Nawaiwaqt:
2025-05-06@09:43:57 GMT

سٹیٹ بنک نے شرح سودایک فیصد مزید کم کردی

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

سٹیٹ بنک نے شرح سودایک فیصد مزید کم کردی

کراچی (کامرس رپورٹر) سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا۔ مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلان کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کی گئی اور پالیسی ریٹ کو 100 بی پی ایس کم کرکے 11 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 6 مئی 2025 سے ہوگا۔ یہ مارچ 2022 (9.

75 فیصد) کے بعد سب سے کم پالیسی ریٹ ہے۔ مرکزی بینک نے جون سے اب تک شرح سود میں 1,100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے، جو اس سے قبل 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی۔ کمیٹی نے نوٹ کیا کہ مارچ اور اپریل میں بجلی کی سرکاری قیمتوں میں کٹوتی اور غذائی گرانی میں مسلسل کمی کے رجحان کے باعث مہنگائی تیزی سے کم ہوئی۔ مہنگائی بھی اپریل میں گھٹ گئی جو بنیادی طور پر طلب کے معتدل حالات کی وجہ سے سازگار اساسی اثر کی عکاسی کرتی ہے۔ مالی سال 25ء  کی دوسری سہ ماہی کی عبوری حقیقی جی ڈی پی نمو 1.7 فیصد سال بسال رہی جبکہ پہلی سہ ماہی کی نمو 0.9 فیصد پر نظر ثانی کرکے اسے 1.3 فیصد کردیا گیا۔ جبکہ مارچ میں جاری کھاتے میں 1.2 ارب ڈالر کا نمایاں فاضل (سرپلس) درج کیا گیا جس کی بڑی وجہ کارکنوں کی ریکارڈ بلند ترسیلات زر ہیں۔ ایم پی سی نے کہا کہ بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کے نتائج بدستور توقع سے کم ہیں۔ اس کا سبب کم وزن کے حامل چند اجزا اور تعمیرات سے منسلک شعبوں میں خاصا سکڑاؤ ہے، جو گارمنٹس، ٹیکسٹائل، دواسازی اور گاڑیوں جیسے اہم شعبوں میں مثبت نمو کے اثرات کو زائل کر رہا ہے۔ زراعت کے شعبے میں گندم کی پیداوار ہدف کے مقابلے میں بہتر لیکن گذشتہ برس سے کم رہی۔ ایم پی سی نے مالی سال 25ء کے لیے معاشی نمو کی پیش گوئی کو کسی تبدیلی کے بغیر 2.5 تا 3.5 فیصد کی حد میں برقرار رکھا ہے اور اسے توقع ہے کہ مالی سال 26ء میں اس میں مزید اضافہ ہو گا اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی نے خبردار کیا کہ یہ منظرنامہ ممکنہ خطرات سے متاثر ہو سکتا ہے، خاص طور پر غیر یقینی اقتصادی اور تجارتی ماحول سے ابھرنے والے خطرات سے۔ مرکزی بینک نے مالیاتی شعبہ کے حوالے سے کہا کہ جولائی تا اپریل مالی سال 25ء کے دوران اگرچہ ایف بی آر کے ٹیکس محاصل میں 26.3 فیصد سال بسال کی معقول نمو ریکارڈ کی گئی تاہم یہ ہدف سے کم رہی۔ زری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ حکومت نے پی ڈی ایل کی شرحوں میں اضافہ کیا ہے، جس سے مالی سال 25ء کے باقی مہینوں میں نان ٹیکس محاصل میں مزید اضافہ متوقع ہے۔  مزید برآں ، قوزی گرانی گذشتہ چند ماہ کے دوران تقریباً 9 فیصد رہنے کے بعد اپریل میں سال بہ سال بنیادوں پر کم ہو کر 8.0 فیصد رہ گئی۔ کمیٹی کا تخمینہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں بتدریج اضافہ ہوگا اور یہ 5 سے 7 فیصد کے ہدف کی حد کے اندر مستحکم ہوجائے گی۔ تاہم یہ منظر نامہ ، گندم اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں تغیر، توانائی کی قیمتوں میں رد و بدل کے وقت اور اس کے حجم ، عالمی رسدی زنجیر میں ممکنہ تعطل اور مستقبل قریب میں اجناس کی قیمتوں میں غیر یقینی صورتحال جیسے خطرات سے مشروط ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مالی سال 25ء قیمتوں میں کمیٹی نے

پڑھیں:

نئی سعودی حج پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

وفاقی حکومت نے حج آپریشن کے موجودہ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کا جائزہ لینے کے لیے وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی اصلاحاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

یہ کمیٹی سعودی حکومت کی جانب سے 2024/2025 میں متعارف کرائے گئے نئے قواعد و ضوابط کی رو سے ملکی حج پالیسی کا جائزہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیے: حج پالیسی 2025 کا اعلان، پچھلے سال کے مقابلے میں ایک لاکھ روپے کا اضافہ

وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے حج آپریشن پر ایک اصلاحاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک کریں گے۔

کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف، سی ای او سرینہ ہوٹلز ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشیا عزیز بولانی، سابق وفاقی سیکرٹری شاہد خان، سابق ڈی جی حج ابرار احمد مرزا سمیت دیگر افسران شامل ہیں۔

کمیٹی سعودی حکومت کی جانب سے 2024/2025 میں متعارف کرائے گئے نئے قواعد و ضوابط کے مطابق وزارت مذہبی امور کے ذریعے انجام دی جانے والے حج آپریشن کے موجودہ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کا جائزہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیے: ہزاروں پاکستانی عازمین حج کے لیے کیوں نہیں جا سکیں گے، وفاقی وزیر مذہبی امور نے وجہ بتا دی

اس کمیٹی کی ذمہ داریوں میں نئے قواعد و ضوابط کے نفاذ کے مسائل اور چیلنجز خصوصاً نجی شعبے کے حج آپریٹرز کا معائنہ، سعودی حکام کی جانب سے نظرثانی شدہ پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق نجی شعبے کے آپریٹرز کے ذریعے حج آپریشن کے لیے ایک طویل مدتی بہترین ماڈل تجویز کرنا اور موجودہ قانونی و ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم تجویز کرنا شامل ہیں۔

اس کا مقصد آنے والے سالوں میں حج آپریشن کو بغیر کسی رکاوٹ کے یقینی بنانا ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس سال مبینہ طور پر نجی حج آپریٹرز کی جانب سے سعودی حج پالیسی پر عدم عمل درآمد سے 67 ہزار عازمین حج کے لیے نہ جاسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات زر رواں مالی سال 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، اسٹیٹ بینک
  • اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا
  • سٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کردی،کتنی ؟ جانئے
  • سٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی، شرح سود 12 سے 11 فیصد پر آ گئی
  • صدر ایف پی سی سی آئی کا شرح سود میں 5 فیصد تک کمی کا مطالبہ
  • مانیٹری پالیسی کا اعلان آج
  • سٹیٹ بینک آج مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، شرح سود میں کمی کا امکان
  • اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • نئی سعودی حج پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل