UrduPoint:
2025-08-04@14:47:39 GMT

2034 تک بجلی 25 فیصد مہنگی ہو سکتی ہے، پاور ڈویژن کی پیشگوئی

اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT

2034 تک بجلی 25 فیصد مہنگی ہو سکتی ہے، پاور ڈویژن کی پیشگوئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)پاور ڈویژن کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آئندہ آٹھ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً25فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔میڈیا رپورٹ میں پاور ڈویژن کے حوالے سے کی گئی ایک پیشگوئی میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ آٹھ سالوں میں بجلی کی قیمتوں میں ایک چوتھائی 25فیصد تک اضافہ متوقع ہے جبکہ گزشتہ تین سالوں میں کرنسی کی شدید قدر میں کمی کے باعث بجلی کے نرخوں میں 50فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی کے آخری ہفتے میں اسٹیک ہولڈرز سے شیئر کی گئی ورکنگ پیپر کے مطابق 2034ء تک بجلی کا اوسط ٹیرف 29روپے 70پیسے فی یونٹ تک پہنچنے کا امکان ہے، جو موجودہ 24روپے فی یونٹ کے مقابلے میں 5روپے 70پیسے زیادہ ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ تین برسوں میں نرخوں میں ہونے والا اضافہ بڑی حد تک روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہوا، جس کے بعد مہنگائی کی دوسری لہر اور سخت مالیاتی پالیسی نے نرخوں میں مزید اضافہ کیا۔

(جاری ہے)

مالی سال 2022ء سے 2025ء کے دوران اوسط پاور پرچیز ریٹ (بجلی خریدنے کی اوسط قیمت)50فیصد بڑھ کر 16روپے 77پیسے سے 24روپے 88پیسے فی یونٹ ہو گئی۔اس دوران سالانہ کپیسٹی چارجز میں تقریباً 115فیصد اضافہ ہوا، جو 971ارب روپے سے بڑھ کر تقریباً 2کھرب 10ارب روپے ہو گئے، حالانکہ توانائی کی ادائیگیاں 11فیصد کم ہو کر ایک کھرب 43ارب روپے سے ایک کھرب 27ارب روپے ہو گئیں۔

مجموعی طور پر پاور پرچیز ریٹس مالی سال 2016ء میں 7روپے 17پیسے فی یونٹ سے تقریباً 250فیصد بڑھ کر مالی سال 2025ء میں 24روپے 88پیسے فی یونٹ تک پہنچ گئے۔اس دوران کپیسٹی چارجز 275ارب روپے سے بڑھ کر 2کھرب 10ارب روپے ہو گئے، یعنی 660فیصد اضافہ، جو زیادہ تر سی پیک کے تحت بڑے پاور منصوبوں کے نتیجے میں ہوا۔پاور ڈویژن کے مطابق مالی سال 2023ء سے 2025ء کے دوران ڈالر کے حساب سے اوسط بیس ٹیرف (0.

12 ڈالر فی یونٹ) تقریباً تبدیل نہیں ہوا۔

تاہم روپے کی قدر میں کمی کے باعث موثر بیس ریٹ 25روپے سے 44فیصد بڑھ کر 35روپے 50پیسے فی یونٹ ہو گیا، کپیسٹی چارجز 11روپے سے 66فیصد بڑھ کر 18روپے 4پیسے فی یونٹ ہو گئے۔توانائی کی قیمت مالی سال 2023ء میں 10روپے 2پیسے فی یونٹ سے معمولی فرق سے بڑھ کر 2025ء میں 10روپے 94پیسے فی یونٹ ہوئی۔پاور ڈویژن کے مطابق، کپیسٹی چارجز جو امریکی ڈالر میں طے ہوتے ہیں، روپے کی قدر میں کمی(تقریباً 100سے 300روپے فی ڈالر)کے باعث 11روپے سے بڑھ کر 18روپے 4پیسے ہو گئے۔

ایندھن کی قیمتیں نسبتاًمستحکم رہیں کیونکہ کم لاگت والی مقامی پیداوار کی صلاحیتیں سسٹم میں شامل ہوئیں۔پاور ڈویژن نے تجویز دی کہ کپیسٹی چارجز کو روپے کی قدر میں کمی سے الگ کرنا اور مقامی وسائل پر انحصار بڑھانا پائیداری کے لیے نہایت اہم ہے۔مزید برآں اضافی ٹیکسوں اور دیگر چارجز کی وجہ سے مجموعی نرخ مزید بڑھ جاتے ہیں، جس سے صارف پر بوجھ بڑھتا ہے۔

تمام اصلاحاتی اقدامات کے باوجود، پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اوسط ٹیرف اور کپیسٹی چارجز آئندہ بھی بڑھتے رہیں گے۔2034ء میں کپیسٹی چارجز 3کھرب 14ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے جو 65فیصد اضافہ ہے۔پاور ڈویژن نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ بجلی کی بلند قیمتوں نے صنعتی زوال کو جنم دیا۔رپورٹ کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے صنعتی شعبے کو غیر مسابقتی بنا دیا، جس کے نتیجے میں فیکٹریوں کی بندش اور صنعتی سرگرمیوں میں کمی آئی۔

مالی سال 2022ء میں صنعتی بجلی کی کھپت 34ارب یونٹ تھی، جو مالی سال 2024ء میں کم ہو کر 28ارب یونٹ رہ گئی جس کی بڑی وجہ قیمتوں میں اضافہ اور آف گرڈ جنریشن کی طرف منتقلی ہے۔پاور ڈویژن نے کہا کہ غیر مثر نرخوں کی وجہ سے قرضوں کی ادائیگی کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا، جس نے صارفین پر مزید بوجھ ڈالا اور بجلی کی طلب کو کم کیا۔مزید مشکلات اس وقت بڑھ گئیں، جب دعووں کے باوجود تکنیکی اور تجارتی نقصانات میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔

مالی سال 2013ء میں 18.9فیصد سے گھٹ کر مالی سال 2024ء میں صرف 18.3فیصد تک آئے، اے ٹی سی نقصانات کا مطلب ہے پیدا شدہ اور صارف سے وصول کی گئی بجلی میں فرق۔پاور ڈویژن نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ دہائی میں نرخوں میں اضافہ نسبتاًسست (25سے 30فیصد)ہوگا، جو گزشتہ دہائی میں 260فیصد تھا، اس کی وجہ یہ ہے کہ 2034ء تک بجلی کی پیداوار میں صاف ایندھن کا حصہ 66فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے جو مالی سال 2025ء میں 46فیصد تھا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے روپے کی قدر میں کمی قیمتوں میں پاور ڈویژن فی یونٹ ہو سے بڑھ کر کے مطابق اضافہ ہو مالی سال کے باعث بجلی کی روپے سے ہو گئے

پڑھیں:

فیسوں میں100 فیصد اضافہ

سٹی 42: ایف پی ایس سی نے  بھرتی کیلئے آن لائن درخواست جمع کروانے کی فیس میں سو فیصد اضافہ کردیا 

 فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے پبلک نوٹس جاری کر دیا، پبلک نوٹس کے مطابق گریڈ 16 و بالا جنرل ریکروٹمنٹ کیلئے آن لائن درخواست کی فیس میں اضافہ کردیا گیا 

خزانہ ڈویژن کی منظوری سے ایف پی ایس سی نے فیس میں اضافہ کیا،سکیل 16/17 کیلئے آن لائن درخواست جمع کروانے کی فیس 300 سے بڑھا کر 600 روپے مقرر کردی ، بی ایس 18 کیلئے آن لائن درخواست جمع کروانے کی فیس 750 سے بڑھا کر 1500 روپے مقرر کی گئی ، سکیل 19 کیلئے آن لائن درخواست جمع کروانے کی فیس 1200 سے 2500 روپے مقرر کردی گئی ،بی ایس سکیل 20 و بالا کیلئے آن لائن درخواست جمع کروانے کی فیس 1500 سے بڑھا کر 3000 روپے مقرر کردی 

راولپنڈی ایکسپریس ٹرین کو حادثہ

نظرِ ثانی کی آن لائن درخواست جمع کروانے کی فیس 100 سے بڑھا کر 500 روپے مقرر  کی گئی 

جنرل ریکروٹمنٹ کیلئے آن لائن درخواست کی فیس میں اضافہ فوری طور پر نافذ العمل ہے۔

نوجوانوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی کا طوفان ہے اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے ۔ایسے میں  فیسوں کا اضافہ نوجوانوں کو سرکاری نوکری  سے دلبرداشتہ کرنے کے مترادف ہے 

متعلقہ مضامین

  • عوام کے لیے خوشخبری ، بجلی کی قیمت کم کردی گئی
  • اورنج لائن ٹرین کے تمام اسٹیشنز، اسٹاپس کو سولر پاور پر منتقل کرنے کا فیصلہ
  • بجلی کی قیمت میں 1روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری
  • سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ،بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری
  • بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری
  • آج بجلی صارفین  کو کتنے روپے فی یونٹ کمی کی خوشخبری مل سکتی ہے؟
  • ملک بھر کے صارفین کے لیے اچھی خبر؛ بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
  • ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے خوشخبری،فی یونٹ کتنے روپے کمی کا امکان ؟
  • فیسوں میں100 فیصد اضافہ