کے باعث مہنگائی تیزی سے کم ہوئی۔ مہنگائی بھی اپریل میں گھٹ گئی جو بنیادی طور پر طلب کے معتدل حالات کی وجہ سے سازگار اساسی اثر کی عکاسی کرتی ہے۔ مالی سال 25ء  کی دوسری سہ ماہی کی عبوری حقیقی جی ڈی پی نمو 1.7 فیصد سال بسال رہی جبکہ پہلی سہ ماہی کی نمو 0.9 فیصد پر نظر ثانی کرکے اسے 1.3 فیصد کردیا گیا۔ جبکہ مارچ میں جاری کھاتے میں 1.2 ارب ڈالر کا نمایاں فاضل (سرپلس) درج کیا گیا جس کی بڑی وجہ کارکنوں کی ریکارڈ بلند ترسیلات زر ہیں۔ ایم پی سی نے کہا کہ بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کے نتائج بدستور توقع سے کم ہیں۔ اس کا سبب کم وزن کے حامل چند اجزا اور تعمیرات سے منسلک شعبوں میں خاصا سکڑاؤ ہے، جو گارمنٹس، ٹیکسٹائل، دواسازی اور گاڑیوں جیسے اہم شعبوں میں مثبت نمو کے اثرات کو زائل کر رہا ہے۔ زراعت کے شعبے میں گندم کی پیداوار ہدف کے مقابلے میں بہتر لیکن گذشتہ برس سے کم رہی۔ ایم پی سی نے مالی سال 25ء کے لیے معاشی نمو کی پیش گوئی کو کسی تبدیلی کے بغیر 2.5 تا 3.5 فیصد کی حد میں برقرار رکھا ہے اور اسے توقع ہے کہ مالی سال 26ء میں اس میں مزید اضافہ ہو گا اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی نے خبردار کیا کہ یہ منظرنامہ ممکنہ خطرات سے متاثر ہو سکتا ہے، خاص طور پر غیر یقینی اقتصادی اور تجارتی ماحول سے ابھرنے والے خطرات سے۔ مرکزی بینک نے مالیاتی شعبہ کے حوالے سے کہا کہ جولائی تا اپریل مالی سال 25ء کے دوران اگرچہ ایف بی آر کے ٹیکس محاصل میں 26.3 فیصد سال بسال کی معقول نمو ریکارڈ کی گئی تاہم یہ ہدف سے کم رہی۔ زری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ حکومت نے پی ڈی ایل کی شرحوں میں اضافہ کیا ہے، جس سے مالی سال 25ء کے باقی مہینوں میں نان ٹیکس محاصل میں مزید اضافہ متوقع ہے۔  مزید برآں ، قوزی گرانی گذشتہ چند ماہ کے دوران تقریباً 9 فیصد رہنے کے بعد اپریل میں سال بہ سال بنیادوں پر کم ہو کر 8.0 فیصد رہ گئی۔ کمیٹی کا تخمینہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں بتدریج اضافہ ہوگا اور یہ 5 سے 7 فیصد کے ہدف کی حد کے اندر مستحکم ہوجائے گی۔ تاہم یہ منظر نامہ ، گندم اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں تغیر، توانائی کی قیمتوں میں رد و بدل کے وقت اور اس کے حجم ، عالمی رسدی زنجیر میں ممکنہ تعطل اور مستقبل قریب میں اجناس کی قیمتوں میں غیر یقینی صورتحال جیسے خطرات سے مشروط ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مالی سال 25ء قیمتوں میں کمیٹی نے

پڑھیں:

’کیش لیس اکانومی حکومتی ترجیحات میں سرفہرست‘، وزیرِاعظم ڈیجیٹائیزیشن کے لیے کمیٹی قائم کردی

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن اور کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جس کی صدارت وہ خود کریں گے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی ہر ہفتے اجلاس منعقد کرکے اقدامات کا جائزہ لے گی تاکہ غیر رسمی معیشت کا خاتمہ، شفافیت کا فروغ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو تیز تر بنایا جا سکے۔

وزیرِاعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کیش لیس اکانومی حکومت کی اصلاحاتی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس سلسلے میں وفاقی بجٹ میں متعدد اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کو فروغ دینے کیلئے پالیسی اقدامات پر تیزی سے عملدرآمد کر رہی ہے۔

وزیرِاعظم نے رمضان المبارک کے دوران مستحقین کو شفاف انداز میں ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے امدادی رقوم کی منتقلی کو ایک کامیاب ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل نے نہ صرف حقدار کو اس کا حق فراہم کیا بلکہ انسانی مداخلت کے بغیر ایک شفاف طریقہ کار متعارف کرایا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی باحفاظت واپسی کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت

انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافے کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ وزیرِاعظم نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے معاشی ٹیم کی محنت رنگ لا رہی ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے تاجروں کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں اور عوامی سطح پر بھی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

وزارتِ خزانہ اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اجلاس کو اس ضمن میں جاری اقدامات پر بریفنگ دی، جس میں معیشت کو کیش لیس بنانے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مالیاتی نظام کو مربوط و شفاف بنانے کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کیش لیس اکانومی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن وزیراعظم محمد شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • امپورٹڈ گاڑیوں کے خریداروں کیلئے بڑی سہولت، نئی پالیسی کا اعلان
  • نئی انرجی وہیکل پالیسی پاکستان کا سرسبز مستقبل، 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک بنانے کا ہدف
  • پٹرولیم مصنوعات پر عاید ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں
  • سینیٹ کمیٹی نے چھوٹی گاڑیوں پر لیوی کی تجویز مسترد کردی
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کردی گئی
  • ’کیش لیس اکانومی حکومتی ترجیحات میں سرفہرست‘، وزیرِاعظم ڈیجیٹائیزیشن کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی
  • قومی اسمبلی اور سینیٹ کمیٹیوں نے سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد کردی